45 پھر ابی مَلِک نے شہر پر حملہ کیا۔ لوگ پورا دن لڑتے رہے، لیکن آخرکار ابی مَلِک نے شہر پر قبضہ کر کے تمام باشندوں کو موت کے گھاٹ اُتار دیا۔ اُس نے شہر کو تباہ کیا اور کھنڈرات پر نمک بکھیر کر اُس کی حتمی تباہی ظاہر کر دی۔
45 اَبی ملیخ دِن بھر شہر سے لڑتا رہا یہاں تک کہ اُسے سَر کر لیا اَور اُن لوگوں کو جو وہاں تھے قتل کر دیا اَور شہر کو مِسمار کرکے اُس پر نمک چھڑکوا دیا۔
45 फिर अबीमलिक ने शहर पर हमला किया। लोग पूरा दिन लड़ते रहे, लेकिन आख़िरकार अबीमलिक ने शहर पर क़ब्ज़ा करके तमाम बाशिंदों को मौत के घाट उतार दिया। उसने शहर को तबाह किया और खंडरात पर नमक बिखेरकर उस की हतमी तबाही ज़ाहिर कर दी।
چلتے چلتے اُنہوں نے تمام شہروں کو برباد کیا۔ جب بھی وہ کسی اچھے کھیت سے گزرے تو ہر سپاہی نے ایک پتھر اُس پر پھینک دیا۔ یوں تمام کھیت پتھروں سے بھر گئے۔ اسرائیلیوں نے تمام چشموں کو بھی بند کر دیا اور ہر اچھے درخت کو کاٹ ڈالا۔ آخر میں صرف قیرحراست قائم رہا۔ لیکن فلاخن چلانے والے اُس کا محاصرہ کر کے اُس پر حملہ کرنے لگے۔
چاروں طرف زمین جُھلسی ہوئی اور گندھک اور نمک سے ڈھکی ہوئی نظر آئے گی۔ بیج اُس میں بویا نہیں جائے گا، کیونکہ خود رَو پودوں تک کچھ نہیں اُگے گا۔ تمہارا ملک سدوم، عمورہ، ادمہ اور ضبوئیم کی مانند ہو گا جن کو رب نے اپنے غضب میں تباہ کیا۔
کیونکہ اللہ عدالت کرتے وقت اُس پر رحم نہیں کرے گا جس نے خود رحم نہیں دکھایا۔ لیکن رحم عدالت پر غالب آ جاتا ہے۔ جب آپ رحم کریں گے تو اللہ آپ پر رحم کرے گا۔
اِس لئے رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ”میری حیات کی قَسم، موآب اور عمون کے علاقے سدوم اور عمورہ کی مانند بن جائیں گے۔ اُن میں خود رَو پودے اور نمک کے گڑھے ہی پائے جائیں گے، اور وہ ابد تک ویران و سنسان رہیں گے۔ تب میری قوم کا بچا ہوا حصہ اُنہیں لُوٹ کر اُن کی زمین پر قبضہ کر لے گا۔“