12 رب فرماتا ہے، ”اگر چرواہا اپنی بھیڑ کو شیرببر کے منہ سے نکالنے کی کوشش کرے تو شاید دو پنڈلیاں یا کان کا ٹکڑا بچ جائے۔ سامریہ کے اسرائیلی بھی اِسی طرح ہی بچ جائیں گے، خواہ وہ اِس وقت اپنے شاندار صوفوں اور خوب صورت گدیوں پر آرام کیوں نہ کریں۔“
12 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، جِس طرح سے چرواہا ٹانگوں کی دو ہڈّی یا کان کا ایک ٹکڑا ہی، شیر کے مُنہ سے چُھڑا پاتاہے، اُسی طرح بنی اِسرائیل بھی جو سامریہؔ میں سکونت کرتے ہیں، اَیسے بچائے جائیں گے جَیسے پلنگ کا گوشہ اَور پلنگ سے کپڑے کا ایک ٹکڑا۔
12 خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ جِس طرح سے چرواہا دو ٹانگیں یا کان کا ایک ٹُکڑا شیرِ بَبر کے مُنہ سے چُھڑا لیتا ہے اُسی طرح بنی اِسرائیل جو سامرؔیہ میں پلنگ کے گوشہ میں اور ریشمِین فرش پر بَیٹھے رہتے ہیں چُھڑا لِئے جائیں گے۔
12 रब फ़रमाता है, “अगर चरवाहा अपनी भेड़ को शेरबबर के मुँह से निकालने की कोशिश करे तो शायद दो पिंडलियाँ या कान का टुकड़ा बच जाए। सामरिया के इसराईली भी इसी तरह ही बच जाएंगे, ख़ाह वह इस वक़्त अपने शानदार सोफ़ों और ख़ूबसूरत गद्दियों पर आराम क्यों न करें।”
رب مجھ سے ہم کلام ہوا، ”صیون پر اُترتے وقت مَیں اُس جوان شیرببر کی طرح ہوں گا جو بکری مار کر اُس کے اوپر کھڑا غُراتا ہے۔ گو متعدد گلہ بانوں کو اُسے بھگانے کے لئے بُلایا جائے توبھی وہ اُن کی چیخوں سے دہشت نہیں کھاتا، نہ اُن کے شور شرابہ سے ڈر کر دبک جاتا ہے۔ رب الافواج اِسی طرح ہی کوہِ صیون پر اُتر کر لڑے گا۔
بن ہدد نے اخی اب سے کہا، ”مَیں آپ کو وہ تمام شہر واپس کر دیتا ہوں جو میرے باپ نے آپ کے باپ سے چھین لئے تھے۔ آپ ہمارے دار الحکومت دمشق میں تجارتی مراکز بھی قائم کر سکتے ہیں، جس طرح میرے باپ نے پہلے سامریہ میں کیا تھا۔“ اخی اب بولا، ”ٹھیک ہے۔ اِس کے بدلے میں مَیں آپ کو رِہا کر دوں گا۔“ اُنہوں نے معاہدہ کیا، پھر اخی اب نے شام کے بادشاہ کو رِہا کر دیا۔
باقی فرار ہو کر افیق شہر میں گھس گئے۔ تقریباً 27,000 آدمی تھے۔ لیکن اچانک شہر کی فصیل اُن پر گر گئی، تو وہ بھی ہلاک ہو گئے۔ بن ہدد بادشاہ بھی افیق میں فرار ہوا تھا۔ اب وہ کبھی اِس کمرے میں، کبھی اُس میں کھسک کر چھپنے کی کوشش کر رہا تھا۔
تم ہاتھی دانت سے آراستہ پلنگوں پر سوتے اور اپنے شاندار صوفوں پر پاؤں پھیلاتے ہو۔ کھانے کے لئے تم اپنے ریوڑوں سے اچھے اچھے بھیڑ کے بچے اور موٹے تازے بچھڑے چن لیتے ہو۔
مرمر کے ستونوں کے درمیان کتان کے سفید اور قرمزی رنگ کے قیمتی پردے لٹکائے گئے تھے، اور وہ سفید اور ارغوانی رنگ کی ڈوریوں کے ذریعے ستونوں میں لگے چاندی کے چھلوں کے ساتھ بندھے ہوئے تھے۔ مہمانوں کے لئے سونے اور چاندی کے صوفے پچی کاری کے ایسے فرش پر رکھے ہوئے تھے جس میں مرمر کے علاوہ مزید تین قیمتی پتھر استعمال ہوئے تھے۔
جب بادشاہ واپس آیا تو کیا دیکھتا ہے کہ ہامان اُس صوفے پر گر گیا ہے جس پر آستر ٹیک لگائے بیٹھی ہے۔ بادشاہ گرجا، ”کیا یہ آدمی یہیں محل میں میرے حضور ملکہ کی عصمت دری کرنا چاہتا ہے؟“ جوں ہی بادشاہ نے یہ الفاظ کہے ملازموں نے ہامان کے منہ پر کپڑا ڈال دیا۔
مَیں، رب قادرِ مطلق دھیان سے اسرائیل کی گناہ آلودہ بادشاہی پر غور کر رہا ہوں۔ یقیناً مَیں اُسے رُوئے زمین پر سے مٹا ڈالوں گا۔“ تاہم رب فرماتا ہے، ”مَیں یعقوب کے گھرانے کو سراسر تباہ نہیں کروں گا۔