Biblia Todo Logo
آن لائن بائبل

- اشتہارات -




افسیوں 4:31 - ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن

31 تمام طرح کی تلخی، طیش، غصے، شور شرابہ، گالی گلوچ بلکہ ہر قسم کے بُرے رویے سے باز آئیں۔

باب دیکھیں کاپی

اُردو ہم عصر ترجُمہ

31 ہر قِسم کا کینہ، قہر، غُصّہ، تکرار اَور کُفر، ساری دُشمنی سمیت اَپنے سے دُور کر دو۔

باب دیکھیں کاپی

کِتابِ مُقادّس

31 ہر طرح کی تلخ مِزاجی اور قہر اور غُصّہ اور شور و غُل اور بدگوئی ہر قِسم کی بدخواہی سمیت تُم سے دُور کی جائیں۔

باب دیکھیں کاپی

किताबे-मुक़द्दस

31 तमाम तरह की तलख़ी, तैश, ग़ुस्से, शोर-शराबा, गाली-गलोच बल्कि हर क़िस्म के बुरे रवय्ये से बाज़ आएँ।

باب دیکھیں کاپی




افسیوں 4:31
62 حوالہ جات  

لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ آپ یہ سب کچھ یعنی غصہ، طیش، بدسلوکی، بہتان اور گندی زبان خستہ حال کپڑے کی طرح اُتار کر پھینک دیں۔


غصہ کرنے میں جلدی نہ کر، کیونکہ غصہ احمقوں کی گود میں ہی آرام کرتا ہے۔


چنانچہ اپنی زندگی سے تمام طرح کی بُرائی، دھوکے بازی، ریاکاری، حسد اور بہتان نکالیں۔


میرے عزیز بھائیو، اِس کا خیال رکھنا، ہر شخص سننے میں تیز ہو، لیکن بولنے اور غصہ کرنے میں دھیما۔


شوہرو، اپنی بیویوں سے محبت رکھیں۔ اُن سے تلخ مزاجی سے پیش نہ آئیں۔


لیکن خبردار! اگر آپ دل میں حسد کی کڑواہٹ اور خود غرضی پال رہے ہیں تو اِس پر شیخی مت مارنا، نہ سچائی کے خلاف جھوٹ بولیں۔


غصے میں آتے وقت گناہ مت کرنا۔ آپ کا غصہ سورج کے غروب ہونے تک ٹھنڈا ہو جائے،


قابیل کی طرح نہ ہوں، جو ابلیس کا تھا اور جس نے اپنے بھائی کو قتل کیا۔ اور اُس نے اُس کو قتل کیوں کیا؟ اِس لئے کہ اُس کا کام بُرا تھا جبکہ بھائی کا کام راست تھا۔


جو چپکے سے اپنے پڑوسی پر تہمت لگائے اُسے مَیں خاموش کراؤں گا، جس کی آنکھیں مغرور اور دل متکبر ہو اُسے برداشت نہیں کروں گا۔


بھائیو، ایک دوسرے پر تہمت مت لگانا۔ جو اپنے بھائی پر تہمت لگاتا یا اُسے مجرم ٹھہراتا ہے وہ شریعت پر تہمت لگاتا ہے اور شریعت کو مجرم ٹھہراتا ہے۔ اور جب آپ شریعت پر تہمت لگاتے ہیں تو آپ اُس کے پیروکار نہیں رہتے بلکہ اُس کے منصف بن گئے ہیں۔


لکڑی کے ختم ہونے پر آگ بجھ جاتی ہے، تہمت لگانے والے کے چلے جانے پر جھگڑا بند ہو جاتا ہے۔


نگران کو تو اللہ کا گھرانا سنبھالنے کی ذمہ داری دی گئی ہے، اِس لئے لازم ہے کہ وہ بےالزام ہو۔ وہ خودسر، غصیلا، شرابی، لڑاکا یا لالچی نہ ہو۔


اُن کی بیویاں بھی شریف ہوں۔ وہ بہتان لگانے والی نہ ہوں بلکہ ہوش مند اور ہر بات میں وفادار۔


مجھے ڈر ہے کہ جب مَیں آؤں گا تو نہ آپ کی حالت مجھے پسند آئے گی، نہ میری حالت آپ کو۔ مجھے ڈر ہے کہ آپ میں جھگڑا، حسد، غصہ، خود غرضی، بہتان، گپ بازی، غرور اور بےترتیبی پائی جائے گی۔


