Biblia Todo Logo
آن لائن بائبل

- اشتہارات -




نوحہ یرمیاہ 1:1 - ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن

1 ہائے، افسوس! یروشلم بیٹی کتنی تنہا بیٹھی ہے، گو اُس میں پہلے اِتنی رونق تھی۔ جو پہلے اقوام میں اوّل درجہ رکھتی تھی وہ بیوہ بن گئی ہے، جو پہلے ممالک کی رانی تھی وہ غلامی میں آ گئی ہے۔

باب دیکھیں کاپی

اُردو ہم عصر ترجُمہ

1 وہ بستی کیسی ویران پڑی ہے جہاں کسی زمانہ میں لوگوں کی چہل پہل تھی اَب کیسی بِیوہ کی مانند ہو گئی ہے! جو کبھی قوموں میں ممتاز تھی، وہ جو صوبوں کی ملِکہ تھی اَب وہ غُلام بَن گئی ہے۔

باب دیکھیں کاپی

کِتابِ مُقادّس

1 وہ بستی جو خِلقت سے معمُور تھی کَیسی خالی پڑی ہے! وہ خاتُونِ اقوام بیوہ سی ہو گئی۔ وہ ملِکۂِ مُمالِک باج گُذار بن گئی!

باب دیکھیں کاپی

किताबे-मुक़द्दस

1 हाय, अफ़सोस! यरूशलम बेटी कितनी तनहा बैठी है, गो उसमें पहले इतनी रौनक़ थी। जो पहले अक़वाम में अव्वल दर्जा रखती थी वह बेवा बन गई है, जो पहले ममालिक की रानी थी वह ग़ुलामी में आ गई है।

باب دیکھیں کاپی




نوحہ یرمیاہ 1:1
38 حوالہ جات  

شہر کے دروازے آہیں بھر بھر کر ماتم کریں گے، صیون بیٹی تنہا رہ کر خاک میں بیٹھ جائے گی۔


نیز، یروشلم طاقت ور بادشاہوں کا دار الحکومت رہا ہے۔ اُن کی اِتنی طاقت تھی کہ دریائے فرات کے پورے مغر بی علاقے کو اُنہیں مختلف قسم کے ٹیکس اور خراج ادا کرنا پڑا۔


سلیمان دریائے فرات سے لے کر فلستیوں کے علاقے اور مصری سرحد تک تمام ممالک پر حکومت کرتا تھا۔ اُس کے جیتے جی یہ ممالک اُس کے تابع رہے اور اُسے خراج دیتے تھے۔


مت ڈرنا، تیری رُسوائی نہیں ہو گی۔ شرم سار نہ ہو، تیری بےحرمتی نہیں ہو گی۔ اب تُو اپنی جوانی کی شرمندگی بھول جائے گی، تیرے ذہن سے بیوہ ہونے کی ذلت اُتر جائے گی۔


یہی اُس خوش باش شہر کا انجام ہو گا جو پہلے اِتنی حفاظت سے بستا تھا اور جو دل میں کہتا تھا، ”مَیں ہی ہوں، میرے سوا کوئی اَور ہے ہی نہیں۔“ آئندہ وہ ریگستان ہو گا، ایسی جگہ جہاں جانور ہی آرام کریں گے۔ ہر مسافر ”توبہ توبہ“ کہہ کر وہاں سے گزرے گا۔


تاج ہمارے سر پر سے گر گیا ہے۔ ہم پر افسوس، ہم سے گناہ سرزد ہوا ہے۔


ہر طرف شور شرابہ مچ رہا ہے، پورا شہر بغلیں بجا رہا ہے۔ یہ کیسی بات ہے؟ تیرے مقتول نہ تلوار سے، نہ میدانِ جنگ میں مرے۔


مطلوبہ چاندی اور سونے کی رقم ادا کرنے کے لئے یہویقیم نے لوگوں سے خاص ٹیکس لیا۔ اُمّت کو اپنی دولت کے مطابق پیسے دینے پڑے۔ اِس طریقے سے یہویقیم فرعون کو خراج ادا کر سکا۔


