Biblia Todo Logo
آن لائن بائبل

- اشتہارات -




یسعیاہ 51:19 - ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن

19 تجھ پر دو آفتیں آئیں یعنی بربادی و تباہی، کال اور تلوار۔ لیکن کس نے ہم دردی کا اظہار کیا؟ کس نے تجھے تسلی دی؟

باب دیکھیں کاپی

اُردو ہم عصر ترجُمہ

19 یہ دو دو مُصیبتیں تُجھ پر آ پڑیں کون تیرا غم خوار ہوگا؟ ویرانی اَور تباہی، قحط اَور تلوار کون تُجھے تسلّی دے؟

باب دیکھیں کاپی

کِتابِ مُقادّس

19 یہ دو حادثے تُجھ پر آ پڑے۔ کَون تیرا غم خوار ہو گا؟ وِیرانی اور ہلاکت۔ کال اور تلوار۔ مَیں کیونکر تُجھے تسلّی دُوں؟

باب دیکھیں کاپی

किताबे-मुक़द्दस

19 तुझ पर दो आफ़तें आईं यानी बरबादीओ-तबाही, काल और तलवार। लेकिन किसने हमदर्दी का इज़हार किया? किसने तुझे तसल्ली दी?

باب دیکھیں کاپی




یسعیاہ 51:19
26 حوالہ جات  

تب ٹڈیاں ملک کی پوری ہریالی پر ٹوٹ پڑیں اور سب کچھ کھا گئیں۔ مَیں چلّا اُٹھا، ”اے رب قادرِ مطلق، مہربانی کر کے معاف کر، ورنہ یعقوب کس طرح قائم رہے گا؟ وہ پہلے سے اِتنی چھوٹی قوم ہے۔“


مَیں فرماتا ہوں کہ ایک ہی دن اور ایک ہی لمحے میں تُو بےاولاد بھی بنے گی اور بیوہ بھی۔ تیرے سارے زبردست جادومنتر کے باوجود یہ آفت پورے زور سے تجھ پر آئے گی۔


یہی وجہ ہے کہ ہمارا حوصلہ بڑھ گیا ہے۔ لیکن نہ صرف ہماری حوصلہ افزائی ہوئی ہے بلکہ ہم یہ دیکھ کر بےانتہا خوش ہوئے کہ طِطُس کتنا خوش تھا۔ وہ کیوں خوش تھا؟ اِس لئے کہ اُس کی روح آپ سب سے تر و تازہ ہوئی۔


اب یروشلم کے بارے میں رب قادرِ مطلق کا فرمان سنو! یروشلم کا کتنا بُرا حال ہو گا جب مَیں اپنی چار سخت سزائیں اُس پر نازل کروں گا۔ کیونکہ انسان و حیوان جنگ، کال، وحشی درندوں اور مہلک وبا کی زد میں آ کر ہلاک ہو جائیں گے۔


اے یہاں سے گزرنے والو، کیا یہ سب کچھ تمہارے نزدیک بےمعنی ہے؟ غور سے سوچ لو، جو ایذا مجھے برداشت کرنی پڑتی ہے کیا وہ کہیں اَور پائی جاتی ہے؟ ہرگز نہیں! یہ رب کی طرف سے ہے، اُسی کا سخت غضب مجھ پر نازل ہوا ہے۔


گو اُس کے دامن میں بہت گندگی تھی، توبھی اُس نے اپنے انجام کا خیال تک نہ کیا۔ اب وہ دھڑام سے گر گئی ہے، اور کوئی نہیں ہے جو اُسے تسلی دے۔ ”اے رب، میری مصیبت کا لحاظ کر! کیونکہ دشمن شیخی مار رہا ہے۔“


کہ بحالی کا سال اور ہمارے خدا کے انتقام کا دن آ گیا ہے۔ اُس نے مجھے بھیجا ہے کہ مَیں تمام ماتم کرنے والوں کو تسلی دوں


اِس لئے مَیں نے کہا، ”اپنا منہ مجھ سے پھیر کر مجھے زار زار رونے دو۔ مجھے تسلی دینے پر بضد نہ رہو جبکہ میری قوم تباہ ہو رہی ہے۔“


تب ضرورت مندوں کو چراگاہ ملے گی، اور غریب محفوظ جگہ پر آرام کریں گے۔ لیکن تیری جڑ کو مَیں کال سے مار دوں گا، اور جو بچ جائیں اُنہیں بھی ہلاک کر دوں گا۔


