Biblia Todo Logo
آن لائن بائبل

- اشتہارات -




واعظ 11:8 - ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن

8 جتنے بھی سال انسان زندہ رہے اُتنے سال وہ خوش باش رہے۔ ساتھ ساتھ اُسے یاد رہے کہ تاریک دن بھی آنے والے ہیں، اور کہ اُن کی بڑی تعداد ہو گی۔ جو کچھ آنے والا ہے وہ باطل ہی ہے۔

باب دیکھیں کاپی

اُردو ہم عصر ترجُمہ

8 خواہ آدمی برسوں زندہ رہے، اُسے اُن سَب سے لُطف اَندوز ہونا چاہئے۔ لیکن تاریکی کے دِنوں کو یاد رکھنا چاہئے، کیونکہ وہ بہت ہوں گے۔ سَب کچھ جو آتا ہے باطِل ہے۔

باب دیکھیں کاپی

کِتابِ مُقادّس

8 ہاں اگر آدمی برسوں زِندہ رہے تو اُن میں خُوشی کرے لیکن تارِیکی کے دِنوں کو یاد رکھّے کیونکہ وہ بُہت ہوں گے۔ سب کُچھ جو آتا ہے بُطلان ہے۔

باب دیکھیں کاپی

किताबे-मुक़द्दस

8 जितने भी साल इनसान ज़िंदा रहे उतने साल वह ख़ुशबाश रहे। साथ साथ उसे याद रहे कि तारीक दिन भी आनेवाले हैं, और कि उनकी बड़ी तादाद होगी। जो कुछ आनेवाला है वह बातिल ही है।

باب دیکھیں کاپی




واعظ 11:8
32 حوالہ جات  

عیسیٰ نے جواب دیا، ”نور تھوڑی دیر اَور تمہارے پاس رہے گا۔ جتنی دیر وہ موجود ہے اِس نور میں چلتے رہو تاکہ تاریکی تم پر چھا نہ جائے۔ جو اندھیرے میں چلتا ہے اُسے نہیں معلوم کہ وہ کہاں جا رہا ہے۔


کاش وہ دانش مند ہو کر یہ بات سمجھیں! کاش وہ جان لیں کہ اُن کا کیا انجام ہے۔


ظلمت اور تاریکی کا دن، گھنے بادلوں اور گھپ اندھیرے کا دن ہو گا۔ جس طرح پَو پھٹتے ہی روشنی پہاڑوں پر پھیل جاتی ہے اُسی طرح ایک بڑی اور طاقت ور قوم آ رہی ہے، ایسی قوم جیسی نہ ماضی میں کبھی تھی، نہ مستقبل میں کبھی ہو گی۔


خوشی کے دن خوش ہو، لیکن مصیبت کے دن خیال رکھ کہ اللہ نے یہ دن بھی بنایا اور وہ بھی اِس لئے کہ انسان اپنے مستقبل کے بارے میں کچھ معلوم نہ کر سکے۔


اُنہوں نے آپ سے کہا تھا، ”آخری دنوں میں مذاق اُڑانے والے ہوں گے جو اپنی بےدین خواہشات پوری کرنے کے لئے ہی زندگی گزاریں گے۔“


اِس سے پہلے کہ تاریکی پھیل جائے اور تمہارے پاؤں دُھندلے پن میں پہاڑوں کے ساتھ ٹھوکر کھائیں، رب اپنے خدا کو جلال دو! کیونکہ اُس وقت گو تم روشنی کے انتظار میں رہو گے، لیکن اللہ اندھیرے کو مزید بڑھائے گا، گہری تاریکی تم پر چھا جائے گی۔


چنانچہ مَیں نے خوشی کی تعریف کی، کیونکہ سورج تلے انسان کے لئے اِس سے بہتر کچھ نہیں ہے کہ وہ کھائے پیئے اور خوش رہے۔ پھر محنت مشقت کرتے وقت خوشی اُتنے ہی دن اُس کے ساتھ رہے گی جتنے اللہ نے سورج تلے اُس کے لئے مقرر کئے ہیں۔


گناہ گار سے سَو گناہ سرزد ہوتے ہیں، توبھی عمر رسیدہ ہو جاتا ہے۔ بےشک مَیں یہ بھی جانتا ہوں کہ خدا ترس لوگوں کی خیر ہو گی، اُن کی جو اللہ کے چہرے سے ڈرتے ہیں۔


کیونکہ جتنی بھی باتیں انسان کرے اُتنا ہی زیادہ معلوم ہو گا کہ باطل ہیں۔ انسان کے لئے اِس کا کیا فائدہ؟


