Biblia Todo Logo
آن لائن بائبل

- اشتہارات -




نوحہ یرمیاہ 1:9 - ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن

9 گو اُس کے دامن میں بہت گندگی تھی، توبھی اُس نے اپنے انجام کا خیال تک نہ کیا۔ اب وہ دھڑام سے گر گئی ہے، اور کوئی نہیں ہے جو اُسے تسلی دے۔ ”اے رب، میری مصیبت کا لحاظ کر! کیونکہ دشمن شیخی مار رہا ہے۔“

باب دیکھیں کاپی

اُردو ہم عصر ترجُمہ

9 اُس کی نَجاست اُس کے دامن سے لگی ہویٔی ہے؛ اُس نے اَپنے اَنجام کا خیال نہیں کیا۔ اُس کا زوال حیران کُن تھا، اَور اُسے تسلّی دینے والا کویٔی نہ تھا۔ ”اَے یَاہوِہ! میری ذِلّت پر نظر کریں، کیونکہ میرا دُشمن مُجھ پر غالب آ چُکاہے۔“

باب دیکھیں کاپی

کِتابِ مُقادّس

9 اُس کی نجاست اُس کے دامن میں ہے۔ اُس نے اپنے انجام کا خیال نہ کِیا۔ اِس لِئے وہ نِہایت پست ہُؤا اور اُسے تسلّی دینے والا کوئی نہ رہا اَے خُداوند میری مُصِیبت پر نظر کر کیونکہ دُشمن نے گھمنڈ کِیا ہے

باب دیکھیں کاپی

किताबे-मुक़द्दस

9 गो उसके दामन में बहुत गंदगी थी, तो भी उसने अपने अंजाम का ख़याल तक न किया। अब वह धड़ाम से गिर गई है, और कोई नहीं है जो उसे तसल्ली दे। “ऐ रब, मेरी मुसीबत का लिहाज़ कर! क्योंकि दुश्मन शेख़ी मार रहा है।”

باب دیکھیں کاپی




نوحہ یرمیاہ 1:9
46 حوالہ جات  

کاش وہ دانش مند ہو کر یہ بات سمجھیں! کاش وہ جان لیں کہ اُن کا کیا انجام ہے۔


تُو بولی، ’مَیں ابد تک ملکہ ہی رہوں گی!‘ تُو نے سنجیدگی سے دھیان نہ دیا، نہ اِس کے انجام پر غور کیا۔


صیون بیٹی اپنے ہاتھ پھیلاتی ہے، لیکن کوئی نہیں ہے جو اُسے تسلی دے۔ رب کے حکم پر یعقوب کے پڑوسی اُس کے دشمن بن گئے ہیں۔ یروشلم اُن کے درمیان گھنونی چیز بن گئی ہے۔


مَیں نے ایک بار پھر نظر ڈالی تو مجھے وہ تمام ظلم نظر آیا جو سورج تلے ہوتا ہے۔ مظلوموں کے آنسو بہتے ہیں، اور تسلی دینے والا کوئی نہیں ہوتا۔ ظالم اُن سے زیادتی کرتے ہیں، اور تسلی دینے والا کوئی نہیں ہوتا۔


میری مصیبت اور تنگی پر نظر ڈال کر میری خطاؤں کو معاف کر۔


یہی اُن کے تکبر کا اجر ہو گا۔ کیونکہ اُنہوں نے رب الافواج کی قوم کو لعن طعن کر کے قوم کے خلاف بڑی بڑی باتیں کی ہیں۔


اُسے مَے پلا پلا کر متوالا کرو، وہ اپنی قَے میں لوٹ پوٹ ہو کر سب کے لئے مذاق کا نشانہ بن جائے۔ کیونکہ وہ مغرور ہو کر رب کے خلاف کھڑا ہو گیا ہے۔


تیرے لباس کا دامن بےگناہ غریبوں کے خون سے آلودہ ہے، گو تُو نے اُنہیں نقب زنی جیسا غلط کام کرتے وقت نہ پکڑا۔ اِس سب کچھ کے باوجود بھی


یروشلم ڈگمگا رہا ہے، یہوداہ دھڑام سے گر گیا ہے۔ اور وجہ یہ ہے کہ وہ اپنی باتوں اور حرکتوں سے رب کی مخالفت کرتے ہیں۔ اُس کے جلالی حضور ہی میں وہ سرکشی کا اظہار کرتے ہیں۔


