۲-سلاطین 10 - کِتابِ مُقادّساخیؔاب کی اَولاد کا قتلِ عام 1 اور سامرِؔیہ میں اخیاؔب کے ستّر بیٹے تھے۔ سو یاہُو نے سامرِؔیہ میں یزرعیل کے امِیروں یعنی بزُرگوں کے پاس اور اُن کے پاس جو اخیاؔب کے بیٹوں کے پالنے والے تھے خط لِکھ بھیجے۔ 2 کہ جِس حال تُمہارے آقا کے بیٹے تُمہارے ساتھ ہیں اور تُمہارے پاس رتھ اور گھوڑے اور فصِیل دار شہر بھی اور ہتھیار بھی ہیں سو اِس خط کے پُہنچتے ہی۔ 3 تُم اپنے آقا کے بیٹوں میں سب سے اچّھے اور لائِق کو چُن کر اُسے اُس کے باپ کے تخت پر بِٹھاؤ اور اپنے آقا کے گھرانے کے لِئے جنگ کرو۔ 4 لیکن وہ نِہایت ہِراسان ہُوئے اور کہنے لگے دیکھو دو بادشاہ تو اُس کا مُقابلہ نہ کر سکے پس ہم کیونکر کر سکیں گے؟ 5 سو محلّ کے دِیوان نے اور شہر کے حاکِم نے اور بزُرگوں نے بھی اور لڑکوں کے پالنے والوں نے یاہُو کو کہلا بھیجا ہم سب تیرے خادِم ہیں اور جو کُچھ تُو فرمائے گا وہ سب ہم کریں گے ہم کِسی کو بادشاہ نہیں بنائیں گے۔ جو کُچھ تیری نظر میں اچّھا ہو سو کر۔ 6 تب اُس نے دُوسری بار ایک خط اُن کو لِکھ بھیجا کہ اگر تُم میری طرف ہو اور میری بات ماننا چاہتے ہو تو اپنے آقا کے بیٹوں کے سر اُتار کر کل یزرعیل میں اِسی وقت میرے پاس آ جاؤ۔ اُس وقت شہزادے جو ستّر آدمی تھے شہر کے اُن بڑے آدمِیوں کے ساتھ تھے جو اُن کے پالنے والے تھے۔ 7 سو جب یہ نامہ اُن کے پاس آیا تو اُنہوں نے شہزادوں کو لے کر اُن کو یعنی اُن ستّر آدمِیوں کو قتل کِیا اور اُن کے سر ٹوکروں میں رکھّ کر اُن کو اُس کے پاس یزرعیل میں بھیج دِیا۔ 8 تب ایک قاصِد نے آ کر اُسے خبر دی کہ وہ شہزادوں کے سر لائے ہیں۔ اُس نے کہا کہ تُم شہر کے پھاٹک کے مدخل پر اُن کی دو ڈھیرِیاں لگا کر کل صُبح تک رہنے دو۔ 9 اور صُبح کو اَیسا ہُؤا کہ وہ نِکل کر کھڑا ہُؤا اور سب لوگوں سے کہنے لگا تُم تو راست ہو۔ دیکھو مَیں نے تو اپنے آقا کے برخِلاف بندِش باندھی اور اُسے مارا پر اِن سبھوں کو کِس نے مارا؟ 10 سو اب جان لو کہ خُداوند کے اُس سُخن میں سے جِسے خُداوند نے اخیاؔب کے گھرانے کے حق میں فرمایا کوئی بات خاک میں نہیں مِلے گی کیونکہ خُداوند نے جو کُچھ پنے بندہ ایلیّاہؔ کی معرفت فرمایا تھا اُسے پُورا کِیا۔ 11 سو یاہُو نے اُن سب کو جو اخیاؔب کے گھرانے سے یزرعیل میں بچ رہے تھے اور اُس کے سب بڑے بڑے آدمِیوں اور مُقرّب دوستوں اور کاہِنوں کو قتل کِیا یہاں تک کہ اُس نے اُس کے کِسی آدمی کو باقی نہ چھوڑا۔ اخزیاہ بادشاہ کے قرابتیوں کا قتل 12 پِھر وہ اُٹھ کر روانہ ہُؤا اور سامرِؔیہ کو چلا اور راستہ میں گڈرِیوں کے بال کترنے کے گھر تک پُہنچا ہی تھا کہ 13 یاہُو کو شاہِ یہُوداؔہ اخزیاؔہ کے بھائی مِل گئے۔ اِس نے پُوچھا کہ تُم کَون ہو؟ اُنہوں نے کہا ہم اخزیاؔہ کے بھائی ہیں اور ہم جاتے ہیں کہ بادشاہ کے بیٹوں اور مَلِکہ کے بیٹوں کو سلام کریں۔ 14 تب اُس نے کہا کہ اُن کو جِیتا پکڑ لو۔ سو اُنہوں نے اُن کو جِیتا پکڑ لِیا اور اُن کو جو بیالِیس آدمی تھے بال کترنے کے گھر کے حَوض پر قتل کِیا۔ اُس نے اُن میں سے ایک کو بھی نہ چھوڑا۔ اخیؔاب کے باقی ماندہ سارے قرابتیوں کا قتل 15 پِھر جب وہ وہاں سے رُخصت ہُؤا تو یہُونا داب بِن رَیکاؔب جو اُس کے اِستِقبال کو آ رہا تھا اُسے مِلا۔ تب اُس نے اُسے سلام کِیا اور اُس سے کہا کیا تیرا دِل ٹِھیک ہے جَیسا میرا دِل تیرے دِل کے ساتھ ہے؟ یہُونا داب نے جواب دِیا کہ ہے۔ سو اُس نے کہا اگر اَیسا ہے تو اپنا ہاتھ مُجھے دے۔ سو اُس نے اُسے اپنا ہاتھ دِیا اور اُس نے اُسے رتھ میں اپنے ساتھ بِٹھا لِیا۔ 16 اور کہا میرے ساتھ چل اور میری غَیرت کو جو خُداوند کے لِئے ہے دیکھ۔ سو اُنہوں نے اُسے اُس کے ساتھ رتھ پر سوار کرایا۔ 17 اور جب وہ سامرِؔیہ میں پُہنچا تو اخیاؔب کے سب باقی لوگوں کو جو سامرؔیہ میں تھے قتل کِیا یہاں تک کہ اُس نے جَیسا خُداوند نے ایلیّاہؔ سے کہا تھا اُس کو نیست و نابُود کر دِیا۔ بعل کے پجاریوں کا قتل 18 پِھر یاہُو نے سب لوگوں کو فراہم کِیا اور اُن سے کہا کہ اخیاؔب نے بعل کی تھوڑی پرستِش کی۔ یاہُو اُس کی بُہت ہی پرستِش کرے گا۔ 19 سو اب تُم بعل کے سب نبِیوں اور اُس کے سب پُوچنے والوں اور سب پُجارِیوں کو میرے پاس بُلا لاؤ۔ اُن میں سے کوئی غَیر حاضِر نہ رہے کیونکہ مُجھے بعل کے لِئے بڑی قُربانی کرنا ہے۔ سو جو کوئی غَیر حاضِر رہے وہ جِیتا نہ بچے گا۔ پر یاہُو نے اِس غرض سے کہ بعل کے پُوجنے والوں کو نیست کر دے یہ حِیلہ نِکالا تھا۔ 20 اور یاہُو نے کہا کہ بعل کے لِئے ایک خاص عِید کی تقدِیس کرو۔ سو اُنہوں نے اُس کی مُنادی کر دی۔ 21 اور یاہُو نے سارے اِسرائیلؔ میں لوگ بھیجے اور بعل کے سب پُوجنے والے آئے یہاں تک کے ایک شخص بھی اَیسا نہ تھا جو نہ آیا ہو اور وہ بعل کے مندِر میں داخِل ہُوئے اور بعل کا مندِر اِس سِرے سے اُس سِرے تک بھر گیا۔ 22 پِھر اُس نے اُس کو جو توشہ خانہ پر مُقرّر تھا حُکم کِیا کہ بعل کے سب پُوجنے والوں کے لِئے لِباس نِکال لا۔ سو وہ اُن کے لِئے لِباس نِکال لایا۔ 23 تب یاہُو اور یہُو ناداب بِن رَیکاب بعل کے مندِر کے اندر گئے اور اُس نے بعل کے پُوجنے والوں سے کہا کہ تفتِیش کرو اور دیکھ لو کہ یہاں تُمہارے ساتھ خُداوند کے خادِموں میں سے کوئی نہ ہو فقط بعل ہی کے پُوجنے والے ہوں۔ 