”پیتل کا ڈھانچا بنانا جس پر پیتل کا حوض بنا کر رکھنا ہے۔ یہ حوض دھونے کے لئے ہے۔ اُسے صحن میں ملاقات کے خیمے اور جانوروں کو چڑھانے کی قربان گاہ کے درمیان رکھ کر پانی سے بھر دینا۔
سلیمان نے 10 باسن ڈھلوائے۔ پانچ کو رب کے گھر کے دائیں ہاتھ اور پانچ کو اُس کے بائیں ہاتھ کھڑا کیا گیا۔ اِن باسنوں میں گوشت کے وہ ٹکڑے دھوئے جاتے جنہیں بھسم ہونے والی قربانی کے طور پر جلانا تھا۔ لیکن ’سمندر‘ نامی حوض اماموں کے استعمال کے لئے تھا۔ اُس میں وہ نہاتے تھے۔
بضلی ایل نے کیکر کی لکڑی کی ایک اَور قربان گاہ بنائی جو بھسم ہونے والی قربانیوں کے لئے تھی۔ اُس کی اونچائی ساڑھے چار فٹ، اُس کی لمبائی اور چوڑائی ساڑھے سات سات فٹ تھی۔
بضلی ایل نے دھونے کا حوض اور اُس کا ڈھانچا بھی پیتل سے بنایا۔ اُس کا پیتل اُن عورتوں کے آئینوں سے ملا تھا جو ملاقات کے خیمے کے دروازے پر خدمت کرتی تھیں۔
اِس کے بعد حیرام نے پیتل کا بڑا گول حوض ڈھال دیا جس کا نام ’سمندر‘ رکھا گیا۔ اُس کی اونچائی ساڑھے 7 فٹ، اُس کا منہ 15 فٹ چوڑا اور اُس کا گھیرا تقریباً 45 فٹ تھا۔