Biblia Todo Logo
آن لائن بائبل

- اشتہارات -




احبار 13:45 - ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن

45 وبائی جِلدی بیماری کا مریض پھٹے کپڑے پہنے۔ اُس کے بال بکھرے رہیں۔ وہ اپنی مونچھوں کو کسی کپڑے سے چھپائے اور پکارتا رہے، ’ناپاک، ناپاک۔‘

باب دیکھیں کاپی

اُردو ہم عصر ترجُمہ

45 ”اِس قِسم کے متعدّی مرض مثلاً کوڑھ میں مُبتلا شخص کے لیٔے لازِم ہے کہ وہ پھٹے پرانے کپڑے پہنے اَور اُس کے بال بکھرے ہویٔے ہُوں اَور وہ اَپنے چہرے کے نِچلے حِصّہ کو ڈھانکے اَور چِلّا چِلّا‏‏‏‏کر کہے، ’ناپاک! ناپاک!‘

باب دیکھیں کاپی

کِتابِ مُقادّس

45 اور جو کوڑھی اِس بلا میں مُبتلا ہو اُس کے کپڑے پھٹے اور اُس کے سر کے بال بِکھرے رہیں اور وہ اپنے اُوپر کے ہونٹ کو ڈھانکے اور چِلاّ چِلاّ کر کہے ناپاک ناپاک۔

باب دیکھیں کاپی

किताबे-मुक़द्दस

45 वबाई जिल्दी बीमारी का मरीज़ फटे कपड़े पहने। उसके बाल बिखरे रहें। वह अपनी मूँछों को किसी कपड़े से छुपाए और पुकारता रहे, ‘नापाक, नापाक।’

باب دیکھیں کاپی




احبار 13:45
24 حوالہ جات  

تب رویا دیکھنے والے شرم سار اور قسمت کا حال بتانے والے شرمندہ ہو جائیں گے۔ شرم کے مارے وہ اپنے منہ کو چھپا لیں گے، کیونکہ اللہ سے کوئی بھی جواب نہیں ملے گا۔“


موسیٰ نے ہارون اور اُس کے دیگر بیٹوں اِلی عزر اور اِتمر سے کہا، ”ماتم کا اظہار نہ کرو۔ نہ اپنے بال بکھرنے دو، نہ اپنے کپڑے پھاڑو۔ ورنہ تم مر جاؤ گے اور رب پوری جماعت سے ناراض ہو جائے گا۔ لیکن تمہارے رشتے دار اور باقی تمام اسرائیلی ضرور اِن کا ماتم کریں جن کو رب نے آگ سے ہلاک کر دیا ہے۔


بےشک چپکے سے کراہتا رہ، لیکن اپنی عزیزہ کے لئے علانیہ ماتم نہ کر۔ نہ سر سے پگڑی اُتار اور نہ پاؤں سے جوتے۔ نہ داڑھی کو ڈھانپنا، نہ جنازے کا کھانا کھا۔“


اُنہیں دیکھ کر لوگ گرجتے ہیں، ”ہٹو، تم ناپاک ہو! بھاگ جاؤ، دفع ہو جاؤ، ہمیں ہاتھ مت لگانا!“ پھر جب وہ دیگر اقوام میں جا کر اِدھر اُدھر پھرنے لگتے ہیں تو وہاں کے لوگ بھی کہتے ہیں کہ یہ مزید یہاں نہ ٹھہریں۔


ایک دن وہ کسی گاؤں میں داخل ہو رہا تھا کہ کوڑھ کے دس مریض اُس کو ملنے آئے۔ وہ کچھ فاصلے پر کھڑے ہو کر


تب تم وہ کچھ کرو گے جو حزقی ایل اِس وقت کر رہا ہے۔ نہ تم اپنی داڑھیوں کو ڈھانپو گے، نہ جنازے کا کھانا کھاؤ گے۔


امامِ اعظم کے سر پر مسح کا تیل اُنڈیلا گیا ہے اور اُسے امامِ اعظم کے مُقدّس کپڑے پہننے کا اختیار دیا گیا ہے۔ اِس لئے وہ رنج کے عالم میں اپنے بالوں کو بکھرنے نہ دے، نہ کبھی اپنے کپڑوں کو پھاڑے۔