24 اور وہ ذبِیحے اور سوختنی قُربانِیاں گُذراننے کو اندر گئے اور یاہُو نے باہر اسّی جوان مُقرّر کر دِئے اور کہا کہ اگر کوئی اِن لوگوں میں سے جِن کو مَیں تُمہارے ہاتھ میں کر دُوں نِکل بھاگے تو چھوڑنے والے کی جان اُس کی جان کے بدلے جائے گی۔ 25 اور جب وہ سوختنی قُربانی چڑھا چُکا تو یاہُو نے پہرے والوں اور سرداروں سے کہا کہ گُھس جاؤ اور اُن کو قتل کرو۔ ایک بھی نِکلنے نہ پائے چُنانچہ اُنہوں نے اُن کو تہِ تیغ کِیا اور پہرے والوں اور سرداروں نے اُن کو باہر پھینک دِیا اور بعل کے مندِر کے شہر کو گئے۔ 26 اور اُنہوں نے بعل کے مندِر کے سُتُونوں کو باہر نِکال کر اُن کو آگ میں جلایا۔ 27 اور بعل کے سُتُون کو چکنا چُور کِیا اور بعل کا مندِر ڈھا کر اُسے سنڈاس بنا دِیا جَیسا آج تک ہے۔ 28 یُوں یاہُو نے بعل کو اِسرائیلؔ کے درمِیان سے نیست و نابُود کر دِیا۔ 29 تَو بھی نباط کے بیٹے یرُبعاؔم کے گُناہوں سے جِن سے اُس نے اِسرائیلؔ سے گُناہ کرایا یاہُو باز نہ آیا یعنی اُس نے سونے کے بچھڑوں کو ماننے سے جو بَیت ایل اور دان میں تھے کنارہ کشی نہ کی۔ 30 اور خُداوند نے یاہُو سے کہا چُونکہ تُو نے یہ نیکی کی ہے کہ جو کُچھ میری نظر میں بھلا تھا اُسے انجام دِیا ہے اور اخیاؔب کے گھرانے سے میری مرضی کے مُطابِق برتاؤ کِیا ہے اِس لِئے تیرے بیٹے چَوتھی پُشت تک اِسرائیلؔ کے تخت پر بَیٹھیں گے۔ 31 پر یاہُو نے خُداوند اِسرائیلؔ کے خُدا کی شرِیعت پر اپنے سارے دِل سے چلنے کی فِکر نہ کی۔ وہ یرُبعاؔم کے گُناہوں سے جِن سے اُس نے اِسرائیلؔ سے گُناہ کرایا الگ نہ ہُؤا۔ یاہُو کی وفات 32 اُن دِنوں خُداوند اِسرائیلؔ کو گھٹانے لگا اور حزائیل نے اُن کو اِسرائیلؔ کی سب سرحدّوں میں مارا۔ 33 یعنی یَردؔن سے لے کر مشرِق کی طرف جِلعاد کے سارے مُلک میں اور جدّیوں اور رُوبینِیوں اور منسّیوں کو عروعیر سے جو وادیِ ارنُوؔن میں ہے یعنی جِلعاد اور بسن کو بھی۔ 34 اور یاہُو کے باقی کام اور سب جو اُس نے کِیا اور اُس کی ساری قُوّت کا بیان سو کیا وہ اِسرائیلؔ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلم بند نہیں؟ 35 اور یاہُو اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُنہوں نے اُسے سامرِؔیہ میں دفن کِیا اور اُس کا بیٹا یہُوآؔخز اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔ 36 اور وہ عرصہ جِس میں یاہُو نے سامرِؔیہ میں بنی اِسرائیل پر سلطنت کی اٹھائِیس برس کا تھا۔ |
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.
Pakistan Bible Society