Biblia Todo Logo
آن لائن بائبل

- اشتہارات -




یرمیاہ 49:23 - ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن

23 رب دمشق کے بارے میں فرماتا ہے، ”حمات اور ارفاد شرمندہ ہو گئے ہیں۔ بُری خبریں سن کر وہ ہمت ہار گئے ہیں۔ پریشانی نے اُنہیں اُس متلاطم سمندر جیسا بےچین کر دیا ہے جو تھم نہیں سکتا۔

باب دیکھیں کاپی

اُردو ہم عصر ترجُمہ

23 دَمشق کے متعلّق: ”حماتؔ اَور ارفادؔ دہشت زدہ ہیں، کیونکہ اُنہُوں نے بُری خبر سُنی ہے۔ اُن کا دِل ٹوٹ گیا ہے، اَور وہ ایک بےچین سمُندر کی مانند پریشان ہیں۔

باب دیکھیں کاپی

کِتابِ مُقادّس

23 دمِشق کی بابت:۔ حمات اور ارفاؔد شرمِندہ ہیں کیونکہ اُنہوں نے بُری خبر سُنی۔ وہ پِگھل گئے۔ سمُندر نے جُنبِش کھائی۔ وہ ٹھہر نہیں سکتا۔

باب دیکھیں کاپی

किताबे-मुक़द्दस

23 रब दमिश्क़ के बारे में फ़रमाता है, “हमात और अरफ़ाद शरमिंदा हो गए हैं। बुरी ख़बरें सुनकर वह हिम्मत हार गए हैं। परेशानी ने उन्हें उस मुतलातिम समुंदर जैसा बेचैन कर दिया है जो थम नहीं सकता।

باب دیکھیں کاپی




یرمیاہ 49:23
35 حوالہ جات  

پھر ہماری فتوحات پر غور کرو۔ کرکِمیس، کلنو، ارفاد، حمات، دمشق اور سامریہ جیسے تمام شہر یکے بعد دیگرے میرے قبضے میں آ گئے ہیں۔


حمات اور ارفاد کے دیوتا کہاں رہ گئے ہیں؟ سِفروائم، ہینع اور عِوّا کے دیوتا کیا کر سکے؟ اور کیا کسی دیوتا نے سامریہ کو میری گرفت سے بچایا؟


لیکن بےدین متلاطم سمندر کی مانند ہیں جو تھم نہیں سکتا اور جس کی لہریں گند اور کیچڑ اُچھالتی رہتی ہیں۔


وہاں اُس نے اپنے بندوں کو گروہوں میں تقسیم کر کے رات کے وقت دشمن پر حملہ کیا۔ دشمن شکست کھا کر بھاگ گیا اور ابرام نے دمشق کے شمال میں واقع خوبہ تک اُس کا تعاقب کیا۔


لُوٹنے والے کچھ نہیں چھوڑتے۔ جلد ہی شہر خالی اور ویران و سنسان ہو جاتا ہے۔ ہر دل حوصلہ ہار جاتا، ہر گھٹنا کانپ اُٹھتا، ہر کمر تھرتھرانے لگتی اور ہر چہرے کا رنگ ماند پڑ جاتا ہے۔


دھیان دو، اب حمات، ارفاد، سِفروائم شہر، ہینع اور عِوّا کے بادشاہ کہاں ہیں؟“


چنانچہ اِن آدمیوں نے سفر کر کے دشتِ صین سے رحوب تک ملک کا جائزہ لیا۔ رحوب لبو حمات کے قریب ہے۔


لیکن ابرام نے اعتراض کیا، ”اے رب قادرِ مطلق، تُو مجھے کیا دے گا جبکہ ابھی تک میرے ہاں کوئی بچہ نہیں ہے اور اِلی عزر دمشقی میری میراث پائے گا۔


جب مَیں دمشق شہر میں تھا تو بادشاہ ارتاس کے گورنر نے شہر کے تمام دروازوں پر اپنے پہرے دار مقرر کئے تاکہ وہ مجھے گرفتار کریں۔


طوفان کی شدت بہت دنوں کے بعد بھی ختم نہ ہوئی۔ نہ سورج اور نہ ستارے نظر آئے یہاں تک کہ آخرکار ہمارے بچنے کی ہر اُمید جاتی رہی۔


اُس سے گزارش کی کہ ”مجھے دمشق میں یہودی عبادت خانوں کے لئے سفارشی خط لکھ کر دیں تاکہ وہ میرے ساتھ تعاون کریں۔ کیونکہ مَیں وہاں مسیح کی راہ پر چلنے والوں کو خواہ وہ مرد ہوں یا خواتین ڈھونڈ کر اور باندھ کر یروشلم لانا چاہتا ہوں۔“


کلنہ شہر کے پاس جا کر اُس پر غور کرو، وہاں سے عظیم شہر حمات کے پاس پہنچو، پھر فلستی ملک کے شہر جات کے پاس اُترو۔ کیا تم اِن ممالک سے بہتر ہو؟ کیا تمہارا علاقہ اِن کی نسبت بڑا ہے؟


