Biblia Todo Logo
آن لائن بائبل

- اشتہارات -




حجّی 1:1 - ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن

1 فارس کے بادشاہ دارا کی حکومت کے دوسرے سال میں حجی نبی پر رب کا کلام نازل ہوا۔ چھٹے مہینے کا پہلا دن تھا۔ کلام میں اللہ یہوداہ کے گورنر زرُبابل بن سیالتی ایل اور امامِ اعظم یشوع بن یہوصدق سے مخاطب ہوا۔

باب دیکھیں کاپی

اُردو ہم عصر ترجُمہ

1 داریاویشؔ بادشاہ کی حُکومت کے دُوسرے سال کے چھٹے مہینے کی پہلی تاریخ کو شیالتی ایل کے بیٹے زرُبّابِیل کو جو یہُوداہؔ کا حاکم تھا اَور یہُوصدقؔ کے بیٹے اعلیٰ کاہِن یہوشُعؔ کو حگّیؔ نبی کی مَعرفت یَاہوِہ کا کلام پہُنچا۔

باب دیکھیں کاپی

کِتابِ مُقادّس

1 دارا بادشاہ کی سلطنت کے دُوسرے برس کے چھٹے مہِینے کی پہلی تارِیخ کو یہُوداؔہ کے ناظِم زرُبّاؔبل بِن سیالتی ایل اور سردار کاہِن یشُوع بِن یہُوصدؔق کو حجَّی نبی کی معرفت خُداوند کا کلام پُہنچا۔

باب دیکھیں کاپی

किताबे-मुक़द्दस

1 फ़ारस के बादशाह दारा की हुकूमत के दूसरे साल में हज्जी नबी पर रब का कलाम नाज़िल हुआ। छटे महीने का पहला दिन था। कलाम में अल्लाह यहूदाह के गवर्नर ज़रुब्बाबल बिन सियालतियेल और इमामे-आज़म यशुअ बिन यहूसदक़ से मुख़ातिब हुआ।

باب دیکھیں کاپی




حجّی 1:1
41 حوالہ جات  

اُن کے راہنما زرُبابل، یشوع، نحمیاہ، سرایاہ، رعلایاہ، مردکی، بِلشان، مِسفار، بِگوَئی، رحوم اور بعنہ تھے۔ ذیل کی فہرست میں واپس آئے ہوئے خاندانوں کے مرد بیان کئے گئے ہیں۔


جلاوطنی سے واپس آنے کے دوسرے سال کے دوسرے مہینے میں رب کے گھر کی نئے سرے سے تعمیر شروع ہوئی۔ اِس کام میں زرُبابل بن سیالتی ایل، یشوع بن یوصدق، دیگر امام اور لاوی اور وطن میں واپس آئے ہوئے باقی تمام اسرائیلی شریک ہوئے۔ تعمیری کام کی نگرانی اُن لاویوں کے ذمے لگا دی گئی جن کی عمر 20 سال یا اِس سے زائد تھی۔


جمع ہونے کا مقصد اسرائیل کے خدا کی قربان گاہ کو نئے سرے سے تعمیر کرنا تھا تاکہ مردِ خدا موسیٰ کی شریعت کے مطابق اُس پر بھسم ہونے والی قربانیاں پیش کی جا سکیں۔ چنانچہ یشوع بن یو صدق اور زرُبابل بن سیالتی ایل کام میں لگ گئے۔ یشوع کے امام بھائیوں اور زرُبابل کے بھائیوں نے اُن کی مدد کی۔


دارا بادشاہ کی حکومت کے دوسرے سال میں حجی پر رب کا ایک اَور کلام نازل ہوا۔ نویں مہینے کا 24واں دن تھا۔


تب زرُبابل بن سیالتی ایل، امامِ اعظم یشوع بن یہوصدق اور قوم کے پورے بچے ہوئے حصے نے رب اپنے خدا کی سنی۔ جو بھی بات رب اُن کے خدا نے حجی نبی کو سنانے کو کہا تھا اُسے اُنہوں نے مان لیا۔ رب کا خوف پوری قوم پر طاری ہوا۔


اُن کے راہنما زرُبابل، یشوع، نحمیاہ، عزریاہ، رعمیاہ، نحمانی، مردکی، بِلشان، مِسفرت، بِگوَئی، نحوم اور بعنہ تھے۔ ذیل کی فہرست میں واپس آئے ہوئے خاندانوں کے مرد بیان کئے گئے ہیں۔


