Biblia Todo Logo
آن لائن بائبل

- اشتہارات -




ایوب 6:26 - ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن

26 کیا تم سمجھتے ہو کہ خالی الفاظ معاملے کو حل کریں گے، گو تم مایوسی میں مبتلا آدمی کی بات نظرانداز کرتے ہو؟

باب دیکھیں کاپی

اُردو ہم عصر ترجُمہ

26 کیا یہ کہ میری باتیں غلط ہیں؟ یا ایک مایوس اِنسان کے الفاظ کی کویٔی حقیقت نہیں؟

باب دیکھیں کاپی

کِتابِ مُقادّس

26 کیا تُم اِس خیال میں ہو کہ لفظوں کی تردِید کرو؟ اِس لِئے کہ مایُوس کی باتیں ہوا کی طرح ہوتی ہیں۔

باب دیکھیں کاپی

किताबे-मुक़द्दस

26 क्या तुम समझते हो कि ख़ाली अलफ़ाज़ मामले को हल करेंगे, गो तुम मायूसी में मुब्तला आदमी की बात नज़रंदाज़ करते हो?

باب دیکھیں کاپی




ایوب 6:26
19 حوالہ جات  

”تُو کب تک اِس قسم کی باتیں کرے گا؟ کب تک تیرے منہ سے آندھی کے جھونکے نکلیں گے؟


پھر ہم بچے نہیں رہیں گے، اور تعلیم کے ہر ایک جھونکے سے اُچھلتے پھرتے نہیں رہیں گے جب لوگ اپنی چالاکی اور دھوکے بازی سے ہمیں اپنے جالوں میں پھنسانے کی کوشش کریں گے۔


تمہاری اپنی باتوں کی بنا پر تم کو راست یا ناراست ٹھہرایا جائے گا۔“


اسرائیل ہَوا چرنے کی کوشش کر رہا ہے، پورا دن وہ مشرقی لُو کے پیچھے بھاگتا رہتا ہے۔ اُس کے جھوٹ اور ظلم میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اسور سے عہد باندھنے کے ساتھ ساتھ وہ مصر کو بھی زیتون کا تیل بھیج دیتا ہے۔


ایوب سے یہ تمام باتیں کہنے کے بعد رب اِلی فز تیمانی سے ہم کلام ہوا، ”مَیں تجھ سے اور تیرے دو دوستوں سے غصے ہوں، کیونکہ گو میرے بندے ایوب نے میرے بارے میں درست باتیں کیں مگر تم نے ایسا نہیں کیا۔


تُو نے فرمایا، ’یہ کون ہے جو سمجھ سے خالی باتیں کرنے سے میرے منصوبے کے صحیح مطلب پر پردہ ڈالتا ہے؟‘ یقیناً مَیں نے ایسی باتیں بیان کیں جو میری سمجھ سے باہر ہیں، ایسی باتیں جو اِتنی انوکھی ہیں کہ مَیں اُن کا علم رکھ ہی نہیں سکتا۔


کیا تُو واقعی میرا انصاف منسوخ کر کے مجھے مجرم ٹھہرانا چاہتا ہے تاکہ خود راست باز ٹھہرے؟


ایک بار مَیں نے بات کی اور اِس کے بعد مزید ایک دفعہ، لیکن اب سے مَیں جواب میں کچھ نہیں کہوں گا۔“


”یہ کون ہے جو سمجھ سے خالی باتیں کرنے سے میرے منصوبے کے صحیح مطلب پر پردہ ڈالتا ہے؟


مجھے اپنی جان سے گھن آتی ہے۔ مَیں آزادی سے آہ و زاری کروں گا، کھلے طور پر اپنا دلی غم بیان کروں گا۔


کاش وہ مجھے کچل دینے کے لئے تیار ہو جائے، وہ اپنا ہاتھ بڑھا کر مجھے ہلاک کرے۔


کیونکہ قادرِ مطلق کے تیر مجھ میں گڑ گئے ہیں، میری روح اُن کا زہر پی رہی ہے۔ ہاں، اللہ کے ہول ناک حملے میرے خلاف صف آرا ہیں۔


لیکن اُس نے جواب دیا، ”تُو احمق عورت کی سی باتیں کر رہی ہے۔ اللہ کی طرف سے بھلائی تو ہم قبول کرتے ہیں، تو کیا مناسب نہیں کہ اُس کے ہاتھ سے مصیبت بھی قبول کریں؟“ اِس سارے معاملے میں ایوب نے اپنے منہ سے گناہ نہ کیا۔


سیدھی راہ کی باتیں کتنی تکلیف دہ ہو سکتی ہیں! لیکن تمہاری ملامت سے مجھے کس قسم کی تربیت حاصل ہو گی؟


”کیا دانش مند کو جواب میں بےہودہ خیالات پیش کرنے چاہئیں؟ کیا اُسے اپنا پیٹ تپتی مشرقی ہَوا سے بھرنا چاہئے؟


کیا تمہاری لفاظی کبھی ختم نہیں ہو گی؟ تجھے کیا چیز بےچین کر رہی ہے کہ تُو مجھے جواب دینے پر مجبور ہے؟


ہمیں فالو کریں:

اشتہارات


اشتہارات