اُسے اُتنی ہی اذیت اور غم پہنچا دو جتنا اُس نے اپنے آپ کو شاندار بنایا اور عیاشی کی۔ کیونکہ اپنے دل میں وہ کہتی ہے، ’مَیں یہاں اپنے تخت پر رانی ہوں۔ نہ مَیں بیوہ ہوں، نہ مَیں کبھی ماتم کروں گی۔‘


تب ساحلی علاقوں کے تمام حکمران اپنے تختوں سے اُتر کر اپنے چوغے اور شاندار لباس اُتاریں گے۔ وہ ماتمی کپڑے پہن کر زمین پر بیٹھ جائیں گے اور بار بار لرز اُٹھیں گے، یہاں تک وہ تیرے انجام پر پریشان ہوں گے۔


ہائے، سونے کی آب و تاب نہ رہی، خالص سونا بھی ماند پڑ گیا ہے۔ مقدِس کے جواہر تمام گلیوں میں بکھرے پڑے ہیں۔


صیون بیٹی کے بزرگ خاموشی سے زمین پر بیٹھ گئے ہیں۔ ٹاٹ کے لباس اوڑھ کر اُنہوں نے اپنے سروں پر خاک ڈال لی ہے۔ یروشلم کی کنواریاں بھی اپنے سروں کو جھکائے بیٹھی ہیں۔


ہائے، رب کا قہر کالے بادلوں کی طرح صیون بیٹی پر چھا گیا ہے! اسرائیل کی جو شان و شوکت پہلے آسمان کی طرح بلند تھی اُسے اللہ نے خاک میں ملا دیا ہے۔ جب اُس کا غضب نازل ہوا تو اُس نے اپنے گھر کا بھی خیال نہ کیا، گو وہ اُس کے پاؤں کی چوکی ہے۔


جو پہلے تمام دنیا کا ہتھوڑا تھا اُسے توڑ کر ٹکڑے ٹکڑے کر دیا گیا ہے۔ بابل کو دیکھ کر لوگوں کو سخت دھچکا لگتا ہے۔


جِدلیاہ بن اخی قام بن سافن نے قَسم کھا کر اُن سے وعدہ کیا، ”بابل کے تابع ہو جانے سے مت ڈرنا! ملک میں آباد ہو کر شاہِ بابل کی خدمت کریں تو آپ کی سلامتی ہو گی۔


”یروشلم کو مَیں ملبے کا ڈھیر بنا دوں گا، اور آئندہ گیدڑ اُس میں جا بسیں گے۔ یہوداہ کے شہروں کو مَیں ویران و سنسان کر دوں گا۔ ایک بھی اُن میں نہیں بسے گا۔“


اُس کے قدم کتنے پیارے ہیں جو پہاڑوں پر چلتے ہوئے خوش خبری سناتا ہے۔ کیونکہ وہ امن و امان، خوشی کا پیغام اور نجات کا اعلان کرے گا، وہ صیون سے کہے گا، ”تیرا خدا بادشاہ ہے!“


اے یروشلم، اپنے آپ سے گرد جھاڑ کر کھڑی ہو جا اور تخت پر بیٹھ جا۔ اے گرفتار کی ہوئی صیون بیٹی، اپنی گردن کی زنجیروں کو کھول کر اُن سے آزاد ہو جا!


اے ستارۂ صبح، اے ابنِ سحر، تُو آسمان سے کس طرح گر گیا ہے! جس نے دیگر ممالک کو شکست دی تھی وہ اب خود پاش پاش ہو گیا ہے۔


وہاں قبیلے، ہاں رب کے قبیلے حاضر ہوتے ہیں تاکہ رب کے نام کی ستائش کریں جس طرح اسرائیل کو فرمایا گیا ہے۔


ملک کی وافر پیداوار اُن بادشاہوں تک پہنچتی ہے جنہیں تُو نے ہمارے گناہوں کی وجہ سے ہم پر مقرر کیا ہے۔ اب وہی ہم پر اور ہمارے مویشیوں پر حکومت کرتے ہیں۔ اُن ہی کی مرضی چلتی ہے۔ چنانچہ ہم بڑی مصیبت میں پھنسے ہیں۔


کچھ اَور بولے، ”ہمیں اپنے کھیتوں اور انگور کے باغوں پر بادشاہ کا ٹیکس ادا کرنے کے لئے اُدھار لینا پڑا۔


