Biblia Todo Logo
آن لائن بائبل

- اشتہارات -




یرمیاہ 34:14 - ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن

14 کہ جب کسی ہم وطن نے اپنے آپ کو بیچ کر چھ سال تک تیری خدمت کی ہے تو لازم ہے کہ ساتویں سال تُو اُسے آزاد کر دے۔ یہ شرط تم سب پر صادق آتی ہے۔ لیکن افسوس، تمہارے باپ دادا نے نہ میری سنی، نہ میری بات پر دھیان دیا۔

باب دیکھیں کاپی

اُردو ہم عصر ترجُمہ

14 ہر ساتویں سال تُمہیں لازمی ہے کہ اَپنے عِبرانی بھایٔی بہن کو جِس نے اَپنے آپ کو تُمہیں بیچ دیا ہو آزاد کردینا۔ جَب وہ مسلسل چھ سال تک تمہاری خدمت کر چُکے تو اُسے لازمی طور پر آزاد کردینا۔ لیکن تمہارے آباؤاَجداد نے نہ تو میری سُنی اَور نہ میرے حُکموں کو مانا۔

باب دیکھیں کاپی

کِتابِ مُقادّس

14 کہ تُم میں سے ہر ایک اپنے عِبرانی بھائی کو جو اُس کے ہاتھ بیچا گیا ہو سات برس کے آخِر میں یعنی جب وہ چھ برس تک خِدمت کر چُکے تو آزاد کر دے لیکن تُمہارے باپ دادا نے میری نہ سُنی اور کان نہ لگایا۔

باب دیکھیں کاپی

किताबे-मुक़द्दस

14 कि जब किसी हमवतन ने अपने आपको बेचकर छः साल तक तेरी ख़िदमत की है तो लाज़िम है कि सातवें साल तू उसे आज़ाद कर दे। यह शर्त तुम सब पर सादिक़ आती है। लेकिन अफ़सोस, तुम्हारे बापदादा ने न मेरी सुनी, न मेरी बात पर ध्यान दिया।

باب دیکھیں کاپی




یرمیاہ 34:14
28 حوالہ جات  

اگر کوئی اسرائیلی بھائی یا بہن اپنے آپ کو بیچ کر تیرا غلام بن جائے تو وہ چھ سال تیری خدمت کرے۔ لیکن لازم ہے کہ ساتویں سال اُسے آزاد کر دیا جائے۔


لیکن سلیمان نے اسرائیلیوں میں سے کسی کو بھی ایسے کام کرنے پر مجبور نہ کیا بلکہ وہ اُس کے فوجی، سرکاری افسر، فوج کے افسر اور رتھوں کے فوجی بن گئے، اور اُنہیں اُس کے رتھوں اور گھوڑوں پر مقرر کیا گیا۔


ہائے، میری حالت کتنی بُری ہے! مجھے اِس بدن سے جس کا انجام موت ہے کون چھڑائے گا؟


رب فرماتا ہے، ”اسرائیل کے باشندوں نے بار بار گناہ کیا ہے، اِس لئے مَیں اُنہیں سزا دیئے بغیر نہیں چھوڑوں گا۔ کیونکہ وہ شریف لوگوں کو پیسے کے لئے بیچتے اور ضرورت مندوں کو فروخت کرتے ہیں تاکہ ایک جوڑی جوتا مل جائے۔


لیکن وہ مجھ سے باغی ہوئے اور میری سننے کے لئے تیار نہ تھے۔ کسی نے بھی اپنے بُتوں کو نہ پھینکا بلکہ وہ اِن گھنونی چیزوں سے لپٹے رہے اور مصری دیوتاؤں کو ترک نہ کیا۔ یہ دیکھ کر مَیں وہیں مصر میں اپنا غضب اُن پر نازل کرنا چاہتا تھا۔ اُسی وقت مَیں اپنا غصہ اُن پر اُتارنا چاہتا تھا۔


اے آدم زاد، کیا تُو اُن کی عدالت کرنے کے لئے تیار ہے؟ پھر اُن کی عدالت کر! اُنہیں اُن کے باپ دادا کی قابلِ گھن حرکتوں کا احساس دلا۔


رب فرماتا ہے، ”اسرائیل اور یہوداہ کے قبیلے جوانی سے لے کر آج تک وہی کچھ کرتے آئے ہیں جو مجھے ناپسند ہے۔ اپنے ہاتھوں کے کام سے وہ مجھے بار بار غصہ دلاتے رہے ہیں۔


