Biblia Todo Logo
آن لائن بائبل

- اشتہارات -




کلسیوں 2:16 - ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن

16 چنانچہ کوئی آپ کو اِس وجہ سے مجرم نہ ٹھہرائے کہ آپ کیا کیا کھاتے پیتے یا کون کون سی عیدیں مناتے ہیں۔ اِسی طرح کوئی آپ کی عدالت نہ کرے اگر آپ ہلال کی عید یا سبت کا دن نہیں مناتے۔

باب دیکھیں کاپی

اُردو ہم عصر ترجُمہ

16 پس کسی کو موقع نہ دو کہ وہ تمہارے کھانے پینے، مَذہَبی تہوار منانے، نئے چاند یا سَبت منانے کے بارے میں تُمہیں قُصُوروار ٹھہرائے۔

باب دیکھیں کاپی

کِتابِ مُقادّس

16 پس کھانے پِینے یا عِید یا نئے چاند یا سَبت کی بابت کوئی تُم پر اِلزام نہ لگائے۔

باب دیکھیں کاپی

किताबे-मुक़द्दस

16 चुनाँचे कोई आपको इस वजह से मुजरिम न ठहराए कि आप क्या क्या खाते-पीते या कौन कौन-सी ईदें मनाते हैं। इसी तरह कोई आपकी अदालत न करे अगर आप हिलाल की ईद या सबत का दिन नहीं मनाते।

باب دیکھیں کاپی




کلسیوں 2:16
42 حوالہ جات  

تو پھر آپ جو صرف سبزی کھاتے ہیں اپنے بھائی کو مجرم کیوں ٹھہراتے ہیں؟ اور آپ جو سب کچھ کھاتے ہیں اپنے بھائی کو حقیر کیوں جانتے ہیں؟ یاد رکھیں کہ ایک دن ہم سب اللہ کے تخت عدالت کے سامنے کھڑے ہوں گے۔


آپ بڑی فکرمندی سے خاص دن، ماہ، موسم اور سال مناتے ہیں۔


طرح طرح کی اور بیگانہ تعلیمات آپ کو اِدھر اُدھر نہ بھٹکائیں۔ آپ تو اللہ کے فضل سے تقویت پاتے ہیں اور اِس سے نہیں کہ آپ مختلف کھانوں سے پرہیز کرتے ہیں۔ اِس میں کوئی خاص فائدہ نہیں ہے۔


حکمران کا فرض ہو گا کہ وہ نئے چاند کی عیدوں، سبت کے دنوں اور دیگر عیدوں پر تمام اسرائیلی قوم کے لئے قربانیاں مہیا کرے۔ اِن میں بھسم ہونے والی قربانیاں، گناہ اور سلامتی کی قربانیاں اور غلہ اور مَے کی نذریں شامل ہوں گی۔ یوں وہ اسرائیل کا کفارہ دے گا۔


اللہ کے لئے مخصوص روٹی، غلہ کی نذر اور بھسم ہونے والی وہ قربانیاں جو روزانہ پیش کی جاتی ہیں، سبت کے دن، نئے چاند کی عید اور باقی عیدوں پر پیش کی جانے والی قربانیاں، خاص مُقدّس قربانیاں، اسرائیل کا کفارہ دینے والی گناہ کی قربانیاں، اور ہمارے خدا کے گھر کا ہر کام۔


جب بھی رب کو بھسم ہونے والی قربانیاں پیش کی جائیں تو لاوی مدد کریں، خواہ سبت کو، خواہ نئے چاند کی عید یا کسی اَور عید کے موقع پر ہو۔ لازم ہے کہ وہ روزانہ مقررہ تعداد کے مطابق خدمت کے لئے حاضر ہو جائیں۔“


کوئی ایسی چیزہے نہیں جو انسان کے منہ میں داخل ہو کر اُسے ناپاک کر سکے، بلکہ جو کچھ انسان کے منہ سے نکلتا ہے وہی اُسے ناپاک کر دیتا ہے۔“


کیونکہ اِن کا تعلق صرف کھانے پینے والی چیزوں اور غسل کی مختلف رسموں سے ہوتا ہے، ایسی ظاہری ہدایات جو صرف نئے نظام کے آنے تک لاگو ہیں۔


بھائیو، ایک دوسرے پر تہمت مت لگانا۔ جو اپنے بھائی پر تہمت لگاتا یا اُسے مجرم ٹھہراتا ہے وہ شریعت پر تہمت لگاتا ہے اور شریعت کو مجرم ٹھہراتا ہے۔ اور جب آپ شریعت پر تہمت لگاتے ہیں تو آپ اُس کے پیروکار نہیں رہتے بلکہ اُس کے منصف بن گئے ہیں۔


وہ تو اُس کے دل میں نہیں جاتا بلکہ اُس کے معدے میں اور وہاں سے نکل کر جائے ضرورت میں۔“ (یہ کہہ کر عیسیٰ نے ہر قسم کا کھانا پاک صاف قرار دیا۔)


اِس کے بجائے بہتر یہ ہے کہ ہم اُنہیں لکھ کر ہدایت دیں کہ وہ اِن چیزوں سے پرہیز کریں: ایسے کھانوں سے جو بُتوں کو پیش کئے جانے سے ناپاک ہیں، زناکاری سے، ایسے جانوروں کا گوشت کھانے سے جنہیں گلا گھونٹ کر مار دیا گیا ہو اور خون کھانے سے۔