نکوہ فرعون نے ملکِ حمات کے شہر رِبلہ میں اُسے گرفتار کر لیا، اور اُس کی حکومت ختم ہوئی۔ ملکِ یہوداہ کو خراج کے طور پر تقریباً 3,400 کلو گرام چاندی اور 34 کلو گرام سونا ادا کرنا پڑا۔


رب قادرِ مطلق نے میرے کان کو کھول دیا، اور نہ مَیں سرکش ہوا، نہ پیچھے ہٹ گیا۔


سلیمان اُن تمام بادشاہوں کا حکمران تھا جو دریائے فرات سے لے کر فلستیوں کے ملک کی مصری سرحد تک حکومت کرتے تھے۔


تب تُو حیران ہو کر دل میں سوچے گی، ’کس نے یہ بچے میرے لئے پیدا کئے؟ مَیں تو بچوں سے محروم اور بےاولاد تھی، مجھے جلاوطن کر کے ہٹایا گیا تھا۔ کس نے اِن کو پالا؟ مجھے تو تنہا ہی چھوڑ دیا گیا تھا۔ تو پھر یہ کہاں سے آ گئے ہیں‘؟“


کیونکہ رب فرماتا ہے، ”یعقوب کو دیکھ کر خوشی مناؤ! قوموں کے سربراہ کو دیکھ کر شادمانی کا نعرہ مارو! بلند آواز سے اللہ کی حمد و ثنا کر کے کہو، ’اے رب، اپنی قوم کو بچا، اسرائیل کے بچے ہوئے حصے کو چھٹکارا دے۔‘


یرمیاہ نبی کے پاس آئے اور کہنے لگے، ”ہماری منت قبول کریں اور رب اپنے خدا سے ہمارے لئے دعا کریں۔ آپ خود دیکھ سکتے ہیں کہ گو ہم پہلے متعدد لوگ تھے، لیکن اب تھوڑے ہی رہ گئے ہیں۔


رب قادرِ مطلق فرماتا ہے، ”یہی یروشلم کی حالت ہے! گو مَیں نے اُسے دیگر اقوام کے درمیان رکھ کر دیگر ممالک کا مرکز بنا دیا


مَیں تمہارے شہروں کو کھنڈرات میں بدل کر تمہارے مندروں کو برباد کروں گا۔ تمہاری قربانیوں کی خوشبو مجھے پسند نہیں آئے گی۔


مَیں تمہیں مختلف ممالک میں منتشر کر دوں گا، لیکن وہاں بھی اپنی تلوار کو ہاتھ میں لئے تمہارا پیچھا کروں گا۔ تمہاری زمین ویران ہو گی اور تمہارے شہر کھنڈرات بن جائیں گے۔


”رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ’تم نے خود وہ بڑی آفت دیکھی جو مَیں یروشلم اور یہوداہ کے دیگر تمام شہروں پر لایا۔ آج وہ ویران و سنسان ہیں، اور اُن میں کوئی نہیں بستا۔


تب میرا شدید غضب اُن پر نازل ہوا۔ میرے قہر کی زبردست آگ نے یہوداہ کے شہروں اور یروشلم کی گلیوں میں پھیلتے پھیلتے اُنہیں ویران و سنسان کر دیا۔ آج تک اُن کا یہی حال ہے۔‘


مَیں نے اپنے عاشقوں کو بُلایا، لیکن اُنہوں نے بےوفا ہو کر مجھے ترک کر دیا۔ اب میرے امام اور بزرگ اپنی جان بچانے کے لئے خوراک ڈھونڈتے ڈھونڈتے شہر میں ہلاک ہو گئے ہیں۔


”اے آدم زاد، صور بیٹی یروشلم کی تباہی دیکھ کر خوش ہوئی ہے۔ وہ کہتی ہے، ’لو، اقوام کا دروازہ ٹوٹ گیا ہے! اب مَیں ہی اِس کی ذمہ داریاں نبھاؤں گی۔ اب جب یروشلم ویران ہے تو مَیں ہی فروغ پاؤں گی۔‘


ہمیں فالو کریں:

اشتہارات


اشتہارات