Biblia Todo Logo
آن لائن بائبل

- اشتہارات -




رومیوں 9:22 - ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن

22 یہ بات اللہ پر بھی صادق آتی ہے۔ گو وہ اپنا غضب نازل کرنا اور اپنی قدرت ظاہر کرنا چاہتا تھا، لیکن اُس نے بڑے صبر و تحمل سے وہ برتن برداشت کئے جن پر اُس کا غضب آنا ہے اور جو ہلاکت کے لئے تیار کئے گئے ہیں۔

باب دیکھیں کاپی

اُردو ہم عصر ترجُمہ

22 اگر خُدا نے بھی اَیسا کیا تو تعجُّب کی کون سِی بات ہے؟ خُدا اَپنے غضب اَور اَپنی قُدرت کو ظاہر کرنے کے اِرادے سے غضب کے برتنوں کو جو ہلاکت کے لیٔے تیّار کیٔے گیٔے تھے، نہایت صبر سے برداشت کرتا رہے۔

باب دیکھیں کاپی

کِتابِ مُقادّس

22 پس کیا تعجُّب ہے اگر خُدا اپنا غضب ظاہِر کرنے اور اپنی قُدرت آشکارا کرنے کے اِرادہ سے غضب کے برتنوں کے ساتھ جو ہلاکت کے لِئے تیّار ہُوئے تھے نِہایت تحمُّل سے پیش آیا۔

باب دیکھیں کاپی

किताबे-मुक़द्दस

22 यह बात अल्लाह पर भी सादिक़ आती है। गो वह अपना ग़ज़ब नाज़िल करना और अपनी क़ुदरत ज़ाहिर करना चाहता था, लेकिन उसने बड़े सब्रो-तहम्मुल से वह बरतन बरदाश्त किए जिन पर उसका ग़ज़ब आना है और जो हलाकत के लिए तैयार किए गए हैं।

باب دیکھیں کاپی




رومیوں 9:22
27 حوالہ جات  

رب نے سب کچھ اپنے ہی مقاصد پورے کرنے کے لئے بنایا ہے۔ وہ دن بھی پہلے سے مقرر ہے جب بےدین پر آفت آئے گی۔


کیونکہ کچھ لوگ آپ کے درمیان گھس آئے ہیں جنہیں بہت عرصہ پہلے مجرم ٹھہرایا جا چکا ہے۔ اُن کے بارے میں یہ لکھا گیا ہے کہ وہ بےدین ہیں جو ہمارے خدا کے فضل کو توڑ مروڑ کر عیاشی کا باعث بنا دیتے ہیں اور ہمارے واحد آقا اور خداوند عیسیٰ مسیح کا انکار کرتے ہیں۔


نیز وہ ایک ایسا پتھر ہے ”جو ٹھوکر کا باعث بنے گا، ایک چٹان جو ٹھیس لگنے کا سبب ہو گی۔“ وہ اِس لئے ٹھوکر کھاتے ہیں کیونکہ وہ کلامِ مُقدّس کے تابع نہیں ہوتے۔ یہی کچھ اللہ کی اُن کے لئے مرضی تھی۔


کیا کمہار کا حق نہیں ہے کہ گارے کے ایک ہی لوندے سے مختلف قسم کے برتن بنائے، کچھ باعزت استعمال کے لئے اور کچھ ذلت آمیز استعمال کے لئے؟


بڑے گھروں میں نہ صرف سونے اور چاندی کے برتن ہوتے ہیں بلکہ لکڑی اور مٹی کے بھی۔ یعنی کچھ شریف کاموں کے لئے استعمال ہوتے ہیں اور کچھ کم قدر کاموں کے لئے۔


لیکن مَیں نے تجھے اِس لئے برپا کیا ہے کہ تجھ پر اپنی قدرت کا اظہار کروں اور یوں تمام دنیا میں میرے نام کا پرچار کیا جائے۔


ہمیں اِس سے روکنے کی کوشش کرتے ہیں کہ غیریہودیوں کو اللہ کی خوش خبری سنائیں، ایسا نہ ہو کہ وہ نجات پائیں۔ یوں وہ ہر وقت اپنے گناہوں کا پیالہ کنارے تک بھرتے جا رہے ہیں۔ لیکن اللہ کا پورا غضب اُن پر نازل ہو چکا ہے۔