میری مصیبت کا خیال کر کے مجھے بچا! کیونکہ مَیں تیری شریعت نہیں بھولتا۔


کیونکہ اب وقت آ گیا ہے کہ اللہ کی عدالت شروع ہو جائے، اور پہلے اُس کے گھر والوں کی عدالت کی جائے گی۔ اگر ایسا ہے تو پھر اِس کا انجام اُن کے لئے کیا ہو گا جو اللہ کی خوش خبری کے تابع نہیں ہیں؟


اور بہت سے یہودی مرتھا اور مریم کو اُن کے بھائی کے بارے میں تسلی دینے کے لئے آئے ہوئے تھے۔


چنانچہ اب مَیں اُسے منانے کی کوشش کروں گا، اُسے ریگستان میں لے جا کر اُس سے نرمی سے بات کروں گا۔


ہائے، سونے کی آب و تاب نہ رہی، خالص سونا بھی ماند پڑ گیا ہے۔ مقدِس کے جواہر تمام گلیوں میں بکھرے پڑے ہیں۔


اے یروشلم بیٹی، مَیں کس سے تیرا موازنہ کر کے تیری حوصلہ افزائی کروں؟ اے کنواری صیون بیٹی، مَیں کس سے تیرا مقابلہ کر کے تجھے تسلی دوں؟ کیونکہ تجھے سمندر جیسا وسیع نقصان پہنچا ہے۔ کون تجھے شفا دے سکتا ہے؟


میری آہیں تو لوگوں تک پہنچتی ہیں، لیکن کوئی مجھے تسلی دینے کے لئے نہیں آتا۔ اِس کے بجائے میرے تمام دشمن میری مصیبت کے بارے میں سن کر بغلیں بجا رہے ہیں۔ وہ خوش ہیں کہ تُو نے میرے ساتھ ایسا سلوک کیا ہے۔ اے رب، وہ دن آنے دے جس کا اعلان تُو نے کیا ہے تاکہ وہ بھی میری طرح کی مصیبت میں پھنس جائیں۔


بہتوں کو بُلاؤ تاکہ بابل پر حملہ کریں! ہاں، تمام تیراندازوں کو بُلاؤ۔ اُسے گھیر لو تاکہ کوئی نہ بچے۔ اُسے اُس کی حرکتوں کا مناسب اجر دو! جو بُرا سلوک اُس نے دوسروں کے ساتھ کیا وہی اُس کے ساتھ کرو۔ کیونکہ اُس کا رویہ رب، اسرائیل کے قدوس کے ساتھ گستاخانہ تھا۔


کسی کا باپ یا ماں بھی انتقال کر جائے توبھی لوگ ماتم کرنے والے گھر میں نہیں جائیں گے، نہ تسلی دینے کے لئے جنازے کے کھانے پینے میں شریک ہوں گے۔


مَیں نے پہاڑی اور میدانی علاقوں میں تیری گھنونی حرکتوں پر خوب دھیان دیا ہے۔ تیری زناکاری، تیرا مستانہ ہنہنانا، تیری بےشرم عصمت فروشی، سب کچھ مجھے نظر آتا ہے۔ اے یروشلم، تجھ پر افسوس! تُو پاک صاف ہو جانے کے لئے تیار نہیں۔ مزید کتنی دیر لگے گی؟“


کیونکہ نبی جھوٹی پیش گوئیاں سناتے اور امام اپنی ہی مرضی سے حکومت کرتے ہیں۔ اور میری قوم اُن کا یہ رویہ عزیز رکھتی ہے۔ لیکن مجھے بتاؤ، جب یہ سب کچھ ختم ہو جائے گا تو پھر تم کیا کرو گے؟


”بے چاری بیٹی یروشلم! شدید طوفان تجھ پر سے گزر گئے ہیں، اور کوئی نہیں ہے جو تجھے تسلی دے۔ دیکھ، مَیں تیری دیواروں کے پتھر مضبوط چونے سے جوڑ دوں گا اور تیری بنیادوں کو سنگِ لاجورد سے رکھ دوں گا۔


نرمی سے یروشلم سے بات کرو، بلند آواز سے اُسے بتاؤ کہ تیری غلامی کے دن پورے ہو گئے ہیں، تیرا قصور معاف ہو گیا ہے۔ کیونکہ تجھے رب کے ہاتھ سے تمام گناہوں کی دُگنی سزا مل گئی ہے۔“


تیرا طیش اور غرور دیکھ کر مَیں تیری ناک میں نکیل اور تیرے منہ میں لگام ڈال کر تجھے اُس راستے پر سے واپس گھسیٹ لے جاؤں گا جس پر سے تُو یہاں آ پہنچا ہے۔


کیا تُو نہیں جانتا کہ کس کو گالیاں دیں اور کس کی اہانت کی ہے؟ کیا تجھے نہیں معلوم کہ تُو نے کس کے خلاف آواز بلند کی ہے؟ جس کی طرف تُو غرور کی نظر سے دیکھ رہا ہے وہ اسرائیل کا قدوس ہے!


