Biblia Todo Logo
آن لائن بائبل

- اشتہارات -




ہوسیع 9:8 - ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن

8 نبی میرے خدا کی طرف سے اسرائیل کا پہرے دار بنایا گیا ہے۔ لیکن جہاں بھی وہ جائے وہاں اُسے پھنسانے کے پھندے لگائے گئے ہیں، بلکہ اُسے اُس کے خدا کے گھر میں بھی ستایا جاتا ہے۔

باب دیکھیں کاپی

اُردو ہم عصر ترجُمہ

8 نبی میرے خُدا سمیت، اِفرائیمؔ کا نگہبان ہے، پھر بھی اَپنی تمام راہوں میں صیّادی پھندے، اَور خُدا کے گھر میں عداوت اُس کے منتظر ہوتے ہیں۔

باب دیکھیں کاپی

کِتابِ مُقادّس

8 اِفرائِیم میرے خُدا کی طرف سے نِگہبان ہے۔ نبی اپنی تمام راہوں میں چِڑِیمار کا جال ہے۔ وہ اپنے خُدا کے گھر میں عداوت ہے۔

باب دیکھیں کاپی

किताबे-मुक़द्दस

8 नबी मेरे ख़ुदा की तरफ़ से इसराईल का पहरेदार बनाया गया है। लेकिन जहाँ भी वह जाए वहाँ उसे फँसाने के फंदे लगाए गए हैं, बल्कि उसे उसके ख़ुदा के घर में भी सताया जाता है।

باب دیکھیں کاپی




ہوسیع 9:8
42 حوالہ جات  

اے امامو، سنو میری بات! اے اسرائیل کے گھرانے، توجہ دے! اے شاہی خاندان، میرے پیغام پر غور کر! تم پر فیصلہ ہے، کیونکہ اپنی بُت پرستی سے تم نے مِصفاہ میں پھندا لگا دیا، تبور پہاڑ پر جال بچھا دیا


”اے آدم زاد، مَیں نے تجھے اسرائیلی قوم پر پہرے دار بنایا، اِس لئے جب بھی تجھے مجھ سے کلام ملے تو اُنہیں میری طرف سے آگاہ کر!


اُن میں سے سب سے شریف شخص خاردار جھاڑی کی مانند ہے، سب سے ایمان دار آدمی کانٹےدار باڑ سے اچھا نہیں۔ لیکن وہ دن آنے والا ہے جس کا اعلان تمہارے پہرے داروں نے کیا ہے۔ تب اللہ تجھ سے نپٹ لے گا، سب کچھ اُلٹ پلٹ ہو جائے گا۔


اے یروشلم، مَیں نے تیری فصیل پر پہرے دار لگائے ہیں جو دن رات آواز دیں۔ اُنہیں ایک لمحے کے لئے بھی خاموش رہنے کی اجازت نہیں ہے۔ اے رب کو یاد دلانے والو، اُس وقت تک نہ خود آرام کرو،


اپنے راہنماؤں کی سنیں اور اُن کی بات مانیں۔ کیونکہ وہ آپ کی دیکھ بھال کرتے کرتے جاگتے رہتے ہیں، اور اِس میں وہ اللہ کے سامنے جواب دہ ہیں۔ اُن کی بات مانیں تاکہ وہ خوشی سے اپنی خدمت سرانجام دیں۔ ورنہ وہ کراہتے کراہتے اپنی ذمہ داری نبھائیں گے، اور یہ آپ کے لئے مفید نہیں ہو گا۔


اگر مَیں نے اُن کے درمیان ایسا کام نہ کیا ہوتا جو کسی اَور نے نہیں کیا تو وہ قصوروار نہ ٹھہرتے۔ لیکن اب اُنہوں نے سب کچھ دیکھا ہے اور پھر بھی مجھ سے اور میرے باپ سے دشمنی رکھی ہے۔


اے آدم زاد، مَیں نے تجھے اسرائیلی قوم کی پہرا داری کرنے کی ذمہ داری دی ہے۔ اِس لئے لازم ہے کہ جب بھی مَیں کچھ فرماؤں تو تُو میری سن کر اسرائیلیوں کو میری طرف سے آگاہ کرے۔


لیکن یہ سب کچھ اُس کے نبیوں اور اماموں کے سبب سے ہوا جنہوں نے شہر ہی میں راست بازوں کی خوں ریزی کی۔


تیرے نبیوں نے تجھے جھوٹی اور بےکار رویائیں پیش کیں۔ اُنہوں نے تیرا قصور تجھ پر ظاہر نہ کیا، حالانکہ اُنہیں کرنا چاہئے تھا تاکہ تُو اِس سزا سے بچ جاتی۔ اِس کے بجائے اُنہوں نے تجھے جھوٹ اور فریب دہ پیغامات سنائے۔