یوں رب نے یہوداہ کے گورنر زرُبابل بن سیالتی ایل، امامِ اعظم یشوع بن یہوصدق اور قوم کے بچے ہوئے حصے کو رب کے گھر کی تعمیر کرنے کی تحریک دی۔ دارا بادشاہ کی حکومت کے دوسرے سال میں وہ آ کر رب الافواج اپنے خدا کے گھر پر کام کرنے لگے۔ چھٹے مہینے کا 24واں دن تھا۔


چنانچہ یہودی بزرگ رب کے گھر پر کام جاری رکھ سکے۔ دونوں نبی حجی اور زکریاہ بن عِدّو اپنی نبوّتوں سے اُن کی حوصلہ افزائی کرتے رہے، اور یوں سارا کام اسرائیل کے خدا اور فارس کے بادشاہوں خورس، دارا اور ارتخشستا کے حکم کے مطابق ہی مکمل ہوا۔


اُسی دن حجی پر رب کا ایک اَور کلام نازل ہوا،


لیکن رب فرماتا ہے کہ اے زرُبابل، حوصلہ رکھ! اے امامِ اعظم یشوع بن یہوصدق حوصلہ رکھ! اے ملک کے تمام باشندو، حوصلہ رکھ کر اپنا کام جاری رکھو۔ کیونکہ رب الافواج فرماتا ہے کہ مَیں تمہارے ساتھ ہوں۔


امامِ اعظم یشوع کی اولاد: یشوع یویقیم کا باپ تھا، یویقیم اِلیاسب کا، اِلیاسب یویدع کا،


درجِ ذیل اُن اماموں اور لاویوں کی فہرست ہے جو زرُبابل بن سیالتی ایل اور یشوع کے ساتھ جلاوطنی سے واپس آئے۔ امام: سرایاہ، یرمیاہ، عزرا،


شریعت کی باتیں سن سن کر وہ رونے لگے۔ لیکن نحمیاہ گورنر، شریعت کے عالِم عزرا امام اور شریعت کی تشریح کرنے والے لاویوں نے اُنہیں تسلی دے کر کہا، ”اُداس نہ ہوں اور مت روئیں! آج رب آپ کے خدا کے لئے مخصوص و مُقدّس عید ہے۔


مَیں کُل بارہ سال صوبہ یہوداہ کا گورنر رہا یعنی ارتخشستا بادشاہ کی حکومت کے 20ویں سال سے اُس کے 32ویں سال تک۔ اِس پورے عرصے میں نہ مَیں نے اور نہ میرے بھائیوں نے وہ آمدنی لی جو ہمارے لئے مقرر کی گئی تھی۔


چنانچہ یروشلم میں اللہ کے گھر کا تعمیری کام رُک گیا، اور وہ فارس کے بادشاہ دارا کی حکومت کے دوسرے سال تک رُکا رہا۔


زرُبابل اور خاندانی سرپرستوں کے پاس آ کر اُنہوں نے درخواست کی، ”ہم بھی آپ کے ساتھ مل کر رب کے گھر کو تعمیر کرنا چاہتے ہیں۔ کیونکہ جب سے اسور کے بادشاہ اسرحدون نے ہمیں یہاں لا کر بسایا ہے اُس وقت سے ہم آپ کے خدا کے طالب رہے اور اُسے قربانیاں پیش کرتے آئے ہیں۔“


یہوداہ کے گورنرنے حکم دیا کہ اِن تین خاندانوں کے امام فی الحال قربانیوں کا وہ حصہ کھانے میں شریک نہ ہوں جو اماموں کے لئے مقرر ہے۔ جب دوبارہ امامِ اعظم مقرر کیا جائے تو وہی اُوریم اور تُمیم نامی قرعہ ڈال کر معاملہ حل کرے۔


اُنہیں نکال کر فارس کے بادشاہ نے مِتردات خزانچی کے حوالے کر دیا جس نے سب کچھ گن کر یہوداہ کے بزرگ شیس بضر کو دے دیا۔


فِدایاہ کے دو بیٹے زرُبابل اور سِمعی تھے۔ زرُبابل کے دو بیٹے مسُلّام اور حننیاہ تھے۔ ایک بیٹی بنام سلومیت بھی پیدا ہوئی۔


