Biblia Todo Logo
آن لائن بائبل

- اشتہارات -




یسعیاہ 5:7 - ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن

7 سنو، اسرائیلی قوم انگور کا باغ ہے جس کا مالک رب الافواج ہے۔ یہوداہ کے لوگ اُس کے لگائے ہوئے پودے ہیں جن سے وہ لطف اندوز ہونا چاہتا ہے۔ وہ اُمید رکھتا تھا کہ انصاف کی فصل پیدا ہو گی، لیکن افسوس! اُنہوں نے غیرقانونی حرکتیں کیں۔ راستی کی توقع تھی، لیکن مظلوموں کی چیخیں ہی سنائی دیں۔

باب دیکھیں کاپی

اُردو ہم عصر ترجُمہ

7 قادرمُطلق یَاہوِہ کا تاکستان اِسرائیل کا گھرانہ ہیں اَور اہلِ یہُوداہؔ اُس کی خُوشنما بیلیں ہیں۔ اُس نے اِنصاف کی توقع رکھی لیکن خُونریزی دیکھی؛ راستبازی چاہی لیکن صِرف آہ و زاری سُنی۔

باب دیکھیں کاپی

کِتابِ مُقادّس

7 سو ربُّ الافواج کا تاکِستان بنی اِسرائیل کا گھرانا ہے اور بنی یہُوداؔہ اُس کا خُوش نُما پَودا ہے۔ اُس نے اِنصاف کا اِنتظار کِیا پر خُون ریزی دیکھی۔ وہ داد کا مُنتظِر رہا پر فریاد سُنی۔

باب دیکھیں کاپی

किताबे-मुक़द्दस

7 सुनो, इसराईली क़ौम अंगूर का बाग़ है जिसका मालिक रब्बुल-अफ़वाज है। यहूदाह के लोग उसके लगाए हुए पौदे हैं जिनसे वह लुत्फ़अंदोज़ होना चाहता है। वह उम्मीद रखता था कि इनसाफ़ की फ़सल पैदा होगी, लेकिन अफ़सोस! उन्होंने ग़ैरक़ानूनी हरकतें कीं। रास्ती की तवक़्क़ो थी, लेकिन मज़लूमों की चीख़ें ही सुनाई दीं।

باب دیکھیں کاپی




یسعیاہ 5:7
47 حوالہ جات  

دیکھیں، جو مزدوری آپ نے فصل کی کٹائی کرنے والوں سے باز رکھی ہے وہ آپ کے خلاف چلّا رہی ہے۔ اور آپ کی فصل جمع کرنے والوں کی چیخیں آسمانی لشکروں کے رب کے کانوں تک پہنچ گئی ہیں۔


وہ میری ہر شاخ کو جو پھل نہیں لاتی کاٹ کر پھینک دیتا ہے۔ لیکن جو شاخ پھل لاتی ہے اُس کی وہ کانٹ چھانٹ کرتا ہے تاکہ زیادہ پھل لائے۔


اگر اُس نے آخرکار انصاف کیا تو کیا اللہ اپنے چنے ہوئے لوگوں کا انصاف نہیں کرے گا جو دن رات اُسے مدد کے لئے پکارتے ہیں؟ کیا وہ اُن کی بات ملتوی کرتا رہے گا؟


شریعت کے عالِمو اور فریسیو، تم پر افسوس! ریاکارو! گو تم بڑی احتیاط سے پودینے، اجوائن اور زیرے کا دسواں حصہ ہدیئے کے لئے مخصوص کرتے ہو، لیکن تم نے شریعت کی زیادہ اہم باتوں کو نظرانداز کر دیا ہے یعنی انصاف، رحم اور وفاداری کو۔ لازم ہے کہ تم یہ کام بھی کرو اور پہلا بھی نہ چھوڑو۔


رب تیرا خدا تیرے درمیان ہے، تیرا پہلوان تجھے نجات دے گا۔ وہ شادمان ہو کر تیری خوشی منائے گا۔ اُس کی محبت تیرے قصور کا ذکر ہی نہیں کرے گی بلکہ وہ تجھ سے انتہائی خوش ہو کر شادیانہ بجائے گا۔“


اے انسان، اُس نے تجھے صاف بتایا ہے کہ کیا کچھ اچھا ہے۔ رب تجھ سے چاہتا ہے کہ تُو انصاف قائم رکھے، مہربانی کرنے میں لگا رہے اور فروتنی سے اپنے خدا کے حضور چلتا رہے۔