پھر بادشاہ نے اپنے درباریوں کو حکم دیا، ’اِس کے ہاتھ اور پاؤں باندھ کر اِسے باہر تاریکی میں پھینک دو، وہاں جہاں لوگ روتے اور دانت پیستے رہیں گے۔‘


اور اگر وہ دو ہزار سال تک جیتا رہے، لیکن اپنی خوش حالی سے لطف اندوز نہ ہو سکے تو کیا فائدہ ہے؟ سب کو تو ایک ہی جگہ جانا ہے۔


اُن تمام لوگوں کی انتہا نہیں تھی جن کی قیادت وہ کرتا تھا۔ توبھی جو بعد میں آئیں گے وہ اُس سے خوش نہیں ہوں گے۔ یہ بھی باطل اور ہَوا کو پکڑنے کے برابر ہے۔


ایک آدمی اکیلا ہی تھا۔ نہ اُس کے بیٹا تھا، نہ بھائی۔ وہ بےحد محنت مشقت کرتا رہا، لیکن اُس کی آنکھیں کبھی اپنی دولت سے مطمئن نہ تھیں۔ سوال یہ رہا، ”مَیں اِتنی سرتوڑ کوشش کس کے لئے کر رہا ہوں؟ مَیں اپنی جان کو زندگی کے مزے لینے سے کیوں محروم رکھ رہا ہوں؟“ یہ بھی باطل اور ناگوار معاملہ ہے۔


جو انسان اللہ کو منظور ہو اُسے وہ حکمت، علم و عرفان اور خوشی عطا کرتا ہے، لیکن گناہ گار کو وہ جمع کرنے اور ذخیرہ کرنے کی ذمہ داری دیتا ہے تاکہ بعد میں یہ دولت اللہ کو منظور شخص کے حوالے کی جائے۔ یہ بھی باطل اور ہَوا کو پکڑنے کے برابر ہے۔


اور کیا معلوم کہ وہ دانش مند یا احمق ہو گا؟ لیکن جو بھی ہو، وہ اُن تمام چیزوں کا مالک ہو گا جو حاصل کرنے کے لئے مَیں نے سورج تلے اپنی پوری طاقت اور حکمت صَرف کی ہے۔ یہ بھی باطل ہے۔


یوں سوچتے سوچتے مَیں زندگی سے نفرت کرنے لگا۔ جو بھی کام سورج تلے کیا جاتا ہے وہ مجھے بُرا لگا، کیونکہ سب کچھ باطل اور ہَوا کو پکڑنے کے برابر ہے۔


مَیں نے دل میں کہا، ”احمق کا سا انجام میرا بھی ہو گا۔ تو پھر اِتنی زیادہ حکمت حاصل کرنے کا کیا فائدہ ہے؟ یہ بھی باطل ہے۔“


اُسے روشنی سے تاریکی میں دھکیلا جاتا، دنیا سے بھگا کر خارج کیا جاتا ہے۔


وہ مارا مارا پھرتا ہے، آخرکار وہ گِدھوں کی خوراک بنے گا۔ اُسے خود علم ہے کہ تاریکی کا دن قریب ہی ہے۔


لیکن انسان فرق ہے۔ مرتے وقت اُس کی ہر طرح کی طاقت جاتی رہتی ہے، دم چھوڑتے وقت اُس کا نام و نشان تک نہیں رہتا۔


وہ ملک اندھیرا ہی اندھیرا اور کالا ہی کالا ہے، اُس میں گھنے سائے اور بےترتیبی ہے۔ وہاں روشنی بھی اندھیرا ہی ہے۔“


چنانچہ جا کر اپنا کھانا خوشی کے ساتھ کھا، اپنی مَے زندہ دلی سے پی، کیونکہ اللہ کافی دیر سے تیرے کاموں سے خوش ہے۔


اپنی ملکیت سات بلکہ آٹھ مختلف کاموں میں لگا دے، کیونکہ تجھے کیا معلوم کہ ملک کس کس مصیبت سے دوچار ہو گا۔


کیونکہ جلد ہی مجھے کوچ کر کے وہاں جانا ہے جہاں سے کوئی واپس نہیں آتا، اُس ملک میں جس میں تاریکی اور گھنے سائے رہتے ہیں۔


وفات پانے والے کا یہی حال ہے۔ وہ لیٹ جاتا اور کبھی نہیں اُٹھے گا۔ جب تک آسمان قائم ہے نہ وہ جاگ اُٹھے گا، نہ اُسے جگایا جائے گا۔


جو انسان اپنی شان و شوکت کے باوجود ناسمجھ ہے، اُسے جانوروں کی طرح ہلاک ہونا ہے۔


ہمیں فالو کریں:

اشتہارات


اشتہارات