دھیان دو، اب حمات، ارفاد، سِفروائم شہر، ہینع اور عِوّا کے بادشاہ کہاں ہیں؟“


تب تمام ہاتھ بےحس و حرکت ہو جائیں گے، اور ہر ایک کا دل ہمت ہار دے گا۔


اُس دن رب ایک بار پھر اپنا ہاتھ بڑھائے گا تاکہ اپنی قوم کا وہ بچا کھچا حصہ دوبارہ حاصل کرے جو اسور، شمالی اور جنوبی مصر، ایتھوپیا، عیلام، بابل، حمات اور ساحلی علاقوں میں منتشر ہو گا۔


جواب میں آسا نے شام کے بادشاہ بن ہدد کے پاس وفد بھیجا جس کا دار الحکومت دمشق تھا۔ اُس نے رب کے گھر اور شاہی محل کے خزانوں کی سونا چاندی وفد کے سپرد کر کے دمشق کے بادشاہ کو پیغام بھیجا،


اسور کے بادشاہ نے بابل، کوتہ، عَوّا، حمات اور سِفروائم سے لوگوں کو اسرائیل میں لا کر سامریہ کے اسرائیلیوں سے خالی کئے گئے شہروں میں بسا دیا۔ یہ لوگ سامریہ پر قبضہ کر کے اُس کے شہروں میں بسنے لگے۔


کچھ آدمیوں کو اپنے گرد جمع کیا اور ڈاکوؤں کے جتھے کا سرغنہ بن گیا۔ جب داؤد نے ضوباہ کو شکست دے دی تو رزون اپنے آدمیوں کے ساتھ دمشق گیا اور وہاں آباد ہو کر اپنی حکومت قائم کر لی۔


یہ سن کر آپ کے تمام افراد ڈر کے مارے بےدل ہو جائیں گے، خواہ وہ شیرببر جیسے بہادر کیوں نہ ہوں۔ کیونکہ تمام اسرائیل جانتا ہے کہ آپ کا باپ بہترین فوجی ہے اور کہ اُس کے ساتھی بھی دلیر ہیں۔


جب حمات کے بادشاہ تُوعی کو اطلاع ملی کہ داؤد نے ہدد عزر کی پوری فوج پر فتح پائی ہے


افسوس کہ جو بھائی میرے ساتھ گئے تھے اُنہوں نے لوگوں کو ڈرایا۔ لیکن مَیں رب اپنے خدا کا وفادار رہا۔


یہ سن کر ہماری ہمت ٹوٹ گئی۔ آپ کے سامنے ہم سب حوصلہ ہار گئے ہیں، کیونکہ رب آپ کا خدا آسمان و زمین کا خدا ہے۔


نگہبان کہیں، ”کیا کوئی خوف زدہ یا پریشان ہے؟ وہ اپنے گھر واپس چلا جائے تاکہ اپنے ساتھیوں کو پریشان نہ کرے۔“


ادوم کے رئیس سہم گئے، موآب کے راہنماؤں پر کپکپی طاری ہو گئی، اور کنعان کے تمام باشندے ہمت ہار گئے۔


کیا دمشق کے دریا ابانہ اور فرفر تمام اسرائیلی دریاؤں سے بہتر نہیں ہیں؟ اگر نہانے کی ضرورت ہے تو مَیں کیوں نہ اُن میں نہا کر پاک صاف ہو جاؤں؟“ یوں بڑبڑاتے ہوئے وہ بڑے غصے میں چلا گیا۔


کیونکہ شام کا سر دمشق اور دمشق کا سر محض رضین ہے۔ جہاں تک ملکِ اسرائیل کا تعلق ہے، 65 سال کے اندر اندر وہ چِکنا چُور ہو جائے گا، اور قوم نیست و نابود ہو جائے گی۔


حمات اور ارفاد کے دیوتا کہاں رہ گئے ہیں؟ سِفروائم کے دیوتا کیا کر سکے؟ اور کیا کسی دیوتا نے سامریہ کو میری گرفت سے بچایا؟


لیکن بابل کے فوجیوں نے اُن کا تعاقب کر کے صِدقیاہ کو یریحو کے میدانی علاقے میں پکڑ لیا۔ پھر اُسے ملکِ حمات کے شہر رِبلہ میں شاہِ بابل نبوکدنضر کے پاس لایا گیا، اور وہیں اُس نے صِدقیاہ پر فیصلہ صادر کیا۔


دمشق تیری وافر پیداوار اور مال کی کثرت کی وجہ سے تیرے ساتھ کاروبار کرتا تھا۔ اُس سے تجھے حلبون کی مَے اور صاحر کی اُون ملتی تھی۔


ہمیں فالو کریں:

اشتہارات


اشتہارات