Biblia Todo Logo
آن لائن بائبل

- اشتہارات -




اعمال 27:20 - ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن

20 طوفان کی شدت بہت دنوں کے بعد بھی ختم نہ ہوئی۔ نہ سورج اور نہ ستارے نظر آئے یہاں تک کہ آخرکار ہمارے بچنے کی ہر اُمید جاتی رہی۔

باب دیکھیں کاپی

اُردو ہم عصر ترجُمہ

20 جَب کیٔی دِنوں تک سُورج نظر آیا نہ تارے اَور طُوفان کا زور بھی بڑھنے لگا تو بچنے کی آخِری اُمّید بھی جاتی رہی۔

باب دیکھیں کاپی

کِتابِ مُقادّس

20 اور جب بُہت دِنوں تک نہ سُورج نظر آیا نہ تارے اور شِدّت کی آندھی چل رہی تھی تو آخِر ہم کو بچنے کی اُمّید بِالکُل نہ رہی۔

باب دیکھیں کاپی

किताबे-मुक़द्दस

20 तूफ़ान की शिद्दत बहुत दिनों के बाद भी ख़त्म न हुई। न सूरज और न सितारे नज़र आए यहाँ तक कि आख़िरकार हमारे बचने की हर उम्मीद जाती रही।

باب دیکھیں کاپی




اعمال 27:20
15 حوالہ جات  

مصیبت کے اُن دنوں کے عین بعد سورج تاریک ہو جائے گا اور چاند کی روشنی ختم ہو جائے گی۔ ستارے آسمان پر سے گر پڑیں گے اور آسمان کی قوتیں ہلائی جائیں گی۔


بھائیو، ہم چاہتے ہیں کہ آپ اُن کے بارے میں حقیقت جان لیں جو سو گئے ہیں تاکہ آپ دوسروں کی طرح جن کی کوئی اُمید نہیں ماتم نہ کریں۔


اُس وقت آپ مسیح کے بغیر ہی چلتے تھے۔ آپ اسرائیل قوم کے شہری نہ بن سکے اور جو وعدے اللہ نے عہدوں کے ذریعے اپنی قوم سے کئے تھے وہ آپ کے لئے نہیں تھے۔ اِس دنیا میں آپ کی کوئی اُمید نہیں تھی، آپ اللہ کے بغیر ہی زندگی گزارتے تھے۔


تب رب نے فرمایا، ”اے آدم زاد، یہ ہڈیاں اسرائیلی قوم کے تمام افراد ہیں۔ وہ کہتے ہیں، ’ہماری ہڈیاں سوکھ گئی ہیں، ہماری اُمید جاتی رہی ہے۔ ہم ختم ہی ہو گئے ہیں!‘


اے اسرائیل، اِتنا نہ دوڑ کہ تیرے جوتے گھس کر پھٹ جائیں اور تیرا گلا خشک ہو جائے۔ لیکن افسوس، تُو بضد ہے، ’نہیں، مجھے چھوڑ دے! مَیں اجنبی معبودوں کو پیار کرتی ہوں، اور لازم ہے کہ مَیں اُن کے پیچھے بھاگتی جاؤں۔‘


گو تُو سفر کرتے کرتے بہت تھک گئی توبھی تُو نے کبھی نہ کہا، ’فضول ہے!‘ اب تک تجھے تقویت ملتی رہی، اِس لئے تُو نڈھال نہ ہوئی۔


تین دفعہ رومیوں نے مجھے لاٹھی سے مارا۔ ایک بار مجھے سنگسار کیا گیا۔ جب مَیں سمندر میں سفر کر رہا تھا تو تین مرتبہ میرا جہاز تباہ ہوا۔ ہاں، ایک دفعہ مجھے جہاز کے تباہ ہونے پر ایک پوری رات اور دن سمندر میں گزارنا پڑا۔


لیکن رب نے سمندر پر زبردست آندھی بھیجی۔ طوفان اِتنا شدید تھا کہ جہاز کے ٹکڑے ٹکڑے ہونے کا خطرہ تھا۔


اللہ کے حکم پر مصر پر تاریکی چھا گئی، ملک میں اندھیرا ہو گیا۔ لیکن اُنہوں نے اُس کے فرمان نہ مانے۔


تیسرے دن اُنہوں نے اپنے ہی ہاتھوں سے جہاز چلانے کا کچھ سامان سمندر میں پھینک دیا۔


کافی دیر سے دل نہیں چاہتا تھا کہ کھانا کھایا جائے۔ آخرکار پولس نے لوگوں کے بیچ میں کھڑے ہو کر کہا، ”حضرات، بہتر ہوتا کہ آپ میری بات مان کر کریتے سے روانہ نہ ہوتے۔ پھر آپ اِس مصیبت اور خسارے سے بچ جاتے۔


ہمیں فالو کریں:

اشتہارات


اشتہارات