کیونکہ وہ دن آنے والا ہے جب پہرے دار افرائیم پہاڑ پر آواز دے کر کہیں گے، ’آؤ ہم صیون کے پاس جائیں تاکہ رب اپنے خدا کو سجدہ کریں‘۔“


یہ سن کر مَیں نے اعتراض کیا، ”اے رب قادرِ مطلق، نبی اِنہیں بتاتے آئے ہیں، ’نہ قتل و غارت کا خطرہ ہو گا، نہ کال پڑے گا بلکہ مَیں یہیں تمہارے لئے امن و امان کا پکا بندوبست کر لوں گا‘۔“


دیکھو، مَیں نے تم پر پہرے دار مقرر کئے اور کہا، ’جب نرسنگا پھونکا جائے گا تو دھیان دو!‘ لیکن تم نے انکار کیا، ’نہیں، ہم توجہ نہیں دیں گے۔‘


وہ میری قوم کے زخم پر عارضی مرہم پٹی لگا کر کہتے ہیں، ’اب سب کچھ ٹھیک ہو گیا ہے، اب سلامتی کا دور آ گیا ہے‘ حالانکہ سلامتی ہے ہی نہیں۔


جو چوکیدار شہر میں گشت کرتے ہیں اُنہوں نے مجھے دیکھا۔ مَیں نے پوچھا، ”کیا آپ نے اُسے دیکھا ہے جو میری جان کا پیارا ہے؟“


ایک دن کسی کا جنازہ ہو رہا تھا تو اچانک یہ لٹیرے نظر آئے۔ ماتم کرنے والے لاش کو قریب کی الیشع کی قبر میں پھینک کر بھاگ گئے۔ لیکن جوں ہی لاش الیشع کی ہڈیوں سے ٹکرائی اُس میں جان آ گئی اور وہ آدمی کھڑا ہو گیا۔


افسر نے اعتراض کیا تھا، ”یہ ناممکن ہے، خواہ رب آسمان کے دریچے کیوں نہ کھول دے۔“ اور مردِ خدا نے جواب دیا تھا، ”آپ اپنی آنکھوں سے اِس کا مشاہدہ کریں گے، لیکن خود اُس میں سے کچھ نہیں کھائیں گے۔“


جس افسر کے بازو کا سہارا بادشاہ لیتا تھا وہ مردِ خدا کی بات سن کر بول اُٹھا، ”یہ ناممکن ہے، خواہ رب آسمان کے دریچے کیوں نہ کھول دے۔“ الیشع نے جواب دیا، ”آپ اپنی آنکھوں سے اِس کا مشاہدہ کریں گے، لیکن خود اُس میں سے کچھ نہ کھائیں گے۔“


اب نعمان کی جِلدی بیماری ہمیشہ تک تمہیں اور تمہاری اولاد کو لگی رہے گی۔“ جب جیحازی کمرے سے نکلا تو جِلدی بیماری اُسے لگ چکی تھی۔ وہ برف کی طرح سفید ہو گیا تھا۔


آخرکار نعمان مان گیا اور یردن کی وادی میں اُتر گیا۔ دریا پر پہنچ کر اُس نے سات بار اُس میں ڈُبکی لگائی اور واقعی اُس کا جسم لڑکے کے جسم جیسا صحت مند اور پاک صاف ہو گیا۔


جیحازی حیران ہو کر بولا، ”یہ کیسے ممکن ہے؟ یہ تو 100 آدمیوں کے لئے کافی نہیں ہے۔“ لیکن الیشع نے اصرار کیا، ”اِسے لوگوں میں تقسیم کر دو، کیونکہ رب فرماتا ہے کہ وہ جی بھر کر کھائیں گے بلکہ کچھ بچ بھی جائے گا۔“


الیشع نے حکم دیا، ”مجھے کچھ میدہ لا کر دیں۔“ پھر اُسے دیگ میں ڈال کر بولا، ”اب اِسے لوگوں کو کھلا دیں۔“ اب کھانا کھانے کے قابل تھا اور اُنہیں نقصان نہ پہنچا سکا۔


تو وہ اُسے لے کر شہر سے نکلا اور چشمے کے پاس گیا۔ وہاں اُس نے نمک کو پانی میں ڈال دیا اور ساتھ ساتھ کہا، ”رب فرماتا ہے کہ مَیں نے اِس پانی کو بحال کر دیا ہے۔ اب سے یہ کبھی موت یا بچوں کے ضائع ہونے کا باعث نہیں بنے گا۔“


چادر کو پانی پر مار کر وہ بولا، ”رب اور الیاس کا خدا کہاں ہے؟“ پانی تقسیم ہوا اور وہ بیچ میں سے گزر گیا۔