یوں اللہ اپنے کلام میں مصر کے بادشاہ فرعون سے مخاطب ہو کر فرماتا ہے، ”مَیں نے تجھے اِس لئے برپا کیا ہے کہ تجھ میں اپنی قدرت کا اظہار کروں اور یوں تمام دنیا میں میرے نام کا پرچار کیا جائے۔“


لالچ کے سبب سے یہ اُستاد آپ کو فرضی کہانیاں سنا کر آپ کی لُوٹ کھسوٹ کریں گے۔ لیکن اللہ نے بڑی دیر سے اُنہیں مجرم ٹھہرایا، اور اُس کا فیصلہ سُست رفتار نہیں ہے۔ ہاں، اُن کا منصف اونگھ نہیں رہا بلکہ اُنہیں ہلاک کرنے کے لئے تیار کھڑا ہے۔


کون تیرے غضب کی پوری شدت جانتا ہے؟ کون سمجھتا ہے کہ تیرا قہر ہماری خدا ترسی کی کمی کے مطابق ہی ہے؟


’رب تحمل اور شفقت سے بھرپور ہے۔ وہ گناہ اور نافرمانی معاف کرتا ہے، لیکن ہر ایک کو اُس کی مناسب سزا بھی دیتا ہے۔ جب والدین گناہ کریں تو اُن کی اولاد کو بھی تیسری اور چوتھی پشت تک سزا کے نتائج بھگتنے پڑیں گے۔‘


رب نے موسیٰ سے کہا، ”یہ لوگ مجھے کب تک حقیر جانیں گے؟ وہ کب تک مجھ پر ایمان رکھنے سے انکار کریں گے اگرچہ مَیں نے اُن کے درمیان اِتنے معجزے کئے ہیں؟


کیونکہ اللہ نے ہمیں اِس لئے نہیں چنا کہ ہم پر اپنا غضب نازل کرے بلکہ اِس لئے کہ ہم اپنے خداوند عیسیٰ مسیح کے وسیلے سے نجات پائیں۔


تیری اولاد کی چوتھی پشت غیروطن سے واپس آئے گی، کیونکہ اُس وقت تک مَیں اموریوں کو برداشت کروں گا۔ لیکن آخرکار اُن کے گناہ اِتنے سنگین ہو جائیں گے کہ مَیں اُنہیں ملکِ کنعان سے نکال دوں گا۔“


یاد رکھیں کہ ہمارے خداوند کا صبر لوگوں کو نجات پانے کا موقع دیتا ہے۔ ہمارے عزیز بھائی پولس نے بھی اُس حکمت کے مطابق جو اللہ نے اُسے عطا کی ہے آپ کو یہی کچھ لکھا ہے۔


یوں ظاہر ہے کہ رب دین دار لوگوں کو آزمائش سے بچانا اور بےدینوں کو عدالت کے دن تک سزا کے تحت رکھنا جانتا ہے،


یہ اُن کی روحیں تھیں جو اُن دنوں میں نافرمان تھے جب نوح اپنی کشتی بنا رہا تھا۔ اُس وقت اللہ صبر سے انتظار کرتا رہا، لیکن آخرکار صرف چند ایک لوگ یعنی آٹھ افراد پانی میں سے گزر کر بچ نکلے۔


لیکن اللہ کا غضب آسمان پر سے اُن تمام بےدین اور ناراست لوگوں پر نازل ہوتا ہے جو سچائی کو اپنی ناراستی سے دبائے رکھتے ہیں۔


رب کی مہربانی ہے کہ ہم نیست و نابود نہیں ہوئے۔ کیونکہ اُس کی شفقت کبھی ختم نہیں ہوتی


یہ نہ کہیں۔ آپ انسان ہوتے ہوئے کون ہیں کہ اللہ کے ساتھ بحث مباحثہ کریں؟ کیا جس کو تشکیل دیا گیا ہے وہ تشکیل دینے والے سے کہتا ہے، ”تُو نے مجھے اِس طرح کیوں بنا دیا؟“


ہمیں فالو کریں:

اشتہارات


اشتہارات