اے رب، میری سن! اپنی آنکھیں کھول کر دیکھ! سنحیرب کی اُن تمام باتوں پر دھیان دے جو اُس نے اِس مقصد سے ہم تک پہنچائی ہیں کہ زندہ خدا کی اہانت کرے۔


لیکن شاید رب آپ کے خدا نے ربشاقی کی وہ باتیں سنی ہوں جو اُس کے آقا اسور کے بادشاہ نے زندہ خدا کی توہین میں بھیجی ہیں۔ ہو سکتا ہے رب آپ کا خدا اُس کی باتیں سن کر اُسے سزا دے۔ براہِ کرم ہمارے لئے جو اب تک بچے ہوئے ہیں دعا کریں۔“


اے رب، بےدین کا لالچ پورا نہ کر۔ اُس کا ارادہ کامیاب ہونے نہ دے، ایسا نہ ہو کہ یہ لوگ سرفراز ہو جائیں۔ (سِلاہ)


اے ہمارے خدا، اے عظیم، قوی اور مہیب خدا جو اپنا عہد اور اپنی شفقت قائم رکھتا ہے، اِس وقت ہماری مصیبت پر دھیان دے اور اُسے کم نہ سمجھ! کیونکہ ہمارے بادشاہ، بزرگ، امام اور نبی بلکہ ہمارے باپ دادا اور پوری قوم اسوری بادشاہوں کے پہلے حملوں سے لے کر آج تک سخت مصیبت برداشت کرتے رہے ہیں۔


کیونکہ رب نے اسرائیل کی نہایت بُری حالت پر دھیان دیا تھا۔ اُسے معلوم تھا کہ چھوٹے بڑے سب ہلاک ہونے والے ہیں اور کہ اُنہیں چھڑانے والا کوئی نہیں ہے۔


شاید رب میری مصیبت کا لحاظ کر کے سِمعی کی لعنتیں برکت میں بدل دے۔“


اُس نے قَسم کھائی، ”اے رب الافواج، میری بُری حالت پر نظر ڈال کر مجھے یاد کر! اپنی خادمہ کو مت بھولنا بلکہ بیٹا عطا فرما! اگر تُو ایسا کرے تو مَیں اُسے تجھے واپس کر دوں گی۔ اے رب، اُس کی پوری زندگی تیرے لئے مخصوص ہو گی! اِس کا نشان یہ ہو گا کہ اُس کے بال کبھی نہیں کٹوائے جائیں گے۔“


لیکن اندیشہ تھا کہ دشمن غلط مطلب نکال کر کہے، ’ہم خود اُن پر غالب آئے، اِس میں رب کا ہاتھ نہیں ہے‘۔“


پھر ہم نے چلّا کر رب اپنے باپ دادا کے خدا سے فریاد کی، اور رب نے ہماری سنی۔ اُس نے ہمارا دُکھ، ہماری مصیبت اور دبی ہوئی حالت دیکھی


پھر اُنہیں یقین آیا۔ اور جب اُنہوں نے سنا کہ رب کو تمہارا خیال ہے اور وہ تمہاری مصیبت سے آگاہ ہے تو اُنہوں نے رب کو سجدہ کیا۔


اِس لئے مَیں نے فیصلہ کیا ہے کہ تمہیں مصر کی مصیبت سے نکال کر کنعانیوں، حِتّیوں، اموریوں، فرِزّیوں، حِوّیوں اور یبوسیوں کے ملک میں لے جاؤں، ایسے ملک میں جہاں دودھ اور شہد کی کثرت ہے۔‘


رب نے کہا، ”مَیں نے مصر میں اپنی قوم کی بُری حالت دیکھی اور غلامی میں اُن کی چیخیں سنی ہیں، اور مَیں اُن کے دُکھوں کو خوب جانتا ہوں۔


اُنہوں نے میری خوراک میں کڑوا زہر ملایا، مجھے سرکہ پلایا جب پیاسا تھا۔


تجھ پر دو آفتیں آئیں یعنی بربادی و تباہی، کال اور تلوار۔ لیکن کس نے ہم دردی کا اظہار کیا؟ کس نے تجھے تسلی دی؟


اے رب، یاد کر کہ ہمارے ساتھ کیا کچھ ہوا! غور کر کہ ہماری کیسی رُسوائی ہوئی ہے۔


ہمیں فالو کریں:

اشتہارات


اشتہارات