Biblia Todo Logo
آن لائن بائبل

- اشتہارات -




یسعیاہ 44:17 - ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن

17 لیکن باقی لکڑی سے وہ اپنے لئے دیوتا کا بُت بناتا ہے جس کے سامنے وہ جھک کر پوجا کرتا ہے۔ اُس سے وہ التماس کرتا ہے، ”مجھے بچا، کیونکہ تُو میرا دیوتا ہے۔“

باب دیکھیں کاپی

اُردو ہم عصر ترجُمہ

17 پھر بچے ہُوئے حِصّہ سے وہ ایک بُت گڑھتا ہے جو اُس کا معبُود ہے؛ اَور اُس کے سامنے جھُک کر اُس کی پرستش کرتا ہے۔ اَور اُس سے اِلتجا کرکے کہتاہے، ”مُجھے بچا لیں کیونکہ آپ میرے خُدا ہیں!“

باب دیکھیں کاپی

کِتابِ مُقادّس

17 پِھر اُس کی باقی لکڑی سے دیوتا یعنی کھودی ہُوئی مُورت بناتا ہے اور اُس کے آگے مُنہ کے بل گِر جاتا ہے اور اُسے سِجدہ کرتا اور اُس سے اِلتِجا کر کے کہتا ہے مُجھے نجات دے کیونکہ تُو میرا خُدا ہے۔

باب دیکھیں کاپی

किताबे-मुक़द्दस

17 लेकिन बाक़ी लकड़ी से वह अपने लिए देवता का बुत बनाता है जिसके सामने वह झुककर पूजा करता है। उससे वह इलतमास करता है, “मुझे बचा, क्योंकि तू मेरा देवता है।”

باب دیکھیں کاپی




یسعیاہ 44:17
19 حوالہ جات  

تم جو دیگر اقوام سے بچ نکلے ہو آؤ، جمع ہو جاؤ۔ مل کر میرے حضور حاضر ہو جاؤ! جو لکڑی کے بُت اُٹھا کر اپنے ساتھ لئے پھرتے ہیں وہ کچھ نہیں جانتے! جو دیوتا چھٹکارا نہیں دے سکتے اُن سے وہ کیوں التجا کرتے ہیں؟


وہی بچاتا اور نجات دیتا ہے، وہی آسمان و زمین پر الٰہی نشان اور معجزے دکھاتا ہے۔ اُسی نے دانیال کو شیروں کے قبضے سے بچایا۔“


چنانچہ بادشاہ نے حکم دیا کہ دانیال کو پکڑ کر شیروں کی ماند میں پھینکا جائے۔ ایسا ہی ہوا۔ بادشاہ بولا، ”اے دانیال، جس خدا کی عبادت تم بلاناغہ کرتے آئے ہو وہ تمہیں بچائے۔“


چنانچہ میرا حکم سنو! سدرک، میسک اور عبدنجو کے خدا کے خلاف کفر بکنا تمام قوموں، اُمّتوں اور زبانوں کے افراد کے لئے سخت منع ہے۔ جو بھی ایسا کرے اُسے ٹکڑے ٹکڑے کر دیا جائے گا اور اُس کے گھر کو کچرے کا ڈھیر بنایا جائے گا۔ کیونکہ کوئی بھی دیوتا اِس طرح نہیں بچا سکتا۔“


جس خدا کی خدمت ہم کرتے ہیں وہ ہمیں بچا سکتا ہے، خواہ ہمیں بھڑکتی بھٹی میں کیوں نہ پھینکا جائے۔ اے بادشاہ، وہ ہمیں ضرور آپ کے ہاتھ سے بچائے گا۔


ایک دن جب وہ اپنے دیوتا نِسروک کے مندر میں پوجا کر رہا تھا تو اُس کے بیٹوں ادرمَّلِک اور شراضر نے اُسے تلوار سے قتل کر دیا اور فرار ہو کر ملکِ اراراط میں پناہ لی۔ پھر اُس کا بیٹا اسرحدون تخت نشین ہوا۔


