Biblia Todo Logo
آن لائن بائبل

- اشتہارات -




واعظ 5:2 - ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن

2 بولنے میں جلدبازی نہ کر، تیرا دل اللہ کے حضور کچھ بیان کرنے میں جلدی نہ کرے۔ اللہ آسمان پر ہے جبکہ تُو زمین پر ہی ہے۔ لہٰذا بہتر ہے کہ تُو کم باتیں کرے۔

باب دیکھیں کاپی

اُردو ہم عصر ترجُمہ

2 بولنے میں عجلت نہ کرو، اَور تمہارا دِل جلدبازی سے خُدا کے حُضُور میں کچھ نہ کہے۔ کیونکہ خُدا آسمان پر ہے اَور تُم زمین پر، لہٰذا بہتر ہے کہ تمہاری باتیں مُختصر ہُوں۔

باب دیکھیں کاپی

کِتابِ مُقادّس

2 بولنے میں جلد بازی نہ کر اور تیرا دِل جلد بازی سے خُدا کے حضُور کُچھ نہ کہے کیونکہ خُدا آسمان پر ہے اور تُو زمِین پر۔ اِس لِئے تیری باتیں مُختصر ہوں۔

باب دیکھیں کاپی

किताबे-मुक़द्दस

2 बोलने में जल्दबाज़ी न कर, तेरा दिल अल्लाह के हुज़ूर कुछ बयान करने में जल्दी न करे। अल्लाह आसमान पर है जबकि तू ज़मीन पर ही है। लिहाज़ा बेहतर है कि तू कम बातें करे।

باب دیکھیں کاپی




واعظ 5:2
21 حوالہ جات  

دعا کرتے وقت غیریہودیوں کی طرح طویل اور بےمعنی باتیں نہ دہراتے رہو۔ وہ سمجھتے ہیں کہ ہماری بہت سی باتوں کے سبب سے ہماری سنی جائے گی۔


جہاں بہت باتیں کی جاتی ہیں وہاں گناہ بھی آ موجود ہوتا ہے، جو اپنی زبان کو قابو میں رکھے وہ دانش مند ہے۔


جتنا آسمان زمین سے اونچا ہے اُتنی ہی میری راہیں تمہاری راہوں اور میرے خیالات تمہارے خیالات سے بلند ہیں۔


بلکہ یوں دعا کیا کرو، اے ہمارے آسمانی باپ، تیرا نام مُقدّس مانا جائے۔


جہاں بہت خواب دیکھے جاتے ہیں وہاں فضول باتیں اور بےشمار الفاظ ہوتے ہیں۔ چنانچہ اللہ کا خوف مان!


ابراہیم نے کہا، ”مَیں معافی چاہتا ہوں کہ مَیں نے رب سے بات کرنے کی جرأت کی ہے اگرچہ مَیں خاک اور راکھ ہی ہوں۔


ہم سب سے تو کئی طرح کی غلطیاں سرزد ہوتی ہیں۔ لیکن جس شخص سے بولنے میں کبھی غلطی نہیں ہوتی وہ کامل ہے اور اپنے پورے بدن کو قابو میں رکھنے کے قابل ہے۔


کیونکہ جس طرح حد سے زیادہ محنت مشقت سے خواب آنے لگتے ہیں اُسی طرح بہت باتیں کرنے سے آدمی کی حماقت ظاہر ہوتی ہے۔


انسان اپنے لئے پھندا تیار کرتا ہے جب وہ جلدبازی سے مَنت مانتا اور بعد میں ہی مَنت کے نتائج پر غور کرنے لگتا ہے۔


اُس نے قَسم کھا کر کہا، ”اگر رب میرے ساتھ ہو، سفر پر میری حفاظت کرے، مجھے کھانا اور کپڑا مہیا کرے


ہمارا خدا تو آسمان پر ہے، اور جو جی چاہے کرتا ہے۔


ابراہیم نے ایک آخری دفعہ بات کی، ”رب غصہ نہ کرے اگر مَیں ایک اَور بار بات کروں۔ شاید اُس میں صرف 10 پائے جائیں۔“ رب نے کہا، ”مَیں اُسے اُن 10 لوگوں کے سبب سے بھی برباد نہیں کروں گا۔“


ابراہیم نے کہا، ”رب غصہ نہ کرے کہ مَیں ایک دفعہ اَور بات کروں۔ شاید وہاں صرف 30 ہوں۔“ اُس نے جواب دیا، ”پھر بھی اُنہیں چھوڑ دوں گا۔“


پہلے اُس نے رب کے سامنے قَسم کھائی، ”اگر تُو مجھے عمونیوں پر فتح دے


بلکہ اُس نے قَسم کھا کر کہا، ”جو بھی تُو مانگے گی مَیں تجھے دوں گا، خواہ بادشاہی کا آدھا حصہ ہی کیوں نہ ہو۔“


جہاں یہ پتھر ستون کے طور پر کھڑا ہے وہاں اللہ کا گھر ہو گا، اور جو بھی تُو مجھے دے گا اُس کا دسواں حصہ تجھے دیا کروں گا۔“


ہو سکتا ہے کہ کسی نے بےپروائی سے کچھ کرنے کی قَسم کھائی ہے، چاہے وہ اچھا کام تھا یا غلط۔ جب وہ جان لیتا ہے کہ اُس نے کیا کِیا ہے تو وہ قصوروار ٹھہرتا ہے۔


دانش مند اپنے منہ کی باتوں سے دوسروں کی مہربانی حاصل کرتا ہے، لیکن احمق کے اپنے ہی ہونٹ اُسے ہڑپ کر لیتے ہیں۔


اُس کا بیان احمقانہ باتوں سے شروع اور خطرناک بےوقوفیوں سے ختم ہوتا ہے۔


ہمیں فالو کریں:

اشتہارات


اشتہارات