متعدد گلہ بانوں نے میرے انگور کے باغ کو خراب کر دیا ہے۔ میرے پیارے کھیت کو اُنہوں نے پاؤں تلے روند کر ریگستان میں بدل دیا ہے۔


جس طرح جوان آدمی کنواری سے شادی کرتا ہے اُسی طرح تیرے فرزند تجھے بیاہ لیں گے۔ اور جس طرح دُولھا دُلھن کے باعث خوشی مناتا ہے اُسی طرح تیرا خدا تیرے سبب سے خوشی منائے گا۔


اُس نے گوڈی کرتے کرتے اُس میں سے تمام پتھر نکال دیئے، پھر بہترین انگور کی قلمیں لگائیں۔ بیچ میں اُس نے مینار کھڑا کیا تاکہ اُس کی صحیح چوکیداری کر سکے۔ ساتھ ساتھ اُس نے انگور کا رس نکالنے کے لئے پتھر میں حوض تراش لیا۔ پھر وہ پہلی فصل کا انتظار کرنے لگا۔ بڑی اُمید تھی کہ اچھے میٹھے انگور ملیں گے۔ لیکن افسوس! جب فصل پک گئی تو چھوٹے اور کھٹے انگور ہی نکلے تھے۔


جواب میں رب اُن کے سروں پر پھوڑے پیدا کر کے اُن کے ماتھوں کو گنجا ہونے دے گا۔


رب اپنی قوم کے بزرگوں اور رئیسوں کا فیصلہ کرنے کے لئے سامنے آ کر فرماتا ہے، ”تم ہی انگور کے باغ میں چرتے ہوئے سب کچھ کھا گئے ہو، تمہارے گھر ضرورت مندوں کے لُوٹے ہوئے مال سے بھرے پڑے ہیں۔


چاند سے لے کر تلوے تک پورا جسم مجروح ہے، ہر جگہ چوٹیں، گھاؤ اور تازہ تازہ ضربیں لگی ہیں۔ اور نہ اُنہیں صاف کیا گیا، نہ اُن کی مرہم پٹی کی گئی ہے۔


اے خوشیوں سے لبریز محبت، تُو کتنی حسین ہے، کتنی دل رُبا!


جو کان میں اُنگلی ڈال کر غریب کی مدد کے لئے چیخیں نہیں سنتا وہ بھی ایک دن چیخیں مارے گا، اور اُس کی بھی سنی نہیں جائے گی۔


کیونکہ رب اپنی قوم سے خوش ہے۔ وہ مصیبت زدوں کو اپنی نجات کی شان و شوکت سے آراستہ کرتا ہے۔


رب اُن ہی سے خوش ہوتا ہے جو اُس کا خوف مانتے اور اُس کی شفقت کے انتظار میں رہتے ہیں۔


اُسے محفوظ رکھ جسے تیرے دہنے ہاتھ نے زمین میں لگایا، اُس بیٹے کو جسے تُو نے اپنے لئے پالا ہے۔


کیونکہ اُن کی حرکتوں کے باعث پست حالوں کی چیخیں اللہ کے سامنے اور مصیبت زدوں کی التجائیں اُس کے کان تک پہنچیں۔


خبردار، ایسا مت سوچ کہ قرض معاف کرنے کا سال قریب ہے، اِس لئے مَیں اُسے کچھ نہیں دوں گا۔ اگر تُو ایسی شریر بات اپنے دل میں سوچتے ہوئے ضرورت مند بھائی کو قرض دینے سے انکار کرے اور وہ رب کے سامنے تیری شکایت کرے تو تُو قصوروار ٹھہرے گا۔


رب نے کہا، ”مَیں نے مصر میں اپنی قوم کی بُری حالت دیکھی اور غلامی میں اُن کی چیخیں سنی ہیں، اور مَیں اُن کے دُکھوں کو خوب جانتا ہوں۔


رب نے کہا، ”تُو نے کیا کِیا ہے؟ تیرے بھائی کا خون زمین میں سے پکار کر مجھ سے فریاد کر رہا ہے۔


اور مَیں اپنی قوم اسرائیل کے لئے ایک وطن مہیا کروں گا، پودے کی طرح اُنہیں یوں لگا دوں گا کہ وہ جڑ پکڑ کر محفوظ رہیں گے اور کبھی بےچین نہیں ہوں گے۔ بےدین قومیں اُنہیں اُس طرح نہیں دبائیں گی جس طرح ماضی میں کیا کرتی تھیں،