میکایاہ بولا، ”اگر آپ صحیح سلامت واپس آئیں تو مطلب ہو گا کہ رب نے میری معرفت بات نہیں کی۔“ پھر وہ ساتھ کھڑے لوگوں سے مخاطب ہوا، ”تمام لوگ دھیان دیں!“


رب نے سوال کیا، ’کس طرح؟‘ روح نے جواب دیا، ’مَیں نکل کر اُس کے تمام نبیوں پر یوں قابو پاؤں گی کہ وہ جھوٹ ہی بولیں گے۔‘ رب نے فرمایا، ’تُو کامیاب ہو گی۔ جا اور یوں ہی کر!‘


شاید کوئی اَور اعتراض کرے، ”اگر میرا جھوٹ اللہ کی سچائی کو کثرت سے نمایاں کرتا ہے اور یوں اُس کا جلال بڑھتا ہے تو وہ مجھے کیوں کر گناہ گار قرار دے سکتا ہے؟“


ایک نبی بنام صِدقیاہ بن کنعانہ نے اپنے لئے لوہے کے سینگ بنا کر اعلان کیا، ”رب فرماتا ہے کہ اِن سینگوں سے تُو شام کے فوجیوں کو مار مار کر ہلاک کر دے گا۔“


اسرائیل کے بادشاہ نے تقریباً 400 نبیوں کو بُلا کر اُن سے پوچھا، ”کیا مَیں رامات جِلعاد پر حملہ کروں یا اِس ارادے سے باز رہوں؟“ نبیوں نے جواب دیا، ”جی کریں، کیونکہ رب اُسے بادشاہ کے حوالے کر دے گا۔“


اب مَیں آپ کو چیلنج دیتا ہوں، تمام اسرائیل کو بُلا کر کرمل پہاڑ پر جمع کریں۔ ساتھ ساتھ بعل دیوتا کے 450 نبیوں کو اور ایزبل کی میز پر شریک ہونے والے یسیرت دیوی کے 400 نبیوں کو بھی بُلائیں۔“


بہت دن گزر گئے۔ پھر کال کے تیسرے سال میں رب الیاس سے ہم کلام ہوا، ”اب جا کر اپنے آپ کو اخی اب کے سامنے پیش کر۔ مَیں بارش کا سلسلہ دوبارہ شروع کر دوں گا۔“


ایک دن الیاس نبی نے جو جِلعاد کے شہر تِشبی کا تھا اخی اب بادشاہ سے کہا، ”رب اسرائیل کے خدا کی قَسم جس کی خدمت مَیں کرتا ہوں، آنے والے سالوں میں نہ اوس، نہ بارش پڑے گی جب تک مَیں نہ کہوں۔“


ہماری جان اُس چڑیا کی طرح چھوٹ گئی ہے جو چڑی مار کے پھندے سے نکل کر اُڑ گئی ہے۔ پھندا ٹوٹ گیا ہے، اور ہم بچ نکلے ہیں۔


نیز، کوئی بھی انسان نہیں جانتا کہ مصیبت کا وقت کب اُس پر آئے گا۔ جس طرح مچھلیاں ظالم جال میں اُلجھ جاتی یا پرندے پھندے میں پھنس جاتے ہیں اُسی طرح انسان مصیبت میں پھنس جاتا ہے۔ مصیبت اچانک ہی اُس پر آ جاتی ہے۔


”مَیں نے دیکھا کہ سامریہ کے نبی بعل کے نام میں نبوّت کر کے میری قوم اسرائیل کو غلط راہ پر لائے۔ یہ قابلِ گھن ہے،


سزا کے دن آ گئے ہیں، حساب کتاب کے دن پہنچ گئے ہیں۔ اسرائیل یہ بات جان لے۔ تم کہتے ہو، ”یہ نبی احمق ہے، روح کا یہ بندہ پاگل ہے۔“ کیونکہ جتنا سنگین تمہارا گناہ ہے اُتنے ہی زور سے تم میری مخالفت کرتے ہو۔


اُن سے نہایت ہی خراب کام سرزد ہوا ہے، ایسا شریر کام جیسا جِبعہ کے باشندوں سے ہوا تھا۔ اللہ اُن کا قصور یاد کر کے اُن کے گناہوں کی مناسب سزا دے گا۔


پہلے مَیں اُس بھولے بھالے بھیڑ کے بچے کی مانند تھا جسے قصائی کے پاس لایا جا رہا ہو۔ مجھے کیا پتا تھا کہ یہ میرے خلاف سازشیں کر رہے ہیں۔ آپس میں وہ کہہ رہے تھے، ”آؤ، ہم درخت کو پھل سمیت ختم کریں، آؤ ہم اُسے زندوں کے ملک میں سے مٹائیں تاکہ اُس کا نام و نشان تک یاد نہ رہے۔“


ہمیں فالو کریں:

اشتہارات


اشتہارات