8 جب بادشاہ واپس آیا تو کیا دیکھتا ہے کہ ہامان اُس صوفے پر گر گیا ہے جس پر آستر ٹیک لگائے بیٹھی ہے۔ بادشاہ گرجا، ”کیا یہ آدمی یہیں محل میں میرے حضور ملکہ کی عصمت دری کرنا چاہتا ہے؟“ جوں ہی بادشاہ نے یہ الفاظ کہے ملازموں نے ہامان کے منہ پر کپڑا ڈال دیا۔
8 جَب بادشاہ محل کے باغ سے ضیافت کے کمرہ میں واپس آیا تو اُس نے دیکھا کہ ہامانؔ اُسی دیوان پر جھُکا ہُواہے جِس پر ملِکہ ایسترؔ تشریف فرما تھی۔ بادشاہ نے کہا، ”یہ میرے گھر میں میرے ہی سامنے ملِکہ کی عزّت پر ہاتھ ڈالنے پر آمادہ ہے؟“ جَیسے ہی یہ الفاظ بادشاہ کی زبان سے نکلے خدمت گاروں نے ہامانؔ کے مُنہ پر کپڑا ڈال دیا۔
8 اور بادشاہ محلّ کے باغ سے لَوٹ کر مَے نوشی کی جگہ آیا اور ہامان اُس تخت کے اُوپر جِس پر آستر بَیٹھی تھی پڑا تھا۔ تب بادشاہ نے کہا کیا یہ گھر ہی میں میرے سامنے ملِکہ پر جبر کرنا چاہتا ہے؟ اِس بات کا بادشاہ کے مُنہ سے نِکلنا تھا کہ اُنہوں نے ہامان کا مُنہ ڈھانک دِیا۔
8 जब बादशाह वापस आया तो क्या देखता है कि हामान उस सोफ़े पर गिर गया है जिस पर आस्तर टेक लगाए बैठी है। बादशाह गरजा, “क्या यह आदमी यहीं महल में मेरे हुज़ूर मलिका की इसमतदरी करना चाहता है?” ज्योंही बादशाह ने यह अलफ़ाज़ कहे मुलाज़िमों ने हामान के मुँह पर कपड़ा डाल दिया।
مرمر کے ستونوں کے درمیان کتان کے سفید اور قرمزی رنگ کے قیمتی پردے لٹکائے گئے تھے، اور وہ سفید اور ارغوانی رنگ کی ڈوریوں کے ذریعے ستونوں میں لگے چاندی کے چھلوں کے ساتھ بندھے ہوئے تھے۔ مہمانوں کے لئے سونے اور چاندی کے صوفے پچی کاری کے ایسے فرش پر رکھے ہوئے تھے جس میں مرمر کے علاوہ مزید تین قیمتی پتھر استعمال ہوئے تھے۔
بادشاہ تیرے بچوں کی دیکھ بھال کریں گے، اور رانیاں اُن کی دائیاں ہوں گی۔ وہ منہ کے بل جھک کر تیرے پاؤں کی خاک چاٹیں گے۔ تب تُو جان لے گی کہ مَیں ہی رب ہوں، کہ جو بھی مجھ سے اُمید رکھے وہ کبھی شرمندہ نہیں ہو گا۔“
رب فرماتا ہے، ”اگر چرواہا اپنی بھیڑ کو شیرببر کے منہ سے نکالنے کی کوشش کرے تو شاید دو پنڈلیاں یا کان کا ٹکڑا بچ جائے۔ سامریہ کے اسرائیلی بھی اِسی طرح ہی بچ جائیں گے، خواہ وہ اِس وقت اپنے شاندار صوفوں اور خوب صورت گدیوں پر آرام کیوں نہ کریں۔“