3 سنو، چرواہے رو رہے ہیں، کیونکہ اُن کی شاندار چراگاہیں برباد ہو گئی ہیں۔ سنو، جوان شیرببر دہاڑ رہے ہیں، کیونکہ وادیٔ یردن کا گنجان جنگل ختم ہو گیا ہے۔
3 सुनो, चरवाहे रो रहे हैं, क्योंकि उनकी शानदार चरागाहें बरबाद हो गई हैं। सुनो, जवान शेरबबर दहाड़ रहे हैं, क्योंकि वादीए-यरदन का गुंजान जंगल ख़त्म हो गया है।
جس طرح شیرببر یردن کے جنگلوں سے نکل کر شاداب چراگاہوں میں چرنے والی بھیڑبکریوں پر ٹوٹ پڑتا ہے اُسی طرح مَیں بابل کو ایک دم اُس کے اپنے ملک سے بھگا دوں گا۔ تب مَیں اپنے چنے ہوئے آدمی کو بابل پر مقرر کروں گا۔ کیونکہ کون میرے برابر ہے؟ کون مجھ سے جواب طلب کر سکتا ہے؟ وہ گلہ بان کہاں ہے جو میرا مقابلہ کر سکے؟“
کیا کبھی کوئی نبی تھا جسے آپ کے باپ دادا نے نہ ستایا؟ اُنہوں نے اُنہیں بھی قتل کیا جنہوں نے راست باز مسیح کی پیش گوئی کی، اُس شخص کی جسے آپ نے دشمنوں کے حوالے کر کے مار ڈالا۔
اے صیون بیٹی، اُس دن تجھے شرم سار نہیں ہونا پڑے گا حالانکہ تُو نے مجھ سے بےوفا ہو کر نہایت بُرے کام کئے ہیں۔ کیونکہ مَیں تیرے درمیان سے تیرے متکبر شیخی بازوں کو نکالوں گا۔ آئندہ تُو میرے مُقدّس پہاڑ پر مغرور نہیں ہو گی۔
جو بزرگ اُس کے بیچ میں ہیں وہ دہاڑتے ہوئے شیرببر ہیں۔ اُس کے قاضی شام کے وقت بھوکے پھرنے والے بھیڑیئے ہیں جو طلوعِ صبح تک شکار کی ایک ہڈی تک نہیں چھوڑتے۔
اُن ہی کی وجہ سے زمین لرز اُٹھے گی اور اُس کے تمام باشندے ماتم کریں گے۔ جس طرح مصر میں دریائے نیل برسات کے موسم میں سیلابی صورت اختیار کر لیتا ہے اُسی طرح پوری زمین اُٹھے گی۔ وہ نیل کی طرح جوش میں آئے گی، پھر دوبارہ اُتر جائے گی۔“
اے امامو، ٹاٹ کا لباس اوڑھ کر ماتم کرو! اے قربان گاہ کے خادمو، واویلا کرو! اے میرے خدا کے خادمو، آؤ، رات کو بھی ٹاٹ اوڑھ کر گزارو! کیونکہ تمہارے خدا کا گھر غلہ اور مَے کی نذروں سے محروم ہو گیا ہے۔
سامریہ کے باشندے پریشان ہیں کہ بیت آون میں بچھڑے کے بُت کے ساتھ کیا کِیا جائے گا۔ اُس کے پرستار اُس پر ماتم کریں گے، اُس کے پجاری اُس کی شان و شوکت یاد کر کے واویلا کریں گے، کیونکہ وہ اُن سے چھن کر پردیس میں لے جایا جائے گا۔
جس طرح شیرببر یردن کے جنگل سے نکل کر شاداب چراگاہوں میں چرنے والی بھیڑبکریوں پر ٹوٹ پڑتا ہے اُسی طرح مَیں ایک دم ادوم کو اُس کے اپنے ملک سے بھگا دوں گا۔ تب مَیں اپنے چنے ہوئے آدمی کو ادوم پر مقرر کروں گا۔ کیونکہ کون میرے برابر ہے؟ کون مجھ سے جواب طلب کر سکتا ہے؟ وہ گلہ بان کہاں ہے جو میرا مقابلہ کر سکے؟“
اگر تم آئندہ بھی نہ سنو تو مَیں اِس گھر کو یوں تباہ کروں گا جس طرح مَیں نے سَیلا کا مقدِس تباہ کیا تھا۔ مَیں اِس شہر کو بھی یوں خاک میں ملا دوں گا کہ عبرت انگیز مثال بن جائے گا۔ دنیا کی تمام قوموں میں جب کوئی اپنے دشمن پر لعنت بھیجنا چاہے تو وہ کہے گا کہ اُس کا یروشلم کا سا انجام ہو‘۔“
مَیں نے تمہارے بچوں کو سزا دی، لیکن بےفائدہ۔ وہ میری تربیت قبول نہیں کرتے۔ بلکہ تم نے پھاڑنے والے شیرببر کی طرح اپنے نبیوں پر ٹوٹ کر اُنہیں تلوار سے قتل کیا۔
آخرکار تمہارا نام ہی میرے برگزیدوں کے پاس باقی رہے گا، اور وہ بھی صرف لعنت کے طور پر استعمال ہو گا۔ قَسم کھاتے وقت وہ کہیں گے، ’رب قادرِ مطلق تمہیں اِسی طرح قتل کرے۔‘ لیکن میرے خادموں کا ایک اَور نام رکھا جائے گا۔
اے جونیپر کے درختو، واویلا کرو! کیونکہ دیودار کے درخت گر گئے ہیں، یہ زبردست درخت تباہ ہو گئے ہیں۔ اے بسن کے بلوطو، آہ و زاری کرو! جو جنگل اِتنا گھنا تھا کہ کوئی اُس میں سے گزر نہ سکتا تھا اُسے کاٹا گیا ہے۔