Biblia Todo Logo
آن لائن بائبل

- اشتہارات -




یوحنا 10:15 - ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن

15 بالکل اُسی طرح جس طرح باپ مجھے جانتا ہے اور مَیں باپ کو جانتا ہوں۔ اور مَیں بھیڑوں کے لئے اپنی جان دیتا ہوں۔

باب دیکھیں کاپی

اُردو ہم عصر ترجُمہ

15 جَیسے باپ مُجھے جانتا ہے، وَیسے ہی میں باپ کو جانتا ہُوں۔ میں اَپنی بھیڑوں کے لیٔے اَپنی جان نثار کر دیتا ہُوں۔

باب دیکھیں کاپی

کِتابِ مُقادّس

15 اِسی طرح مَیں اپنی بھیڑوں کو جانتا ہُوں اور میری بھیڑیں مُجھے جانتی ہیں اور مَیں بھیڑوں کے لِئے اپنی جان دیتا ہُوں۔

باب دیکھیں کاپی

किताबे-मुक़द्दस

15 बिलकुल उसी तरह जिस तरह बाप मुझे जानता है और मैं बाप को जानता हूँ। और मैं भेड़ों के लिए अपनी जान देता हूँ।

باب دیکھیں کاپی




یوحنا 10:15
25 حوالہ جات  

اچھا چرواہا مَیں ہوں۔ اچھا چرواہا اپنی بھیڑوں کے لئے اپنی جان دیتا ہے۔


مسیح وہی ہے جس نے اپنے آپ کو ہمارے گناہوں کی خاطر قربان کر دیا اور یوں ہمیں اِس موجودہ شریر جہان سے بچا لیا ہے، کیونکہ یہ اللہ ہمارے باپ کی مرضی تھی۔


وہی ہمارے گناہوں کا کفارہ دینے والی قربانی ہے، اور نہ صرف ہمارے گناہوں کا بلکہ پوری دنیا کے گناہوں کا بھی۔


میرے باپ نے سب کچھ میرے سپرد کر دیا ہے۔ کوئی بھی فرزند کو نہیں جانتا سوائے باپ کے۔ اور کوئی باپ کو نہیں جانتا سوائے فرزند کے اور اُن لوگوں کے جن پر فرزند باپ کو ظاہر کرنا چاہتا ہے۔


رب ہی کی مرضی تھی کہ اُسے کچلے، اُسے دُکھ پہنچائے۔ لیکن جب وہ اپنی جان کو ‌‌قصور کی قربانی کے طور پر دے گا تو وہ اپنے فرزندوں کو دیکھے گا، اپنے دنوں میں اضافہ کرے گا۔ ہاں، وہ رب کی مرضی کو پورا کرنے میں کامیاب ہو گا۔


کیونکہ مسیح نے ہمارے گناہوں کو مٹانے کی خاطر ایک بار سدا کے لئے موت سہی۔ ہاں، جو راست باز ہے اُس نے یہ ناراستوں کے لئے کیا تاکہ آپ کو اللہ کے پاس پہنچائے۔ اُسے بدن کے اعتبار سے سزائے موت دی گئی، لیکن روح کے اعتبار سے اُسے زندہ کر دیا گیا۔


مسیح خود اپنے بدن پر ہمارے گناہوں کو صلیب پر لے گیا تاکہ ہم گناہوں کے اعتبار سے مر جائیں اور یوں ہمارا گناہ سے تعلق ختم ہو جائے۔ اب وہ چاہتا ہے کہ ہم راست بازی کی زندگی گزاریں۔ کیونکہ آپ کو اُسی کے زخموں کے وسیلے سے شفا ملی ہے۔


محبت کی روح میں زندگی یوں گزاریں جیسے مسیح نے گزاری۔ کیونکہ اُس نے ہم سے محبت رکھ کر اپنے آپ کو ہمارے لئے اللہ کے حضور قربان کر دیا اور یوں ایسی قربانی بن گیا جس کی خوشبو اللہ کو پسند آئی۔