یہ کس طرح ہو سکتا ہے؟ جو روزہ مَیں پسند کرتا ہوں وہ فرق ہے۔ حقیقی روزہ یہ ہے کہ تُو بےانصافی کی زنجیروں میں جکڑے ہوؤں کو رِہا کرے، مظلوموں کا جوا ہٹائے، کچلے ہوؤں کو آزاد کرے، ہر جوئے کو توڑے،


رب فرماتا ہے، ”آؤ، مجھے وہ طلاق نامہ دکھاؤ جو مَیں نے دے کر تمہاری ماں کو چھوڑ دیا تھا۔ وہ کہاں ہے؟ یا مجھے وہ قرض خواہ دکھاؤ جس کے حوالے مَیں نے تمہیں اپنا قرض اُتارنے کے لئے کیا۔ وہ کہاں ہے؟ دیکھو، تمہیں اپنے ہی گناہوں کے سبب سے فروخت کیا گیا، تمہارے اپنے ہی گناہوں کے سبب سے تمہاری ماں کو فارغ کر دیا گیا۔


اُن کی حرکتوں کے باوجود تُو بہت سالوں تک صبر کرتا رہا۔ تیرا روح اُنہیں نبیوں کے ذریعے سمجھاتا رہا، لیکن اُنہوں نے دھیان نہ دیا۔ تب تُو نے اُنہیں غیرقوموں کے حوالے کر دیا۔


لیکن لوگوں نے اللہ کے پیغمبروں کا مذاق اُڑایا، اُن کے پیغام حقیر جانے اور نبیوں کو لعن طعن کی۔ آخرکار رب کا غضب اُن پر نازل ہوا، اور بچنے کا کوئی راستہ نہ رہا۔


لیکن یہ کافی نہیں تھا۔ اب آپ یہوداہ اور یروشلم کے بچے ہوؤں کو اپنے غلام بنانا چاہتے ہیں۔ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ ہم اُن سے اچھے ہیں؟ نہیں، آپ سے بھی رب اپنے خدا کے خلاف گناہ سرزد ہوئے ہیں۔


اور یہ حقیقت ہے کہ اخی اب جیسا خراب شخص کوئی نہیں تھا۔ کیونکہ ایزبل کے اُکسانے پر اُس نے اپنے آپ کو بدی کے ہاتھ میں بیچ کر ایسا کام کیا جو رب کو ناپسند تھا۔


بار بار مَیں اپنے نبیوں کو تمہارے پاس بھیجتا رہا تاکہ میرے خادم تمہیں آگاہ کرتے رہیں کہ ہر ایک اپنی بُری راہ ترک کر کے واپس آئے! اپنا چال چلن درست کرو اور اجنبی معبودوں کی پیروی کر کے اُن کی خدمت مت کرو! پھر تم اُس ملک میں رہو گے جو مَیں نے تمہیں اور تمہارے باپ دادا کو بخش دیا تھا۔ لیکن تم نے نہ توجہ دی، نہ میری سنی۔


پچاسواں سال مخصوص و مُقدّس کرو اور پورے ملک میں اعلان کرو کہ تمام باشندوں کو آزاد کر دیا جائے۔ یہ بحالی کا سال ہو جس میں ہر شخص کو اُس کی ملکیت واپس کی جائے اور ہر غلام کو آزاد کیا جائے تاکہ وہ اپنے رشتے داروں کے پاس واپس جا سکے۔


ہر سات سال کے بعد ایک دوسرے کے قرضے معاف کر دینا۔


خبردار، ایسا مت سوچ کہ قرض معاف کرنے کا سال قریب ہے، اِس لئے مَیں اُسے کچھ نہیں دوں گا۔ اگر تُو ایسی شریر بات اپنے دل میں سوچتے ہوئے ضرورت مند بھائی کو قرض دینے سے انکار کرے اور وہ رب کے سامنے تیری شکایت کرے تو تُو قصوروار ٹھہرے گا۔


تمہارے باپ دادا کو مصر سے نکالتے وقت مَیں نے اُنہیں آگاہ کیا کہ میری سنو۔ آج تک مَیں بار بار یہی بات دہراتا رہا،


ہمیں فالو کریں:

اشتہارات


اشتہارات