Biblia Todo Logo
آن لائن بائبل

- اشتہارات -




قضاۃ 8:27 - ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن

27 اِس سونے سے جدعون نے ایک افود بنا کر اُسے اپنے آبائی شہر عُفرہ میں کھڑا کیا جہاں وہ اُس کے اور تمام خاندان کے لئے پھندا بن گیا۔ نہ صرف یہ بلکہ پورا اسرائیل زنا کر کے بُت کی پوجا کرنے لگا۔

باب دیکھیں کاپی

اُردو ہم عصر ترجُمہ

27 گدعونؔ نے اُس سونے سے ایک افُود بنایا جسے اُس نے اَپنے شہر عُفرہؔ میں رکھا جہاں سارے اِسرائیلی اُس کی پرستش شروع کرکے بدکاری کرنے لگے اَور وہ گدعونؔ اَور اُس کے خاندان کے لیٔے ایک پھندا بَن گیا۔

باب دیکھیں کاپی

کِتابِ مُقادّس

27 اور جِدعوؔن نے اُن سے ایک افُود بنوایا اور اُسے اپنے شہر عُفرہ میں رکھّا اور وہاں سب اِسرائیلی اُس کی پَیروی میں زِناکاری کرنے لگے اور وہ جِدعوؔن اور اُس کے گھرانے کے لِئے پھندا ٹھہرا۔

باب دیکھیں کاپی

किताबे-मुक़द्दस

27 इस सोने से जिदौन ने एक अफ़ोद बनाकर उसे अपने आबाई शहर उफ़रा में खड़ा किया जहाँ वह उसके और तमाम ख़ानदान के लिए फंदा बन गया। न सिर्फ़ यह बल्कि पूरा इसराईल ज़िना करके बुत की पूजा करने लगा।

باب دیکھیں کاپی




قضاۃ 8:27
26 حوالہ جات  

وہ اپنی غلط حرکتوں سے ناپاک اور اپنے زناکارانہ کاموں سے اللہ سے بےوفا ہوئے۔


جن پانچ مردوں نے لَیس کی تفتیش کی تھی اُنہوں نے اپنے ساتھیوں سے کہا، ”کیا آپ کو معلوم ہے کہ اِن گھروں میں ایک افود، ایک تراشا اور ڈھالا ہوا بُت اور دیگر کئی بُت ہیں؟ اب سوچ لیں کہ کیا کِیا جائے۔“


کیونکہ اُس کا اپنا مقدِس تھا۔ اُس نے مزید بُت اور ایک افود بھی بنوایا اور پھر ایک بیٹے کو اپنا امام بنا لیا۔


جب لاوی باہر کھڑے مردوں کے پاس گیا تو اِن پانچوں نے اندر گھس کر تراشا اور ڈھالا ہوا بُت، افود اور باقی بُت چھین لئے۔


جو بھی قومیں رب تیرا خدا تیرے ہاتھ میں کر دے گا اُنہیں تباہ کرنا لازم ہے۔ اُن پر رحم کی نگاہ سے نہ دیکھنا، نہ اُن کے دیوتاؤں کی خدمت کرنا، ورنہ تُو پھنس جائے گا۔


وہیں جدعون نے رب کے لئے قربان گاہ بنائی اور اُس کا نام ’رب سلامت ہے‘ رکھا۔ یہ آج تک ابی عزر کے خاندان کے شہر عُفرہ میں موجود ہے۔


اُن کا تیرے ملک میں رہنا منع ہے، ورنہ تُو اُن کے سبب سے میرا گناہ کرے گا۔ اگر تُو اُن کے معبودوں کی عبادت کرے گا تو یہ تیرے لئے پھندا بن جائے گا‘۔“


اپنی ماں اسرائیل پر الزام لگاؤ، ہاں اُس پر الزام لگاؤ! کیونکہ نہ وہ میری بیوی ہے، نہ مَیں اُس کا شوہر ہوں۔ وہ اپنے چہرے سے اور اپنی چھاتیوں کے درمیان سے زناکاری کے نشان دُور کرے،