اِس سے بڑی محبت ہے نہیں کہ کوئی اپنے دوستوں کے لئے اپنی جان دے دے۔


کیونکہ ابنِ آدم بھی اِس لئے نہیں آیا کہ خدمت لے بلکہ اِس لئے کہ خدمت کرے اور اپنی جان فدیہ کے طور پر دے کر بہتوں کو چھڑائے۔“


رب الافواج فرماتا ہے، ”اے تلوار، جاگ اُٹھ! میرے گلہ بان پر حملہ کر، اُس پر جو میرے قریب ہے۔ گلہ بان کو مار ڈال تاکہ بھیڑبکریاں تتر بتر ہو جائیں۔ مَیں خود اپنے ہاتھ کو چھوٹوں کے خلاف اُٹھاؤں گا۔“


اے راست باپ، دنیا تجھے نہیں جانتی، لیکن مَیں تجھے جانتا ہوں۔ اور یہ شاگرد جانتے ہیں کہ تُو نے مجھے بھیجا ہے۔


اِس کا مطلب یہ نہیں کہ کسی نے کبھی باپ کو دیکھا۔ صرف ایک ہی نے باپ کو دیکھا ہے، وہی جو اللہ کی طرف سے ہے۔


کسی نے کبھی بھی اللہ کو نہیں دیکھا۔ لیکن اکلوتا فرزند جو اللہ کی گود میں ہے اُسی نے اللہ کو ہم پر ظاہر کیا ہے۔


اُسی وقت عیسیٰ روح القدس میں خوشی منانے لگا۔ اُس نے کہا، ”اے باپ، آسمان و زمین کے مالک! مَیں تیری تمجید کرتا ہوں کہ تُو نے یہ بات داناؤں اور عقل مندوں سے چھپا کر چھوٹے بچوں پر ظاہر کر دی ہے۔ ہاں میرے باپ، کیونکہ یہی تجھے پسند آیا۔


اِن 62 ہفتوں کے بعد اللہ کے مسح کئے گئے بندے کو قتل کیا جائے گا، اور اُس کے پاس کچھ بھی نہیں ہو گا۔ اُس وقت ایک اَور حکمران کی قوم آ کر شہر اور مقدِس کو تباہ کرے گی۔ اختتام سیلاب کی صورت میں آئے گا، اور آخر تک جنگ جاری رہے گی، ایسی تباہی ہو گی جس کا فیصلہ ہو چکا ہے۔


اُسے ظلم اور عدالت کے ہاتھ سے چھین لیا گیا۔ اُس کے دور کے لوگ—کس نے دھیان دیا کہ اُس کا زندوں کے ملک سے تعلق کٹ گیا، کہ وہ میری قوم کے جرم کے سبب سے سزا کا نشانہ بن گیا؟


کیونکہ مسیح نے ہمارے لئے اپنی جان دے دی تاکہ فدیہ دے کر ہمیں ہر طرح کی بےدینی سے چھڑا کر اپنے لئے ایک پاک اور مخصوص قوم بنائے جو نیک کام کرنے میں سرگرم ہو۔


لیکن مسیح نے ہمارا فدیہ دے کر ہمیں شریعت کی لعنت سے آزاد کر دیا ہے۔ یہ اُس نے اِس طرح کیا کہ وہ ہماری خاطر خود لعنت بنا۔ کیونکہ کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے، ”جسے بھی درخت سے لٹکایا گیا ہے اُس پر اللہ کی لعنت ہے۔“


لیکن حقیقت میں تم نے اُسے نہیں جانا جبکہ مَیں اُسے جانتا ہوں۔ اگر مَیں کہتا کہ مَیں اُسے نہیں جانتا تو مَیں تمہاری طرح جھوٹا ہوتا۔ لیکن مَیں اُسے جانتا اور اُس کے کلام پر عمل کرتا ہوں۔


میرے باپ نے سب کچھ میرے سپرد کر دیا ہے۔ کوئی نہیں جانتا کہ فرزند کون ہے سوائے باپ کے۔ اور کوئی نہیں جانتا کہ باپ کون ہے سوائے فرزند کے اور اُن لوگوں کے جن پر فرزند یہ ظاہر کرنا چاہتا ہے۔“


ہمیں فالو کریں:

اشتہارات


اشتہارات