20 رب قادرِ مطلق فرماتا ہے، ”میرا قہر اور غضب اِس مقام پر، انسان و حیوان پر، کھلے میدان کے درختوں پر اور زمین کی پیداوار پر نازل ہو گا۔ سب کچھ نذرِ آتش ہو جائے گا، اور کوئی اُسے بجھا نہیں سکے گا۔“
20 ” ’چنانچہ یَاہوِہ قادر یُوں فرماتے ہیں، میرا غُصّہ اَور غضب اِس مقام پر، ہر اِنسان اَور حَیوان پر، درختوں اَور پَودوں پر اَور میدان کے فصلوں پر اُنڈیل دیا جائے گا جو جلتا ہی رہے گا اَور بُجھایا نہ جائے گا۔
20 اِسی واسطے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ میرا قہر و غضب اِس مکان پر اور اِنسان اور حَیوان اور مَیدان کے درختوں پر اور زمِین کی پَیداوار پر اُنڈیل دِیا جائے گا اور وہ بھڑکے گا اور بُجھے گا نہیں۔
20 रब क़ादिरे-मुतलक़ फ़रमाता है, “मेरा क़हर और ग़ज़ब इस मक़ाम पर, इनसानो-हैवान पर, खुले मैदान के दरख़्तों पर और ज़मीन की पैदावार पर नाज़िल होगा। सब कुछ नज़रे-आतिश हो जाएगा, और कोई उसे बुझा नहीं सकेगा।”
کیونکہ رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ’پہلے میرا سخت غضب یروشلم کے باشندوں پر نازل ہوا۔ اگر تم مصر جاؤ تو میرا غضب تم پر بھی نازل ہو گا۔ تمہیں دیکھ کر لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے، اور تم اُن کی لعن طعن اور حقارت کا نشانہ بنو گے۔ لعنت کرنے والا اپنے دشمنوں کے لئے تمہارے جیسا انجام چاہے گا۔ جہاں تک تمہارے وطن کا تعلق ہے، تم اُسے آئندہ کبھی نہیں دیکھو گے۔‘
لیکن اگر تم میری نہ سنو اور سبت کا دن مخصوص و مُقدّس نہ مانو تو پھر تمہیں سخت سزا ملے گی۔ اگر تم سبت کے دن اپنا مال و اسباب شہر میں لاؤ تو مَیں اِن ہی دروازوں میں ایک نہ بجھنے والی آگ لگا دوں گا جو جلتی جلتی یروشلم کے محلوں کو بھسم کر دے گی‘۔“
اِسی وجہ سے اُس نے اُن پر اپنا سخت غضب نازل کیا، اُنہیں شدید جنگ کی زد میں آنے دیا۔ لیکن افسوس، گو آگ نے قوم کو گھیر کر جُھلسا دیا تاہم اُسے سمجھ نہیں آئی، گو وہ بھسم ہوئی توبھی اُس نے دل سے سبق نہیں سیکھا۔
کون اُس کی ناراضی اور اُس کے شدید قہر کا سامنا کر سکتا ہے؟ اُس کا غضب آگ کی طرح بھڑک کر زمین پر نازل ہوتا ہے، اُس کے آنے پر پتھر پھٹ کر ٹکڑے ٹکڑے ہو جاتے ہیں۔
تب میرا شدید غضب اُن پر نازل ہوا۔ میرے قہر کی زبردست آگ نے یہوداہ کے شہروں اور یروشلم کی گلیوں میں پھیلتے پھیلتے اُنہیں ویران و سنسان کر دیا۔ آج تک اُن کا یہی حال ہے۔‘
”تب وہ شہر سے نکل کر اُن کی لاشوں پر نظر ڈالیں گے جو مجھ سے سرکش ہوئے تھے۔ کیونکہ نہ اُنہیں کھانے والے کیڑے کبھی مریں گے، نہ اُنہیں جلانے والی آگ کبھی بجھے گی۔ تمام انسان اُن سے گھن کھائیں گے۔“
کیونکہ میری قوم نے مجھے ترک کر کے دیگر معبودوں کو قربانیاں پیش کی ہیں اور اپنے ہاتھوں سے بُت بنا کر مجھے طیش دلایا ہے۔ میرا غضب اِس مقام پر نازل ہو جائے گا اور کبھی ختم نہیں ہو گا۔‘
وہ اللہ کے غضب کی مَے سے پیئے گا، ایسی مَے جو ملاوٹ کے بغیر ہی اللہ کے غضب کے پیالے میں ڈالی گئی ہے۔ مُقدّس فرشتوں اور لیلے کے حضور اُسے آگ اور گندھک کا عذاب سہنا پڑے گا۔
رب الافواج فرماتا ہے، ”یقیناً وہ دن آنے والا ہے جب میرا غضب بھڑکتی بھٹی کی طرح نازل ہو کر ہر گستاخ اور بےدین شخص کو بھوسے کی طرح بھسم کر دے گا۔ وہ جڑ سے لے کر شاخ تک مٹ جائیں گے۔
