4 عورت کے پہلے شوہر کو اُس سے دوبارہ شادی کرنے کی اجازت نہیں ہے، کیونکہ وہ عورت اُس کے لئے ناپاک ہے۔ ایسی حرکت رب کی نظر میں قابلِ گھن ہے۔ اُس ملک کو یوں گناہ آلودہ نہ کرنا جو رب تیرا خدا تجھے میراث میں دے رہا ہے۔
4 تَب اُس عورت کا پہلا خَاوند جِس نے اُسے طلاق دیا تھا اُس عورت کے ناپاک ہو جانے کے بعد اُس سے دوبارہ شادی نہ کرنے پایٔے، کیونکہ اَیسا کام یَاہوِہ کی نظر میں مکرُوہ ہے۔ تُم اُس مُلک پر گُناہ نہ لانا جسے یَاہوِہ تمہارے خُدا مِیراث کے طور پر تُمہیں دے رہے ہیں۔
4 تو اُس کا پہلا شَوہر جِس نے اُسے نِکال دِیا تھا اُس عَورت کے ناپاک ہو جانے کے بعد پِھر اُس سے بیاہ نہ کرنے پائے کیونکہ اَیسا کام خُداوند کے نزدِیک مکرُوہ ہے۔ سو تو اُس مُلک کو جِسے خُداوند تیرا خُدا مِیراث کے طَور پر تُجھ کو دیتا ہے گُنہگار نہ بنانا۔
4 औरत के पहले शौहर को उससे दुबारा शादी करने की इजाज़त नहीं है, क्योंकि वह औरत उसके लिए नापाक है। ऐसी हरकत रब की नज़र में क़ाबिले-घिन है। उस मुल्क को यों गुनाहआलूदा न करना जो रब तेरा ख़ुदा तुझे मीरास में दे रहा है।
رب فرماتا ہے، ”اگر کوئی اپنی بیوی کو طلاق دے اور الگ ہونے کے بعد بیوی کی کسی اَور سے شادی ہو جائے تو کیا پہلے شوہر کو اُس سے دوبارہ شادی کرنے کی اجازت ہے؟ ہرگز نہیں، بلکہ ایسی حرکت سے پورے ملک کی بےحرمتی ہو جاتی ہے۔ دیکھ، یہی تیری حالت ہے۔ تُو نے متعدد عاشقوں سے زنا کیا ہے، اور اب تُو میرے پاس واپس آنا چاہتی ہے۔ یہ کیسی بات ہے؟
اور وہ بھی بعد میں اُسے پسند نہیں کرتا۔ وہ بھی طلاق نامہ لکھ کر اُسے عورت کو دیتا اور پھر اُسے گھر سے واپس بھیج دیتا ہے۔ خواہ دوسرا شوہر اُسے واپس بھیج دے یا شوہر مر جائے،
تمہارے سبب سے رب نے مجھ سے ناراض ہو کر قَسم کھائی کہ تُو دریائے یردن کو پار کر کے اُس اچھے ملک میں داخل نہیں ہو گا جو رب تیرا خدا تجھے میراث میں دینے والا ہے۔