27 اُس کے بُت دان کے قبضے میں رہے، اور امام بھی اُن میں ٹک گیا۔ پھر وہ لَیس کے علاقے میں داخل ہوئے جس کے باشندے پُرسکون اور بےفکر زندگی گزار رہے تھے۔ دان کے فوجی اُن پر ٹوٹ پڑے اور سب کو تلوار سے قتل کر کے شہر کو بھسم کر دیا۔
27 تَب وہ میکاہؔ کی بنوائی ہُوئی چیزوں اَور اُس کے کاہِنؔ کو لے کر لائش پہُنچے جہاں کے لوگ اَمن و سلامتی سے رہتے تھے۔ اُنہُوں نے اُنہیں تلوار سے مارا اَور اُن کا شہر جَلا دیا۔
27 یُوں وہ مِیکاہ کی بنوائی ہُوئی چِیزوں کو اور اُس کاہِن کو جو اُس کے ہاں تھا لے کر لَیس میں اَیسے لوگوں کے پاس پُہنچے جو امن اور چَین سے رہتے تھے اور اُن کو تہِ تیغ کِیا اور شہر جلا دِیا۔
27 उसके बुत दान के क़ब्ज़े में रहे, और इमाम भी उनमें टिक गया। फिर वह लैस के इलाक़े में दाख़िल हुए जिसके बाशिंदे पुरसुकून और बेफ़िकर ज़िंदगी गुज़ार रहे थे। दान के फ़ौजी उन पर टूट पड़े और सबको तलवार से क़त्ल करके शहर को भस्म कर दिया।
تب یہ پانچ آدمی آگے نکلے اور سفر کرتے کرتے لَیس پہنچ گئے۔ اُنہوں نے دیکھا کہ وہاں کے لوگ صیدانیوں کی طرح پُرسکون اور بےفکر زندگی گزار رہے ہیں۔ کوئی نہیں تھا جو اُنہیں دباتا یا اُن پر ظلم کرتا۔ یہ بھی معلوم ہوا کہ اگر اُن پر حملہ کیا جائے تو اُن کا اتحادی شہر صیدا اُن سے اِتنی دُور ہے کہ اُن کی مدد نہیں کر سکے گا، اور قریب کوئی اتحادی نہیں ہے جو اُن کا ساتھ دے۔
افسوس، دان کا قبیلہ اپنے اِس علاقے پر قبضہ کرنے میں کامیاب نہ ہوا، اِس لئے اُس کے مردوں نے لشم شہر پر حملہ کر کے اُس پر فتح پائی اور اُس کے باشندوں کو تلوار سے مار ڈالا۔ پھر وہ خود وہاں آباد ہوئے۔ اُس وقت لشم شہر کا نام دان میں تبدیل ہوا۔ (دان اُن کے قبیلے کا باپ تھا۔)
وہاں کے لوگ بےفکر ہیں اور حملے کی توقع ہی نہیں کرتے۔ اور زمین وسیع اور زرخیز ہے، اُس میں کسی بھی چیز کی کمی نہیں ہے۔ اللہ آپ کو وہ ملک دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔“
یہ کہہ کر اُنہوں نے اپنا سفر جاری رکھا۔ میکاہ نے جان لیا کہ مَیں اپنے تھوڑے آدمیوں کے ساتھ اُن کا مقابلہ نہیں کر سکوں گا، اِس لئے وہ مُڑ کر اپنے گھر واپس چلا گیا۔
جدعون نے مِدیانیوں کے پیچھے چلتے ہوئے خانہ بدوشوں کا وہ راستہ استعمال کیا جو نوبح اور یگبہا کے مشرق میں ہے۔ اِس طریقے سے اُس نے اُن کی لشکرگاہ پر اُس وقت حملہ کیا جب وہ اپنے آپ کو محفوظ سمجھ رہے تھے۔