تمام اسرائیل تیری شریعت کی خلاف ورزی کر کے صحیح راہ سے بھٹک گیا ہے، کوئی تیری سننے کے لئے تیار نہیں تھا۔ اللہ کے خادم موسیٰ نے شریعت میں قَسم کھا کر لعنتیں بھیجی تھیں، اور اب یہ لعنتیں ہم پر نازل ہوئی ہیں، اِس لئے کہ ہم نے تیرا گناہ کیا۔
اور جن لوگوں کو وہ اپنی نبوّتیں سناتے رہے ہیں وہ تلوار اور کال کا شکار بن جائیں گے، اُن کی لاشیں یروشلم کی گلیوں میں پھینک دی جائیں گی۔ اُنہیں دفنانے والا کوئی نہیں ہو گا، نہ اُن کو، نہ اُن کی بیویوں کو اور نہ اُن کے بیٹے بیٹیوں کو۔ یوں مَیں اُن پر اُن کی اپنی بدکاری نازل کروں گا۔
ملک کب تک کال کی گرفت میں رہے گا؟ کھیتوں میں ہریالی کب تک مُرجھائی ہوئی نظر آئے گی؟ باشندوں کی بُرائی کے باعث جانور اور پرندے غائب ہو گئے ہیں۔ کیونکہ لوگ کہتے ہیں، ”اللہ کو نہیں معلوم کہ ہمارے ساتھ کیا ہو جائے گا۔“
وہ ہاتھ میں چھاج پکڑے ہوئے اناج کو بھوسے سے الگ کرنے کے لئے تیار کھڑا ہے۔ وہ گاہنے کی جگہ بالکل صاف کر کے اناج کو اپنے گودام میں جمع کرے گا۔ لیکن بھوسے کو وہ ایسی آگ میں جھونکے گا جو بجھنے کی نہیں۔“
اِس لئے مَیں رب کے غضب سے بھرا ہوا ہوں، مَیں اُسے برداشت کرتے کرتے اِتنا تھک گیا ہوں کہ اُسے مزید نہیں روک سکتا۔ ”اُسے گلیوں میں کھیلنے والے بچوں اور جمع شدہ نوجوانوں پر نازل کر، کیونکہ سب کو گرفتار کیا جائے گا، خواہ آدمی ہو یا عورت، بزرگ ہو یا عمر رسیدہ۔
رب فرماتا ہے، ”مَیں اُن کی پوری فصل چھین لوں گا۔ انگور کی بیل پر ایک دانہ بھی نہیں رہے گا، انجیر کے تمام درخت پھل سے محروم ہو جائیں گے بلکہ تمام پتے بھی جھڑ جائیں گے۔ جو کچھ بھی مَیں نے اُنہیں عطا کیا تھا وہ اُن سے چھین لیا جائے گا۔
رب نے تیرا نام ’زیتون کا پھلتا پھولتا درخت جس کا خوب صورت پھل ہے‘ رکھا، لیکن اب وہ زبردست آندھی کا شور مچا کر درخت کو آگ لگائے گا۔ تب اُس کی تمام ڈالیاں بھسم ہو جائیں گی۔
اپنے قصور کے سبب سے تجھے اپنی موروثی ملکیت چھوڑنی پڑے گی، وہ ملکیت جو تجھے میری طرف سے ملی تھی۔ مَیں تجھے تیرے دشمنوں کا غلام بنا دوں گا، اور تُو ایک نامعلوم ملک میں بسے گا۔ کیونکہ تم لوگوں نے مجھے طیش دلایا ہے، اور اب تم پر میرا غضب کبھی نہ بجھنے والی آگ کی طرح بھڑکتا رہے گا۔“
اے رب، تُو اُن کی مجھے قتل کرنے کی تمام سازشیں جانتا ہے۔ اُن کا قصور معاف نہ کر، اور اُن کے گناہوں کو نہ مٹا بلکہ اُنہیں ہمیشہ یاد کر۔ ہونے دے کہ وہ ٹھوکر کھا کر تیرے سامنے گر جائیں۔ جب تیرا غضب نازل ہو گا تو اُن سے بھی نپٹ لے۔
اے داؤد کے گھرانے، رب فرماتا ہے کہ ہر صبح لوگوں کا انصاف کرو۔ جسے لُوٹ لیا گیا ہو اُسے ظالم کے ہاتھ سے بچاؤ! ایسا نہ ہو کہ میرا غضب تمہاری شریر حرکتوں کی وجہ سے تم پر نازل ہو کر آگ کی طرح بھڑک اُٹھے اور کوئی نہ ہو جو اُسے بجھا سکے۔
عدالت کا دن قریب ہی ہے۔ اُس وقت جو کچھ خریدے وہ خوش نہ ہو، اور جو کچھ فروخت کرے وہ غم نہ کھائے۔ کیونکہ اب اِن چیزوں کا کوئی فائدہ نہیں، الٰہی غضب سب پر نازل ہو رہا ہے۔
اُنہوں نے اپنے دلوں کو ہیرے کی طرح سخت کر لیا تاکہ شریعت اور وہ باتیں اُن پر اثرانداز نہ ہو سکیں جو رب الافواج نے اپنے روح کے وسیلے سے گزشتہ نبیوں کو بتانے کو کہا تھا۔ تب رب الافواج کا شدید غضب اُن پر نازل ہوا۔