Biblia Todo Logo
آن لائن بائبل

- اشتہارات -




ایوب 33:13 - ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن

13 آپ اُس سے جھگڑ کر کیوں کہتے ہیں، ’وہ میری کسی بھی بات کا جواب نہیں دیتا‘؟

باب دیکھیں کاپی

اُردو ہم عصر ترجُمہ

13 تُم کیوں خُدا سے شکایت کرتے ہو کہ وہ اِنسان کی کسی بات کا جَواب نہیں دیتے؟

باب دیکھیں کاپی

کِتابِ مُقادّس

13 تُو کیوں اُس سے جھگڑتا ہے؟ کیونکہ وہ اپنی باتوں میں سے کِسی کا حِساب نہیں دیتا۔

باب دیکھیں کاپی

किताबे-मुक़द्दस

13 आप उससे झगड़कर क्यों कहते हैं, ‘वह मेरी किसी भी बात का जवाब नहीं देता’?

باب دیکھیں کاپی




ایوب 33:13
21 حوالہ جات  

”کیا ملامت کرنے والا عدالت میں قادرِ مطلق سے جھگڑنا چاہتا ہے؟ اللہ کی سرزنش کرنے والا اُسے جواب دے!“


اُس پر افسوس جو اپنے خالق سے جھگڑا کرتا ہے، گو وہ مٹی کے ٹوٹے پھوٹے برتنوں کا ٹھیکرا ہی ہے۔ کیا گارا کمہار سے پوچھتا ہے، ”تُو کیا بنا رہا ہے؟“ کیا تیری بنائی ہوئی کوئی چیز تیرے بارے میں شکایت کرتی ہے، ”اُس کی کوئی طاقت نہیں“؟


یا کیا ہم اللہ کی غیرت کو اُکسانا چاہتے ہیں؟ کیا ہم اُس سے طاقت ور ہیں؟


کلامِ مُقدّس یوں فرماتا ہے، ”کس نے رب کی سوچ کو جانا؟ یا کون اِتنا علم رکھتا ہے کہ وہ اُسے مشورہ دے؟


لیکن اگر یہ اللہ کی طرف سے ہے تو آپ اِنہیں ختم نہیں کر سکیں گے۔ ایسا نہ ہو کہ آخرکار آپ اللہ ہی کے خلاف لڑ رہے ہوں۔“ حاضرین نے اُس کی بات مان لی۔


عیسیٰ نے جواب دیا، ”یہ جاننا تمہارا کام نہیں ہے بلکہ صرف باپ کا جو ایسے اوقات اور تاریخیں مقرر کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔


کیا میرا حق نہیں کہ مَیں جیسا چاہوں اپنے پیسے خرچ کروں؟ یا کیا تُو اِس لئے حسد کرتا ہے کہ مَیں فیاض دل ہوں؟‘


اُس کی نسبت دنیا کے تمام باشندے صفر کے برابر ہیں۔ وہ آسمانی فوج اور دنیا کے باشندوں کے ساتھ جو جی چاہے کرتا ہے۔ اُسے کچھ کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا، کوئی اُس سے جواب طلب کر کے پوچھ نہیں سکتا، ”تُو نے کیا کِیا؟“


سوچ لے! جس دن مَیں تجھ سے نپٹوں گا تو کیا تیرا حوصلہ قائم اور تیرے ہاتھ مضبوط رہیں گے؟ یہ میرا، رب کا فرمان ہے، اور مَیں یہ کروں گا بھی۔


اے بابل، تُو نے اپنے لئے پھندا لگا دیا اور تُو اُس میں پھنس بھی گیا—تجھے پتا بھی نہ چلا۔ تجھے ڈھونڈ نکالا گیا اور تجھے پکڑا بھی گیا۔ کیوں؟ اِس لئے کہ تُو نے رب کا مقابلہ کیا۔“


مَیں ابتدا سے انجام کا اعلان، قدیم زمانے سے آنے والی باتوں کی پیش گوئی کرتا آیا ہوں۔ اب مَیں فرماتا ہوں کہ میرا منصوبہ اٹل ہے، مَیں اپنی مرضی ہر لحاظ سے پوری کروں گا۔


اللہ نے ایک بات فرمائی بلکہ دو بار مَیں نے سنی ہے کہ اللہ ہی قادر ہے۔


تو پھر مَیں کس طرح اُسے جواب دوں، کس طرح اُس سے بات کرنے کے مناسب الفاظ چن لوں؟


بہت کچھ پوشیدہ ہے، اور صرف رب ہمارا خدا اُس کا علم رکھتا ہے۔ لیکن اُس نے ہم پر اپنی شریعت کا انکشاف کر دیا ہے۔ لازم ہے کہ ہم اور ہماری اولاد اُس کے فرماں بردار رہیں۔


یہ نہ کہیں۔ آپ انسان ہوتے ہوئے کون ہیں کہ اللہ کے ساتھ بحث مباحثہ کریں؟ کیا جس کو تشکیل دیا گیا ہے وہ تشکیل دینے والے سے کہتا ہے، ”تُو نے مجھے اِس طرح کیوں بنا دیا؟“


کیا تُو اللہ کا راز کھول سکتا ہے؟ کیا تُو قادرِ مطلق کے کامل علم تک پہنچ سکتا ہے؟


اگر وہ کچھ چھین لے تو کون اُسے روکے گا؟ کون اُس سے کہے گا، ’تُو کیا کر رہا ہے؟‘


مَیں اللہ سے کہوں گا کہ مجھے مجرم نہ ٹھہرا بلکہ بتا کہ تیرا مجھ پر کیا الزام ہے۔


تو پھر کیا ضرورت ہے کہ تُو میرے قصور کی تلاش اور میرے گناہ کی تحقیق کرتا رہے؟


ہمیں فالو کریں:

اشتہارات


اشتہارات