7 اب اُس عورت کو اُس کے شوہر کو واپس کر دے، کیونکہ وہ نبی ہے اور تیرے لئے دعا کرے گا۔ پھر تُو نہیں مرے گا۔ لیکن اگر تُو اُسے واپس نہیں کرے گا تو جان لے کہ تیری اور تیرے لوگوں کی موت یقینی ہے۔“
7 اَب تُم اُس آدمی کی بیوی لَوٹا دو کیونکہ وہ نبی ہے اَور وہ تمہاری خاطِر دعا کرےگا اَور تُم جیتے رہوگے۔ لیکن اگر تُم نے اُسے نہ لَوٹایا تو یقین جانو کہ تُم اَور تمہارے سَب لوگ ہلاک ہو جایٔیں گے۔“
7 اب تُو اُس مَرد کی بِیوی کو واپس کر دے کیونکہ وہ نبی ہے اور وہ تیرے لِئے دُعا کرے گا اور تُو جِیتا رہے گا۔ پر اگر تُو اُسے واپس نہ کرے تو جان لے کہ تُو بھی اور جِتنے تیرے ہیں سب ضرُور ہلاک ہوں گے۔
7 अब उस औरत को उसके शौहर को वापस कर दे, क्योंकि वह नबी है और तेरे लिए दुआ करेगा। फिर तू नहीं मरेगा। लेकिन अगर तू उसे वापस नहीं करेगा तो जान ले कि तेरी और तेरे लोगों की मौत यक़ीनी है।”
چنانچہ اب سات جوان بَیل اور سات مینڈھے لے کر میرے بندے ایوب کے پاس جاؤ اور اپنی خاطر بھسم ہونے والی قربانی پیش کرو۔ لازم ہے کہ ایوب تمہاری شفاعت کرے، ورنہ مَیں تمہیں تمہاری حماقت کا پورا اجر دوں گا۔ لیکن اُس کی شفاعت پر مَیں تمہیں معاف کروں گا، کیونکہ میرے بندے ایوب نے میرے بارے میں وہ کچھ بیان کیا جو صحیح ہے جبکہ تم نے ایسا نہیں کیا۔“
لازم ہے کہ سب کے سب ازدواجی زندگی کا احترام کریں۔ شوہر اور بیوی ایک دوسرے کے وفادار رہیں، کیونکہ اللہ زناکاروں اور شادی کا بندھن توڑنے والوں کی عدالت کرے گا۔
جب داؤد نے فرشتے کو لوگوں کو مارتے ہوئے دیکھا تو اُس نے رب سے التماس کی، ”مَیں ہی نے گناہ کیا ہے، یہ میرا ہی قصور ہے۔ اِن بھیڑوں سے کیا غلطی ہوئی ہے؟ براہِ کرم اِن کو چھوڑ کر مجھے اور میرے خاندان کو سزا دے۔“
یہ سن کر نعمان کو غصہ آیا اور وہ یہ کہہ کر چلا گیا، ”مَیں نے سوچا کہ وہ کم از کم باہر آ کر مجھ سے ملے گا۔ ہونا یہ چاہئے تھا کہ وہ میرے سامنے کھڑے ہو کر رب اپنے خدا کا نام پکارتا اور اپنا ہاتھ بیمار جگہ کے اوپر ہلا ہلا کر مجھے شفا دیتا۔
اگر کوئی اپنے بھائی کو ایسا گناہ کرتے دیکھے جس کا انجام موت نہ ہو تو وہ دعا کرے، اور اللہ اُسے زندگی عطا کرے گا۔ مَیں اُن گناہوں کی بات کر رہا ہوں جن کا انجام موت نہیں۔ لیکن ایک ایسا گناہ بھی ہے جس کا انجام موت ہے۔ مَیں نہیں کہہ رہا کہ ایسے شخص کے لئے دعا کی جائے جس سے ایسا گناہ سرزد ہوا ہو۔
اگر مَیں کسی بےدین کو بتانا چاہوں، ’تُو یقیناً مرے گا‘ تو لازم ہے کہ تُو اُسے یہ سنا کر اُس کی غلط راہ سے آگاہ کرے۔ اگر تُو ایسا نہ کرے تو گو بےدین اپنے گناہوں کے باعث ہی مرے گا تاہم مَیں تجھے ہی اُس کی موت کا ذمہ دار ٹھہراؤں گا۔
مَیں تیرے ذریعے بےدین کو اطلاع دوں گا کہ اُسے مرنا ہی ہے تاکہ وہ اپنی بُری راہ سے ہٹ کر بچ جائے۔ اگر تُو اُسے یہ پیغام نہ پہنچائے، نہ اُسے تنبیہ کرے اور وہ اپنے قصور کے باعث مر جائے تو مَیں تجھے ہی اُس کی موت کا ذمہ دار ٹھہراؤں گا۔
اگر یہ لوگ واقعی نبی ہوں اور اِنہیں رب کا کلام ملا ہو تو اِنہیں رب کے گھر، شاہی محل اور یروشلم میں اب تک بچے ہوئے سامان کے لئے دعا کرنی چاہئے۔ وہ رب الافواج سے شفاعت کریں کہ یہ چیزیں ملکِ بابل نہ لے جائی جائیں بلکہ یہیں رہیں۔
پھر رب مجھ سے ہم کلام ہوا، ”اب سے میرا دل اِس قوم کی طرف مائل نہیں ہو گا، خواہ موسیٰ اور سموایل میرے سامنے آ کر اُن کی شفاعت کیوں نہ کریں۔ اُنہیں میرے حضور سے نکال دے، وہ چلے جائیں!
تب بادشاہ التماس کرنے لگا، ”رب اپنے خدا کا غصہ ٹھنڈا کر کے میرے لئے دعا کریں تاکہ میرا ہاتھ بحال ہو جائے۔“ مردِ خدا نے اُس کی شفاعت کی تو یرُبعام کا ہاتھ فوراً بحال ہو گیا۔
جہاں تک میرا تعلق ہے، مَیں اِس میں رب کا گناہ نہیں کروں گا کہ آپ کی سفارش کرنے سے باز آؤں۔ اور آئندہ بھی مَیں آپ کو اچھے اور صحیح راستے کی تعلیم دیتا رہوں گا۔
سب نے سموایل سے التماس کی، ”رب اپنے خدا سے دعا کر کے ہماری سفارش کریں تاکہ ہم مر نہ جائیں۔ کیونکہ بادشاہ کا تقاضا کرنے سے ہم نے اپنے گناہوں میں اضافہ کیا ہے۔“
اگر وہ اِس طرح کا گناہ کر کے قصوروار ٹھہرے تو لازم ہے کہ وہ وہی چیز واپس کرے جو اُس نے چوری کی یا چھین لی یا جو اُس کے سپرد کی گئی یا جو گم شدہ ہو کر اُس کے پاس آ گئی ہے
خاص کر افرائیم، منسّی، زبولون اور اِشکار کے اکثر لوگوں نے اپنے آپ کو صحیح طور پر پاک صاف نہیں کیا تھا۔ چنانچہ وہ فسح کے کھانے میں اُس حالت میں شریک نہ ہوئے جس کا تقاضا شریعت کرتی ہے۔ لیکن حِزقیاہ نے اُن کی شفاعت کر کے دعا کی، ”رب جو مہربان ہے ہر ایک کو معاف کرے