اللہ کی ہدایت اور مکاشفہ کی طرف رجوع کرو! جو انکار کرے اُس پر صبح کی روشنی کبھی نہیں چمکے گی۔


یقیناً جو تجھ سے دُور ہیں وہ ہلاک ہو جائیں گے، جو تجھ سے بےوفا ہیں اُنہیں تُو تباہ کر دے گا۔


ایک دن رب کا فرشتہ آیا اور عُفرہ میں بلوط کے ایک درخت کے سائے میں بیٹھ گیا۔ یہ درخت ابی عزر کے خاندان کے ایک آدمی کا تھا جس کا نام یوآس تھا۔ وہاں انگور کا رس نکالنے کا حوض تھا، اور اُس میں یوآس کا بیٹا جدعون چھپ کر گندم جھاڑ رہا تھا، حوض میں اِس لئے کہ گندم مِدیانیوں سے محفوظ رہے۔


رب تمہارا خدا قبیلوں میں سے اپنے نام کی سکونت کے لئے ایک جگہ چن لے گا۔ عبادت کے لئے وہاں جایا کرو،


اُن کے دیوتاؤں کے مجسمے جلا دینا۔ جو چاندی اور سونا اُن پر چڑھایا ہوا ہے اُس کا لالچ نہ کرنا۔ اُسے نہ لینا ورنہ تُو پھنس جائے گا۔ کیونکہ اِن چیزوں سے رب تیرے خدا کو گھن آتی ہے۔


سونے کی اِن بالیوں کا وزن تقریباً 20 کلو گرام تھا۔ اِس کے علاوہ اسرائیلیوں نے مختلف تعویذ، کان کے آویزے، ارغوانی رنگ کے شاہی لباس اور اونٹوں کی گردنوں میں لگی قیمتی زنجیریں بھی دے دیں۔


اُس وقت مِدیان نے ایسی شکست کھائی کہ بعد میں اسرائیل کے لئے خطرے کا باعث نہ رہا۔ اور جتنی دیر جدعون زندہ رہا یعنی 40 سال تک ملک میں امن و امان قائم رہا۔


تو اُس نے یہ زیورات لے کر بچھڑا ڈھال دیا۔ بچھڑے کو دیکھ کر لوگ بول اُٹھے، ”اے اسرائیل، یہ تیرے دیوتا ہیں جو تجھے مصر سے نکال لائے۔“


خطرہ ہے کہ تُو اُن کی بیٹیوں کا اپنے بیٹوں کے ساتھ رشتہ باندھے۔ پھر جب یہ اپنے معبودوں کی پیروی کر کے زنا کریں گی تو اُن کے سبب سے تیرے بیٹے بھی اُن کی پیروی کرنے لگیں گے۔


اور مَیں نے حکم دیا، ’اِس ملک کی قوموں کے ساتھ عہد مت باندھنا بلکہ اُن کی قربان گاہوں کو گرا دینا۔‘ لیکن تم نے میری نہ سنی۔ یہ تم نے کیا کِیا؟


اِس لئے اب مَیں تمہیں بتاتا ہوں کہ مَیں اُنہیں تمہارے آگے سے نہیں نکالوں گا۔ وہ تمہارے پہلوؤں میں کانٹے بنیں گے، اور اُن کے دیوتا تمہارے لئے پھندا بنے رہیں گے۔“


نہ صرف یہ بلکہ وہ غیرقوموں سے رشتہ باندھ کر اُن میں گھل مل گئے اور اُن کے رسم و رواج اپنا لئے۔


اُنہوں نے اپنے خوب صورت زیورات پر فخر کر کے اُن سے اپنے گھنونے بُت اور مکروہ مجسمے بنائے، اِس لئے مَیں ہونے دوں گا کہ وہ اپنی دولت سے گھن کھائیں گے۔


اسرائیل کا یہی حال ہو گا۔ بڑی دیر تک نہ اُن کا بادشاہ ہو گا، نہ راہنما، نہ قربانی کا انتظام، نہ یادگار پتھر، نہ امام کا بالاپوش۔ اُن کے پاس بُت تک بھی نہیں ہوں گے۔


ہمیں فالو کریں:

اشتہارات


اشتہارات