اُنہوں نے بَیلوں میں سے ایک کو چن کر اُسے تیار کیا، پھر بعل کا نام پکارنے لگے۔ صبح سے لے کر دوپہر تک وہ مسلسل چیختے چلّاتے رہے، ”اے بعل، ہماری سن!“ ساتھ ساتھ وہ اُس قربان گاہ کے ارد گرد ناچتے رہے جو اُنہوں نے بنائی تھی۔ لیکن نہ کوئی آواز سنائی دی، نہ کسی نے جواب دیا۔


نہ صرف یہ خطرہ ہے کہ ہمارے کاروبار کی بدنامی ہو بلکہ یہ بھی کہ عظیم دیوی ارتمس کے مندر کا اثر و رسوخ جاتا رہے گا، کہ ارتمس خود جس کی پوجا صوبہ آسیہ اور پوری دنیا میں کی جاتی ہے اپنی عظمت کھو بیٹھے۔“


تب وہ مزید اونچی آواز سے چیخنے چلّانے لگے۔ معمول کے مطابق وہ چھریوں اور نیزوں سے اپنے آپ کو زخمی کرنے لگے، یہاں تک کہ خون بہنے لگا۔


لیکن ساتھ ساتھ اُن کا ملک بُتوں سے بھی بھر گیا ہے۔ جو چیزیں اُن کے ہاتھوں نے بنائیں اُن کے سامنے وہ جھک جاتے ہیں، جو کچھ اُن کی اُنگلیوں نے تشکیل دیا اُسے وہ سجدہ کرتے ہیں۔


دھیان دو کہ انسان لکڑی کو ایندھن کے لئے بھی استعمال کرتا، کچھ لے کر آگ تاپتا، کچھ جلا کر روٹی پکاتا ہے۔ باقی حصے سے وہ بُت بنا کر اُسے سجدہ کرتا، دیوتا کا مجسمہ تیار کر کے اُس کے سامنے جھک جاتا ہے۔


وہ لکڑی کا آدھا حصہ جلا کر اُس پر اپنا گوشت بھونتا، پھر جی بھر کر کھانا کھاتا ہے۔ ساتھ ساتھ وہ آگ سینک کر کہتا ہے، ”واہ، آگ کی گرمی کتنی اچھی لگ رہی ہے، اب گرمی محسوس ہو رہی ہے۔“


لوگ بُت بنوانے کے لئے بٹوے سے کثرت کا سونا نکالتے اور چاندی ترازو میں تولتے ہیں۔ پھر وہ سنار کو بُت بنانے کا ٹھیکا دیتے ہیں۔ جب تیار ہو جائے تو وہ جھک کر منہ کے بل اُس کی پوجا کرتے ہیں۔


اب وہ اپنے گناہوں میں بہت اضافہ کر رہے ہیں۔ وہ اپنی چاندی لے کر مہارت سے بُت ڈھال لیتے ہیں۔ پھر دست کاروں کے ہاتھ سے بنے اِن بُتوں کے بارے میں کہا جاتا ہے، ”جو بچھڑے کے بُتوں کو چومنا چاہے وہ کسی انسان کو قربان کرے!“


یہ لوگ لکڑی کے بُت سے کہتے ہیں، ’تُو میرا باپ ہے‘ اور پتھر کے دیوتا سے، ’تُو نے مجھے جنم دیا۔‘ لیکن گو یہ میری طرف رجوع نہیں کرتے بلکہ اپنا منہ مجھ سے پھیر کر چلتے ہیں توبھی جوں ہی کوئی آفت اُن پر آ جائے تو یہ مجھ سے التجا کرنے لگتے ہیں کہ آ کر ہمیں بچا!


تیری جادوگری کو مَیں مٹا ڈالوں گا، قسمت کا حال بتانے والے تیرے بیچ میں نہیں رہیں گے۔


اُس پر افسوس جو لکڑی سے کہتا ہے، ’جاگ اُٹھ!‘ اور خاموش پتھر سے، ’کھڑا ہو جا!‘ کیا یہ چیزیں ہدایت دے سکتی ہیں؟ ہرگز نہیں! اُن میں جان ہی نہیں، خواہ اُن پر سونا یا چاندی کیوں نہ چڑھائی گئی ہو۔


ہمیں فالو کریں:

اشتہارات


اشتہارات