یہ سن کر مَیں بول اُٹھا، ”ہائے، ہائے! اے رب قادرِ مطلق، مَیں کبھی بھی ناپاک نہیں ہوا۔ جوانی سے لے کر آج تک مَیں نے کبھی ایسے جانور کا گوشت نہیں کھایا جسے ذبح نہیں کیا گیا تھا یا جسے جنگلی جانوروں نے پھاڑا تھا۔ ناپاک گوشت کبھی میرے منہ میں نہیں آیا۔“


رُک جاؤ! اپنی بےمعنی قربانیاں مت پیش کرو! تمہارے بخور سے مجھے گھن آتی ہے۔ نئے چاند کی عید اور سبت کا دن مت مناؤ، لوگوں کو عبادت کے لئے جمع نہ کرو! مَیں تمہارے بےدین اجتماع برداشت ہی نہیں کر سکتا۔


نئے چاند کے دن نرسنگا پھونکو، پورے چاند کے جس دن ہماری عید ہوتی ہے اُسے پھونکو۔


پہلے حالات یاد کر کے مَیں اپنے سامنے اپنے دل کی آہ و زاری اُنڈیل دیتا ہوں۔ کتنا مزہ آتا تھا جب ہمارا جلوس نکلتا تھا، جب مَیں ہجوم کے بیچ میں خوشی اور شکرگزاری کے نعرے لگاتے ہوئے اللہ کی سکونت گاہ کی جانب بڑھتا جاتا تھا۔ کتنا شور مچ جاتا تھا جب ہم جشن مناتے ہوئے گھومتے پھرتے تھے۔


جب غیریہودی ہمیں سبت کے دن یا رب کے لئے مخصوص کسی اَور دن اناج یا کوئی اَور مال بیچنے کی کوشش کریں تو ہم کچھ نہیں خریدیں گے۔ ہر ساتویں سال ہم زمین کی کھیتی باڑی نہیں کریں گے اور تمام قرضے منسوخ کریں گے۔


شریعت کی باتیں سن سن کر وہ رونے لگے۔ لیکن نحمیاہ گورنر، شریعت کے عالِم عزرا امام اور شریعت کی تشریح کرنے والے لاویوں نے اُنہیں تسلی دے کر کہا، ”اُداس نہ ہوں اور مت روئیں! آج رب آپ کے خدا کے لئے مخصوص و مُقدّس عید ہے۔


شوہر نے حیران ہو کر پوچھا، ”آج اُس کے پاس کیوں جانا ہے؟ نہ تو نئے چاند کی عید ہے، نہ سبت کا دن۔“ بیوی نے کہا، ”سب خیریت ہے۔“


پھر یونتن نے اپنا منصوبہ پیش کیا۔ ”کل تو نئے چاند کی عید ہے۔ جلدی سے پتا چلے گا کہ آپ نہیں آئے، کیونکہ آپ کی کرسی خالی رہے گی۔


تب داؤد نے اپنا منصوبہ پیش کیا۔ ”کل نئے چاند کی عید ہے، اور بادشاہ توقع کریں گے کہ مَیں اُن کی ضیافت میں شریک ہوں۔ لیکن اِس مرتبہ مجھے پرسوں شام تک باہر کھلے میدان میں چھپا رہنے کی اجازت دیں۔


پورا دن آرام کرو اور اپنی جان کو دُکھ دو۔ یہ اصول ابد تک قائم رہے۔


تم کہتے ہو، ”نئے چاند کی عید کب گزر جائے گی، سبت کا دن کب ختم ہے تاکہ ہم اناج کے گودام کھول کر غلہ بیچ سکیں؟ تب ہم پیمائش کے برتن چھوٹے اور ترازو کے باٹ ہلکے بنائیں گے، ساتھ ساتھ سودے کا بھاؤ بڑھائیں گے۔ ہم فروخت کرتے وقت اناج کے ساتھ اُس کا بھوسا بھی ملائیں گے۔“ اپنے ناجائز طریقوں سے تم تھوڑے پیسوں میں بلکہ ایک جوڑی جوتوں کے عوض غریبوں کو خریدتے ہو۔


اِسی طرح اُن کی آواز مقدِس میں خوشی کے موقعوں پر سنائی دے یعنی مقررہ عیدوں اور نئے چاند کی عیدوں پر۔ اِن موقعوں پر وہ بھسم ہونے والی قربانیاں اور سلامتی کی قربانیاں چڑھاتے وقت بجائے جائیں۔ پھر تمہارا خدا تمہیں یاد کرے گا۔ مَیں رب تمہارا خدا ہوں۔“


جو جانور بادشاہ اپنی ملکیت سے رب کے گھر کو دیتا رہا وہ بھسم ہونے والی اُن قربانیوں کے لئے مقرر تھے جن کو رب کی شریعت کے مطابق ہر صبح شام، سبت کے دن، نئے چاند کی عید اور دیگر عیدوں پر رب کے گھر میں پیش کی جاتی تھیں۔


آپ تو مسیح کے ساتھ مر کر دنیا کی قوتوں سے آزاد ہو گئے ہیں۔ اگر ایسا ہے تو آپ زندگی ایسے کیوں گزارتے ہیں جیسے کہ آپ ابھی تک اِس دنیا کی ملکیت ہیں؟ آپ کیوں اِس کے احکام کے تابع رہتے ہیں؟


ہمیں فالو کریں:

اشتہارات


اشتہارات