Biblia Todo Logo
آن لائن بائبل

- اشتہارات -




احبار 5:17 - ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن

17 اگر کوئی غیرارادی طور پر گناہ کر کے رب کے کسی حکم سے تجاوز کرے تو وہ قصوروار ہے، اور وہ اُس کا ذمہ دار ٹھہرے گا۔

باب دیکھیں کاپی

اُردو ہم عصر ترجُمہ

17 ”اَور اگر کویٔی اِنسان گُناہ کرے اَور اُن کاموں میں سے کسی کام کو کرے جنہیں یَاہوِہ کے اَحکام میں منع کیا گیا ہے، خواہ وہ اُس سے بے خبر ہو تو بھی وہ مُجرم ٹھہرے گا اَور اَپنے گُناہ کا ذمّہ وار ہوگا۔

باب دیکھیں کاپی

کِتابِ مُقادّس

17 اور اگر کوئی خطا کرے اور اُن کاموں میں سے جِنہیں خُداوند نے منع کِیا ہے کِسی کام کو کرے تو چاہے وہ یہ بات جانتا بھی نہ ہو تَو بھی مُجرم ٹھہرے گا اور اُس کا گُناہ اُسی کے سر لگے گا۔

باب دیکھیں کاپی

किताबे-मुक़द्दस

17 अगर कोई ग़ैरइरादी तौर पर गुनाह करके रब के किसी हुक्म से तजावुज़ करे तो वह क़ुसूरवार है, और वह उसका ज़िम्मादार ठहरेगा।

باب دیکھیں کاپی




احبار 5:17
11 حوالہ جات  

اگر کوئی عام شخص غیرارادی طور پر گناہ کر کے رب کے کسی حکم سے تجاوز کرے اور یوں قصوروار ٹھہرے تو


اگر اسرائیل کی پوری جماعت نے غیرارادی طور پر گناہ کر کے رب کے کسی حکم سے تجاوز کیا ہے اور جماعت کو معلوم نہیں تھا توبھی وہ قصوروار ہے۔


جو خطائیں بےخبری میں سرزد ہوئیں کون اُنہیں جانتا ہے؟ میرے پوشیدہ گناہوں کو معاف کر!


”اگر کسی نے بےایمانی کر کے غیرارادی طور پر رب کی مخصوص اور مُقدّس چیزوں کے سلسلے میں گناہ کیا ہو، ایسا شخص قصور کی قربانی کے طور پر رب کو بےعیب اور قیمت کے لحاظ سے مناسب مینڈھا یا بکرا پیش کرے۔ اُس کی قیمت مقدِس کی شرح کے مطابق مقرر کی جائے۔


اگر کوئی سردار غیرارادی طور پر گناہ کر کے رب کے کسی حکم سے تجاوز کرے اور یوں قصوروار ٹھہرے تو


اِس کے مقابلے میں وہ جو مالک کی مرضی کو نہیں جانتا اور اِس بنا پر کوئی قابلِ سزا کام کرے اُس کی کم پٹائی کی جائے گی۔ کیونکہ جسے بہت دیا گیا ہو اُس سے بہت طلب کیا جائے گا۔ اور جس کے سپرد بہت کچھ کیا گیا ہو اُس سے کہیں زیادہ مانگا جائے گا۔


لیکن جو شک کرتے ہوئے کوئی کھانا کھاتا ہے اُسے مجرم ٹھہرایا جاتا ہے، کیونکہ اُس کا یہ عمل ایمان پر مبنی نہیں ہے۔ اور جو بھی عمل ایمان پر مبنی نہیں ہوتا وہ گناہ ہے۔


وہ قصور کی قربانی کے طور پر امام کے پاس ایک بےعیب اور قیمت کے لحاظ سے مناسب مینڈھا لے آئے۔ اُس کی قیمت مقدِس کی شرح کے مطابق مقرر کی جائے۔ پھر امام یہ قربانی اُس گناہ کے لئے چڑھائے جو قصوروار شخص نے غیرارادی طور پر کیا ہے۔ یوں اُسے معافی مل جائے گی۔


یہ قصور کی قربانی ہے، کیونکہ وہ رب کا گناہ کر کے قصوروار ٹھہرا ہے۔“


ہمیں فالو کریں:

اشتہارات


اشتہارات