جب شمعون پطرس نے یہ سب کچھ دیکھا تو اُس نے عیسیٰ کے سامنے منہ کے بل گر کر کہا، ”خداوند، مجھ سے دُور چلے جائیں۔ مَیں تو گناہ گار ہوں۔“


ہم سب ناپاک ہو گئے ہیں، ہمارے تمام نام نہاد راست کام گندے چیتھڑوں کی مانند ہیں۔ ہم سب پتوں کی طرح مُرجھا گئے ہیں، اور ہمارے گناہ ہمیں ہَوا کے جھونکوں کی طرح اُڑا کر لے جا رہے ہیں۔


مَیں چلّا اُٹھا، ”مجھ پر افسوس، مَیں برباد ہو گیا ہوں! کیونکہ گو میرے ہونٹ ناپاک ہیں، اور جس قوم کے درمیان رہتا ہوں اُس کے ہونٹ بھی نجس ہیں توبھی مَیں نے اپنی آنکھوں سے بادشاہ رب الافواج کو دیکھا ہے۔“


کیونکہ مَیں اپنی سرکشی کو مانتا ہوں، اور میرا گناہ ہمیشہ میرے سامنے رہتا ہے۔


رنجش کا اظہار کرنے کے لئے اپنے کپڑوں کو مت پھاڑو بلکہ اپنے دل کو۔“ رب اپنے خدا کے پاس واپس آؤ، کیونکہ وہ مہربان اور رحیم ہے۔ وہ تحمل اور شفقت سے بھرپور ہے اور جلد ہی سزا دینے سے پچھتاتا ہے۔


گو بادشاہ اور اُس کے تمام ملازموں نے یہ تمام باتیں سنیں توبھی نہ وہ گھبرائے، نہ اُنہوں نے پریشان ہو کر اپنے کپڑے پھاڑے۔


آؤ، ہم اپنی شرم کے بستر پر لیٹ جائیں اور اپنی بےعزتی کی رضائی میں چھپ جائیں۔ کیونکہ ہم نے اپنے باپ دادا سمیت رب اپنے خدا کا گناہ کیا ہے۔ اپنی جوانی سے لے کر آج تک ہم نے رب اپنے خدا کی نہیں سنی۔“


یقیناً مَیں گناہ آلودہ حالت میں پیدا ہوا۔ جوں ہی مَیں ماں کے پیٹ میں وجود میں آیا تو گناہ گار تھا۔


اِس لئے مَیں اپنی باتیں مسترد کرتا، اپنے آپ پر خاک اور راکھ ڈال کر توبہ کرتا ہوں۔“


یہ سب کچھ سن کر ایوب اُٹھا۔ اپنا لباس پھاڑ کر اُس نے اپنے سر کے بال منڈوائے۔ پھر اُس نے زمین پر گر کر اوندھے منہ رب کو سجدہ کیا۔


بڑی رنجش کے عالم میں اُس نے اپنا یہ لباس پھاڑ کر اپنے سر پر راکھ ڈال لی۔ پھر اپنا ہاتھ سر پر رکھ کر وہ چیختی چلّاتی وہاں سے چلی گئی۔


اُس وقت روبن موجود نہیں تھا۔ جب وہ گڑھے کے پاس واپس آیا تو یوسف اُس میں نہیں تھا۔ یہ دیکھ کر اُس نے پریشانی میں اپنے کپڑے پھاڑ ڈالے۔


جاؤ، چلے جاؤ! وہاں سے نکل جاؤ! کسی بھی ناپاک چیز کو نہ چھونا۔ جو رب کا سامان اُٹھائے چل رہے ہیں وہ وہاں سے نکل کر پاک صاف رہیں۔


تو مریض کو وبائی جِلدی بیماری لگ گئی ہے۔ امام اُسے ناپاک قرار دے۔


شہر سے باہر دروازے کے قریب کوڑھ کے چار مریض بیٹھے تھے۔ اب یہ آدمی ایک دوسرے سے کہنے لگے، ”ہم یہاں بیٹھ کر موت کا انتظار کیوں کریں؟


”اسرائیلیوں کو حکم دے کہ ہر اُس شخص کو خیمہ گاہ سے باہر کر دو جس کو وبائی جِلدی بیماری ہے، جس کے زخموں سے مائع نکلتا رہتا ہے یا جو کسی لاش کو چھونے سے ناپاک ہے۔


ہمیں فالو کریں:

اشتہارات


اشتہارات