7 یہ وہی بات ہے جو مَیں نے ماضی میں بھی نبیوں کی معرفت تمہیں بتائی، اُس وقت جب یروشلم میں آبادی اور سکون تھا، جب گرد و نواح کے شہر دشتِ نجب اور مغرب کے نشیبی پہاڑی علاقے تک آباد تھے‘۔“
7 کیا یہ وُہی کلام نہیں جو یَاہوِہ نے گذشتہ نبیوں کی مَعرفت فرمایا تھا جَب یروشلیمؔ اَور گِردونواح کے شہر پُراَمن اَور خُوشحال تھے اَور جُنوب کی سرزمین اَور نِیگیوؔ کی پہاڑیاں آباد تھیں؟‘ “
7 کیا یہ وُہی کلام نہیں جو خُداوند نے گُذشتہ نبِیوں کی معرفت فرمایا جب یروشلیِم آباد اور آسُودہ حال تھا اور اُس کی نواحی کے شہر اور جنُوب کی سرزمِین اور مَیدان آباد تھے؟
7 यह वही बात है जो मैंने माज़ी में भी नबियों की मारिफ़त तुम्हें बताई, उस वक़्त जब यरूशलम में आबादी और सुकून था, जब गिर्दो-नवाह के शहर दश्ते-नजब और मग़रिब के नशेबी पहाड़ी इलाक़े तक आबाद थे’।”
پھر پورے ملک سے لوگ یہاں آئیں گے۔ یہوداہ کے شہروں اور یروشلم کے گرد و نواح کے دیہات سے، بن یمین کے قبائلی علاقے سے، مغرب کے نشیبی پہاڑی علاقے سے، پہاڑی علاقے سے اور دشتِ نجب سے سب اپنی قربانیاں لا کر رب کے گھر میں پیش کریں گے۔ اُن کی تمام بھسم ہونے والی قربانیاں، ذبح، غلہ، بخور اور سلامتی کی قربانیاں رب کے گھر میں چڑھائی جائیں گی۔
اور فروخت کئے جائیں گے۔ لوگ معمول کے مطابق انتقال نامے لکھ کر اُن پر مُہر لگائیں گے اور کارروائی کی تصدیق کے لئے گواہ بُلائیں گے۔ تمام علاقے یعنی بن یمین کے قبائلی علاقے میں، یروشلم کے دیہات میں، یہوداہ اور پہاڑی علاقے کے شہروں میں، مغرب کے نشیبی پہاڑی علاقے کے شہروں میں اور دشتِ نجب کے شہروں میں ایسا ہی کیا جائے گا۔ مَیں خود اُن کی بدنصیبی ختم کروں گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
مَیں نے اُنہیں صرف یہ حکم دیا کہ میری سنو! تب ہی مَیں تمہارا خدا ہوں گا اور تم میری قوم ہو گے۔ پورے طور پر اُس راہ پر چلتے رہو جو مَیں تمہیں دکھاتا ہوں۔ تب ہی تمہاری خیر ہو گی۔
تب پورے ملک میں چرواہے اپنے ریوڑوں کو گنتے اور سنبھالتے ہوئے نظر آئیں گے، خواہ پہاڑی علاقے کے شہروں یا مغرب کے نشیبی پہاڑی علاقے میں دیکھو، خواہ دشتِ نجب یا بن یمین کے قبائلی علاقے میں معلوم کرو، خواہ یروشلم کے دیہات یا یہوداہ کے باقی شہروں میں دریافت کرو۔ یہ رب کا فرمان ہے۔
مَیں نے تجھے اُس وقت آگاہ کیا تھا جب تُو سکون سے زندگی گزار رہی تھی، لیکن تُو نے کہا، ’مَیں نہیں سنوں گی۔‘ تیری جوانی سے ہی تیرا یہی رویہ رہا۔ اُس وقت سے لے کر آج تک تُو نے میری نہیں سنی۔
اُنہوں نے اپنے دلوں کو ہیرے کی طرح سخت کر لیا تاکہ شریعت اور وہ باتیں اُن پر اثرانداز نہ ہو سکیں جو رب الافواج نے اپنے روح کے وسیلے سے گزشتہ نبیوں کو بتانے کو کہا تھا۔ تب رب الافواج کا شدید غضب اُن پر نازل ہوا۔