یہویاکین کو بابل میں جلاوطن کر دیا گیا۔ اُس کے سات بیٹے سیالتی ایل،


یرُبعام دوم لبو حمات سے لے کر بحیرۂ مُردار تک اُن تمام علاقوں پر دوبارہ قبضہ کر سکا جو پہلے اسرائیل کے تھے۔ یوں وہ وعدہ پورا ہوا جو رب اسرائیل کے خدا نے اپنے خادم جات حِفر کے رہنے والے نبی یونس بن امِتّی کی معرفت کیا تھا۔


تمام اسرائیل نے اُسے دفنا کر اُس کا ماتم کیا۔ سب کچھ ویسے ہوا جیسے رب نے اپنے خادم اخیاہ نبی کی معرفت فرمایا تھا۔


بن یوحناہ بن ریسا بن زرُبابل بن سیالتی ایل بن نیری


لیکن موسیٰ نے التجا کی، ”میرے آقا، مہربانی کر کے کسی اَور کو بھیج دے۔“


اِس میں وہ ٹیکس شامل نہیں تھے جو اُسے سوداگروں، تاجروں، عرب بادشاہوں اور ضلعوں کے افسروں سے ملتے تھے۔


ایک دن دونبی بنام حجی اور زکریاہ بن عِدّو اُٹھ کر اسرائیل کے خدا کے نام میں جو اُن کے اوپر تھا یہوداہ اور یروشلم کے یہودیوں کے سامنے نبوّت کرنے لگے۔


لیکن جوں ہی کام شروع ہوا تو دریائے فرات کے مغربی علاقے کے گورنر تتّنی اور شتربوزنی اپنے ہم خدمت افسروں سمیت یروشلم پہنچے۔ اُنہوں نے پوچھا، ”کس نے آپ کو یہ گھر بنانے اور اِس کا ڈھانچا تکمیل تک پہنچانے کی اجازت دی؟


درجِ ذیل اُن آدمیوں کی فہرست ہے جنہوں نے غیریہودی عورتوں سے شادی کی تھی۔ اُنہوں نے قَسم کھا کر وعدہ کیا کہ ہم اپنی بیویوں سے الگ ہو جائیں گے۔ ساتھ ساتھ ہر ایک نے قصور کی قربانی کے طور پر مینڈھا قربان کیا۔ اماموں میں سے قصوروار: یشوع بن یو صدق اور اُس کے بھائی معسیاہ، اِلی عزر، یریب اور جِدلیاہ،


رب الافواج فرماتا ہے، ”یہ قوم کہتی ہے، ’ابھی رب کے گھر کو دوبارہ تعمیر کرنے کا وقت نہیں آیا۔‘


”یہوداہ کے گورنر زرُبابل کو بتا دے کہ مَیں آسمان و زمین کو ہلا دوں گا۔


کیونکہ گو اندھے جانوروں کو قربان کرنا سخت منع ہے، توبھی تم یہ بات نظرانداز کر کے ایسے جانوروں کو قربان کرتے ہو۔ لنگڑے یا بیمار جانور چڑھانا بھی ممنوع ہے، توبھی تم کہتے ہو، ’کوئی بات نہیں‘ اور ایسے ہی جانوروں کو پیش کرتے ہو۔“ رب الافواج فرماتا ہے، ”اگر واقعی اِس کی کوئی بات نہیں تو اپنے ملک کے گورنر کو ایسے جانوروں کو پیش کرو۔ کیا وہ تم سے خوش ہو گا؟ کیا وہ تمہیں قبول کرے گا؟ ہرگز نہیں!


فارس کے بادشاہ دارا کی حکومت کے دوسرے سال اور آٹھویں مہینے میں رب کا کلام نبی زکریاہ بن برکیاہ بن عِدّو پر نازل ہوا،


اِس کے بعد رب نے مجھے رویا میں امامِ اعظم یشوع کو دکھایا۔ وہ رب کے فرشتے کے سامنے کھڑا تھا، اور ابلیس اُس پر الزام لگانے کے لئے اُس کے دائیں ہاتھ کھڑا ہو گیا تھا۔


ہمیں فالو کریں:

اشتہارات


اشتہارات