بھائیو، بچوں جیسی سوچ سے باز آئیں۔ بُرائی کے لحاظ سے تو ضرور بچے بنے رہیں، لیکن سمجھ میں بالغ بن جائیں۔


غضب آلود آدمی جھگڑے چھیڑتا رہتا ہے، غصیلے شخص سے متعدد گناہ سرزد ہوتے ہیں۔


غصیلا آدمی احمقانہ حرکتیں کرتا ہے، اور لوگ سازشی شخص سے نفرت کرتے ہیں۔


جو اپنی نفرت چھپائے رکھے وہ جھوٹ بولتا ہے، جو دوسروں کے بارے میں غلط خبریں پھیلائے وہ احمق ہے۔


نفرت جھگڑے چھیڑتی رہتی جبکہ محبت تمام خطاؤں پر پردہ ڈال دیتی ہے۔


اِس کے علاوہ وہ سُست ہونے اور اِدھر اُدھر گھروں میں پھرنے کی عادی بن جاتی ہیں۔ نہ صرف یہ بلکہ وہ باتونی بھی بن جاتی ہیں اور دوسروں کے معاملات میں دخل دے کر نامناسب باتیں کرتی ہیں۔


بُت پرستی، جادوگری، دشمنی، جھگڑا، حسد، غصہ، خود غرضی، اَن بن، پارٹی بازی،


اِس لئے آئیے ہم پرانے خمیری آٹے یعنی بُرائی اور بدی کو دُور کر کے تازہ گُندھے ہوئے آٹے یعنی خلوص اور سچائی کی روٹیاں بنا کر فسح کی عید منائیں۔


اُن کا منہ لعنت اور کڑواہٹ سے بھرا ہے۔


جس طرح کالے بادل لانے والی ہَوا بارش پیدا کرتی ہے اُسی طرح باتونی کی چپکے سے کی گئی باتوں سے لوگوں کے منہ بگڑ جاتے ہیں۔


تہمت لگانے والے کی باتیں لذیذ کھانے کے لقموں کی مانند ہیں، وہ دل کی تہہ تک اُتر جاتی ہیں۔


وہ گواہ جو عدالت میں جھوٹ بولتا اور وہ جو بھائیوں میں جھگڑا پیدا کرتا ہے۔


تہمت لگانے والا ملک میں قائم نہ رہے، اور بُرائی ظالم کو مار مار کر اُس کا پیچھا کرے۔


وہ اپنی زبان کو تلوار کی طرح تیز کرتے اور اپنے زہریلے الفاظ کو تیروں کی طرح تیار رکھتے ہیں


تُو دوسروں کے پاس بیٹھ کر اپنے بھائی کے خلاف بولتا ہے، اپنی ہی ماں کے بیٹے پر تہمت لگاتا ہے۔


ایسا شخص اپنی زبان سے کسی پر تہمت نہیں لگاتا۔ نہ وہ اپنے پڑوسی پر زیادتی کرتا، نہ اُس کی بےعزتی کرتا ہے۔


ضیبا نے مجھ پر تہمت لگائی ہے۔ لیکن میرے آقا اور بادشاہ اللہ کے فرشتے جیسے ہیں۔ میرے ساتھ وہی کچھ کریں جو آپ کو مناسب لگے۔


جب اُس کے بھائیوں نے دیکھا کہ ہمارا باپ یوسف کو ہم سے زیادہ پیار کرتا ہے تو وہ اُس سے نفرت کرنے لگے اور ادب سے اُس سے بات نہیں کرتے تھے۔


باپ کی برکت کے سبب سے عیسَو یعقوب کا دشمن بن گیا۔ اُس نے دل میں کہا، ”وہ دن قریب آ گئے ہیں کہ ابو انتقال کر جائیں گے اور ہم اُن کا ماتم کریں گے۔ پھر مَیں اپنے بھائی کو مار ڈالوں گا۔“


ایک دن قابیل نے اپنے بھائی سے کہا، ”آؤ، ہم باہر کھلے میدان میں چلیں۔“ اور جب وہ کھلے میدان میں تھے تو قابیل نے اپنے بھائی ہابیل پر حملہ کر کے اُسے مار ڈالا۔


پھر آسمان پر ایک اونچی آواز سنائی دی، ”اب ہمارے خدا کی نجات، قدرت اور بادشاہی آ گئی ہے، اب اُس کے مسیح کا اختیار آ گیا ہے۔ کیونکہ ہمارے بھائیوں اور بہنوں پر الزام لگانے والا جو دن رات اللہ کے حضور اُن پر الزام لگاتا رہتا تھا اُسے زمین پر پھینکا گیا ہے۔