مَیں نے ایک بار پھر نظر ڈالی تو مجھے وہ تمام ظلم نظر آیا جو سورج تلے ہوتا ہے۔ مظلوموں کے آنسو بہتے ہیں، اور تسلی دینے والا کوئی نہیں ہوتا۔ ظالم اُن سے زیادتی کرتے ہیں، اور تسلی دینے والا کوئی نہیں ہوتا۔


یہ تم نے کیسی گستاخی کر دکھائی؟ یہ میری ہی قوم ہے جسے تم کچل رہے ہو۔ تم مصیبت زدوں کے چہروں کو چکّی میں پیس رہے ہو۔“ قادرِ مطلق رب الافواج یوں فرماتا ہے۔


اُس دن کہا جائے گا، ”انگور کا کتنا خوب صورت باغ ہے! اُس کی تعریف میں گیت گاؤ!


جواب میں اسرائیل کا قدوس فرماتا ہے، ”تم نے یہ کلام رد کر کے ظلم اور چالاکی پر بھروسا بلکہ پورا اعتماد کیا ہے۔


عدالت میں کوئی منصفانہ مقدمہ نہیں چلاتا، کوئی سچے دلائل پیش نہیں کرتا۔ لوگ سچائی سے خالی باتوں پر اعتبار کر کے جھوٹ بولتے ہیں، وہ بدکاری سے حاملہ ہو کر بےدینی کو جنم دیتے ہیں۔


ہم مانتے ہیں کہ رب سے بےوفا رہے بلکہ اُس کا انکار بھی کیا ہے۔ ہم نے اپنا منہ اپنے خدا سے پھیر کر ظلم اور دھوکے کی باتیں پھیلائی ہیں۔ ہمارے دلوں میں جھوٹ کا بیج بڑھتے بڑھتے منہ میں سے نکلا۔


نتیجے میں انصاف پیچھے ہٹ گیا، اور راستی دُور کھڑی رہتی ہے۔ سچائی چوک میں ٹھوکر کھا کر گر گئی ہے، اور دیانت داری داخل ہی نہیں ہو سکتی۔


ایک ٹوکری میں موسم کے شروع میں پکنے والے بہترین انجیر تھے جبکہ دوسری میں خراب انجیر تھے جو کھائے بھی نہیں جا سکتے تھے۔


جوں ہی نعرہ بلند ہو گا کہ بابل دشمن کے قبضے میں آ گیا ہے تو زمین لرز اُٹھے گی۔ تب مدد کے لئے بابل کی چیخیں دیگر ممالک تک گونجیں گی۔“


ملک کے عام لوگ بھی ایک دوسرے کا استحصال کرتے ہیں۔ وہ ڈکیت بن کر غریبوں اور ضرورت مندوں پر ظلم کرتے اور پردیسیوں سے بدسلوکی کر کے اُن کا حق مارتے ہیں۔


یروشلم کے امیر بڑے ظالم ہیں، لیکن باقی باشندے بھی جھوٹ بولتے ہیں، اُن کی ہر بات دھوکا ہی دھوکا ہے!


یہ کیسے ہو گیا ہے کہ جو شہر پہلے اِتنا وفادار تھا وہ اب کسبی بن گیا ہے؟ پہلے یروشلم انصاف سے معمور تھا، اور راستی اُس میں سکونت کرتی تھی۔ لیکن اب ہر طرف قاتل ہی قاتل ہیں!


اے ضدی لوگو جو راستی سے کہیں دُور ہو، میری سنو!


اسرائیل انگور کی پھلتی پھولتی بیل تھا جو کافی پھل لاتی رہی۔ لیکن جتنا اُس کا پھل بڑھتا گیا اُتنا ہی وہ بُتوں کے لئے قربان گاہیں بناتا گیا۔ جتنا اُس کا ملک ترقی کرتا گیا اُتنا ہی وہ دیوتاؤں کے مخصوص ستونوں کو سجاتا گیا۔


تُو کیوں ہونے دیتا ہے کہ مجھے اِتنی ناانصافی دیکھنی پڑے؟ لوگوں کو اِتنا نقصان پہنچایا جا رہا ہے، لیکن تُو خاموشی سے سب کچھ دیکھتا رہتا ہے۔ جہاں بھی مَیں نظر ڈالوں، وہاں ظلم و تشدد ہی نظر آتا ہے، مقدمہ بازی اور جھگڑے سر اُٹھاتے ہیں۔


ہمیں فالو کریں:

اشتہارات


اشتہارات