مَیں نے ایک بار پھر نظر ڈالی تو مجھے وہ تمام ظلم نظر آیا جو سورج تلے ہوتا ہے۔ مظلوموں کے آنسو بہتے ہیں، اور تسلی دینے والا کوئی نہیں ہوتا۔ ظالم اُن سے زیادتی کرتے ہیں، اور تسلی دینے والا کوئی نہیں ہوتا۔


اُن کے طعنوں سے میرا دل ٹوٹ گیا ہے، مَیں بیمار پڑ گیا ہوں۔ مَیں ہم دردی کے انتظار میں رہا، لیکن بےفائدہ۔ مَیں نے توقع کی کہ کوئی مجھے دلاسا دے، لیکن ایک بھی نہ ملا۔


تب اُس کے تمام بھائی بہنیں اور پرانے جاننے والے اُس کے پاس آئے اور گھر میں اُس کے ساتھ کھانا کھا کر اُس آفت پر افسوس کیا جو رب ایوب پر لایا تھا۔ ہر ایک نے اُسے تسلی دے کر اُسے ایک سِکہ اور سونے کا ایک چھلا دے دیا۔


ایوب کے تین دوست تھے۔ اُن کے نام اِلی فز تیمانی، بِلدد سوخی اور ضوفر نعماتی تھے۔ جب اُنہیں اطلاع ملی کہ ایوب پر یہ تمام آفت آ گئی ہے تو ہر ایک اپنے گھر سے روانہ ہوا۔ اُنہوں نے مل کر فیصلہ کیا کہ اکٹھے افسوس کرنے اور ایوب کو تسلی دینے جائیں گے۔


ایسے لوگ مایوس اور فاقہ کش حالت میں ملک میں مارے مارے پھریں گے۔ اور جب بھوکے مرنے کو ہوں گے تو جھنجھلا کر اپنے بادشاہ اور اپنے خدا پر لعنت کریں گے۔ وہ اوپر آسمان


اور گو ہر ایک دائیں طرف مُڑ کر سب کچھ ہڑپ کر جائے توبھی بھوکا رہے گا، گو بائیں طرف رُخ کر کے سب کچھ نگل جائے توبھی سیر نہیں ہو گا۔ ہر ایک اپنے پڑوسی کو کھائے گا،


”بے چاری بیٹی یروشلم! شدید طوفان تجھ پر سے گزر گئے ہیں، اور کوئی نہیں ہے جو تجھے تسلی دے۔ دیکھ، مَیں تیری دیواروں کے پتھر مضبوط چونے سے جوڑ دوں گا اور تیری بنیادوں کو سنگِ لاجورد سے رکھ دوں گا۔


اب سے تیرے ملک میں نہ تشدد کا ذکر ہو گا، نہ بربادی و تباہی کا۔ اب سے تیری چاردیواری ’نجات‘ اور تیرے دروازے ’حمد و ثنا‘ کہلائیں گے۔


اے یروشلم، کون تجھ پر ترس کھائے گا، کون ہم دردی کا اظہار کرے گا؟ کون تیرے گھر آ کر تیرا حال پوچھے گا؟“


جب تک وہ اُس ملک میں سے مٹ نہ جائیں جو مَیں نے اُن کے باپ دادا کو دے دیا تھا اُس وقت تک مَیں اُن کے درمیان تلوار، کال اور مہلک بیماریاں بھیجتا رہوں گا۔“


تب سب تجھے دیکھ کر بھاگ جائیں گے۔ وہ کہیں گے، ’نینوہ تباہ ہو گئی ہے!‘ اب اُس پر افسوس کرنے والا کون رہا؟ اب مجھے کہاں سے لوگ ملیں گے جو تجھے تسلی دیں؟“


دہشت اور گڑھے ہمارے نصیب میں ہیں، ہم دھڑام سے گر کر تباہ ہو گئے ہیں۔“


یا فرض کر کہ مَیں مذکورہ ملک میں وحشی درندوں کو بھیج دوں جو اِدھر اُدھر پھر کر سب کو پھاڑ کھائیں۔ ملک ویران و سنسان ہو جائے اور جنگلی درندوں کی وجہ سے کوئی اُس میں سے گزرنے کی جرأت نہ کرے۔


ہمیں فالو کریں:

اشتہارات


اشتہارات