Biblia Todo Logo
آن لائن بائبل

- اشتہارات -




مرقس 2:7 - ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن

7 ”یہ کس طرح ایسی باتیں کر سکتا ہے؟ کفر بک رہا ہے۔ صرف اللہ ہی گناہ معاف کر سکتا ہے۔“

باب دیکھیں کاپی

اُردو ہم عصر ترجُمہ

7 ”یہ شخص اَیسا کیوں کہتاہے؟ یہ تو کُفر ہے! خُدا کے سِوا کون گُناہ مُعاف کر سَکتا ہے؟“

باب دیکھیں کاپی

کِتابِ مُقادّس

7 یہ کیوں اَیسا کہتا ہے؟ کُفر بکتا ہے خُدا کے سوا گُناہ کَون مُعاف کر سکتا ہے؟

باب دیکھیں کاپی

किताबे-मुक़द्दस

7 “यह किस तरह ऐसी बातें कर सकता है? कुफ़र बक रहा है। सिर्फ़ अल्लाह ही गुनाह मुआफ़ कर सकता है।”

باب دیکھیں کاپی




مرقس 2:7
15 حوالہ جات  

تاہم مَیں، ہاں مَیں ہی اپنی خاطر تیرے جرائم کو مٹا دیتا اور تیرے گناہوں کو ذہن سے نکال دیتا ہوں۔


یہ سن کر شریعت کے عالِم اور فریسی سوچ بچار میں پڑ گئے، ”یہ کس طرح کا بندہ ہے جو اِس قسم کا کفر بکتا ہے؟ صرف اللہ ہی گناہ معاف کر سکتا ہے۔“


اے رب، تجھ جیسا خدا کہاں ہے؟ تُو ہی گناہوں کو معاف کر دیتا، تُو ہی اپنی میراث کے بچے ہوؤں کے جرائم سے درگزر کرتا ہے۔ تُو ہمیشہ تک غصے نہیں رہتا بلکہ شفقت پسند کرتا ہے۔


لیکن رب ہمارا خدا رحیم ہے اور خوشی سے معاف کرتا ہے، گو ہم اُس سے سرکش ہوئے ہیں۔


یہ سن کر جو ساتھ بیٹھے تھے آپس میں کہنے لگے، ”یہ کس قسم کا شخص ہے جو گناہوں کو بھی معاف کرتا ہے؟“


لیکن تجھ سے معافی حاصل ہوتی ہے تاکہ تیرا خوف مانا جائے۔


کون ناپاک چیز کو پاک صاف کر سکتا ہے؟ کوئی نہیں!


یہودیوں نے جواب دیا، ”ہم تم کو کسی اچھے کام کی وجہ سے سنگسار نہیں کر رہے بلکہ کفر بکنے کی وجہ سے۔ تم جو صرف انسان ہو اللہ ہونے کا دعویٰ کرتے ہو۔“


آپ نے خود سن لیا ہے کہ اِس نے کفر بکا ہے۔ آپ کا کیا فیصلہ ہے؟“ سب نے اُسے سزائے موت کے لائق قرار دیا۔


امامِ اعظم نے رنجش کا اظہار کر کے اپنے کپڑے پھاڑ لئے اور کہا، ”اِس نے کفر بکا ہے! ہمیں مزید گواہوں کی کیا ضرورت رہی! آپ نے خود سن لیا ہے کہ اِس نے کفر بکا ہے۔


یہ سن کر شریعت کے کچھ علما دل میں کہنے لگے، ”یہ کفر بک رہا ہے!“


تو پھر تم کفر بکنے کی بات کیوں کرتے ہو جب مَیں کہتا ہوں کہ مَیں اللہ کا فرزند ہوں؟ آخر باپ نے خود مجھے مخصوص کر کے دنیا میں بھیجا ہے۔


شریعت کے کچھ عالِم وہاں بیٹھے تھے۔ وہ یہ سن کر سوچ بچار میں پڑ گئے۔


عیسیٰ نے اپنی روح میں فوراً جان لیا کہ وہ کیا سوچ رہے ہیں، اِس لئے اُس نے اُن سے پوچھا، ”تم دل میں اِس طرح کی باتیں کیوں سوچ رہے ہو؟


ہمیں فالو کریں:

اشتہارات


اشتہارات