جو بھی اپنے بھائی سے نفرت رکھتا ہے وہ قاتل ہے۔ اور آپ جانتے ہیں کہ جو قاتل ہے اُس میں ابدی زندگی نہیں رہتی۔


اِسی طرح بزرگ خواتین کو ہدایت دینا کہ وہ مُقدّسین کی سی زندگی گزاریں۔ نہ وہ تہمت لگائیں نہ شراب کی غلام ہوں۔ اِس کے بجائے وہ اچھی تعلیم دینے کے لائق ہوں


حماقت اور جہالت کی بحثوں سے کنارہ کریں۔ آپ تو جانتے ہیں کہ اِن سے صرف جھگڑے پیدا ہوتے ہیں۔


وہ شرابی نہ ہو، نہ لڑاکا بلکہ نرم دل اور امن پسند۔ وہ پیسوں کا لالچ کرنے والا نہ ہو۔


پورے شہر میں ہنگامہ برپا ہوا اور لوگ چاروں طرف سے دوڑ کر آئے۔ پولس کو پکڑ کر اُنہوں نے اُسے بیت المُقدّس سے باہر گھسیٹ لیا۔ جوں ہی وہ نکل گئے بیت المُقدّس کے صحن کے دروازوں کو بند کر دیا گیا۔


اے رب، یہ تمام لوگ بدترین قسم کے سرکش ہیں۔ تہمت لگانا اِن کی روزی بن گیا ہے۔ یہ پیتل اور لوہا ہی ہیں، سب کے سب تباہی کا باعث ہیں۔


جب دانش مند آدمی عدالت میں احمق سے لڑے تو احمق طیش میں آ جاتا یا قہقہہ لگاتا ہے، سکون کا امکان ہی نہیں ہوتا۔


بادشاہ کا طیش جوان شیرببر کی دہاڑوں کی مانند ہے جبکہ اُس کی منظوری گھاس پر شبنم کی طرح تر و تازہ کرتی ہے۔


توبھی اسرائیل کے مردوں نے اعتراض کیا، ”ہمارے دس قبیلے ہیں، اِس لئے ہمارا بادشاہ کی خدمت کرنے کا دس گُنا زیادہ حق ہے۔ تو پھر آپ ہمیں حقیر کیوں جانتے ہیں؟ ہم نے تو پہلے اپنے بادشاہ کو واپس لانے کی بات کی تھی۔“ یوں بحث مباحثہ جاری رہا، لیکن یہوداہ کے مردوں کی باتیں زیادہ سخت تھیں۔


ابی سلوم نے امنون سے ایک بھی بات نہ کی۔ نہ اُس نے اُس پر کوئی الزام لگایا، نہ کوئی اچھی بات کی، کیونکہ تمر کی عصمت دری کی وجہ سے وہ اپنے بھائی سے سخت نفرت کرنے لگا تھا۔


جب روبن نے اُن کی باتیں سنیں تو اُس نے یوسف کو بچانے کی کوشش کی۔ اُس نے کہا، ”نہیں، ہم اُسے قتل نہ کریں۔


اور محبت سے خالی ہوں گے۔ وہ صلح کرنے کے لئے تیار نہیں ہوں گے، دوسروں پر تہمت لگائیں گے، عیاش اور وحشی ہوں گے اور بھلائی سے نفرت رکھیں گے۔


ہر ایک اپنے پڑوسی سے خبردار رہے، اور اپنے کسی بھی بھائی پر بھروسا مت رکھنا۔ کیونکہ ہر بھائی چالاکی کرنے میں ماہر ہے، اور ہر پڑوسی تہمت لگانے پر تُلا رہتا ہے۔


خفا ہونے سے باز آ، غصے کو چھوڑ دے۔ رنجیدہ نہ ہو، ورنہ بُرا ہی نتیجہ نکلے گا۔


چنانچہ اپنے پرانے انسان کو اُس کے پرانے چال چلن سمیت اُتار دینا، کیونکہ وہ اپنی دھوکے باز شہوتوں سے بگڑتا جا رہا ہے۔


اِس لئے ہر شخص جھوٹ سے باز رہ کر دوسروں سے سچ بات کرے، کیونکہ ہم سب ایک ہی بدن کے اعضا ہیں۔


ہمیں فالو کریں:

اشتہارات


اشتہارات