Biblia Todo Logo
آن لائن بائبل

- اشتہارات -




۲-تیمتھیس 3:2 - ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن

2 لوگ خود پسند اور پیسوں کے لالچی ہوں گے۔ وہ شیخی باز، مغرور، کفر بکنے والے، ماں باپ کے نافرمان، ناشکرے، بےدین

باب دیکھیں کاپی

اُردو ہم عصر ترجُمہ

2 لوگ خُود غرض، زَر دوست، شیخی باز، مغروُر، بدگو، ماں باپ کے نافرمان، ناشُکرے، ناپاک،

باب دیکھیں کاپی

کِتابِ مُقادّس

2 کیونکہ آدمی خُودغرض۔ زر دوست۔ شیخی باز۔ مغرُور۔ بدگو۔ ماں باپ کے نافرمان۔ ناشُکر۔ ناپاک۔

باب دیکھیں کاپی

किताबे-मुक़द्दस

2 लोग ख़ुदपसंद और पैसों के लालची होंगे। वह शेख़ीबाज़, मग़रूर, कुफ़र बकनेवाले, माँ-बाप के नाफ़रमान, नाशुकरे, बेदीन

باب دیکھیں کاپی




۲-تیمتھیس 3:2
43 حوالہ جات  

دوسرے سب اپنے مفاد کی تلاش میں رہتے ہیں اور وہ کچھ نظرانداز کرتے ہیں جو عیسیٰ مسیح کا کام بڑھاتا ہے۔


کیونکہ بےدین اپنی دلی آرزوؤں پر شیخی مارتا ہے، اور ناجائز نفع کمانے والا لعنت کر کے رب کو حقیر جانتا ہے۔


یہ لوگ بڑبڑاتے اور شکایت کرتے رہتے ہیں۔ یہ صرف اپنی ذاتی خواہشات پوری کرنے کے لئے زندگی گزارتے ہیں۔ یہ اپنے بارے میں شیخی مارتے اور اپنے فائدے کے لئے دوسروں کی خوشامد کرتے ہیں۔


وہ نمک حرام، غیرمحتاط اور غرور سے پھولے ہوئے ہوں گے۔ اللہ سے محبت رکھنے کے بجائے اُنہیں عیش و عشرت پیاری ہو گی۔


کیونکہ پیسوں کا لالچ ہر غلط کام کا سرچشمہ ہے۔ کئی لوگوں نے اِسی لالچ کے باعث ایمان سے بھٹک کر اپنے آپ کو بہت اذیت پہنچائی ہے۔


یہ مغرور باتیں کرتے ہیں جن کے پیچھے کچھ نہیں ہے اور غیراخلاقی جسمانی شہوتوں سے ایسے لوگوں کو اُکساتے ہیں جو حال ہی میں دھوکے کی زندگی گزارنے والوں میں سے بچ نکلے ہیں۔


لیکن وہ ہمیں اِس سے کہیں زیادہ فضل بخشتا ہے۔ کلامِ مُقدّس یوں فرماتا ہے، ”اللہ مغروروں کا مقابلہ کرتا لیکن فروتنوں پر مہربانی کرتا ہے۔“


چنانچہ اُن دنیاوی چیزوں کو مار ڈالیں جو آپ کے اندر کام کر رہی ہیں: زناکاری، ناپاکی، شہوت پرستی، بُری خواہشات اور لالچ (لالچ تو ایک قسم کی بُت پرستی ہے)۔


اِسی طرح لازم ہے کہ آپ جو جوان ہیں بزرگوں کے تابع رہیں۔ سب انکساری کا لباس پہن کر ایک دوسرے کی خدمت کریں، کیونکہ اللہ مغروروں کا مقابلہ کرتا لیکن فروتنوں پر مہربانی کرتا ہے۔


وہ خود پسندی سے پھولا ہوا ہے اور کچھ نہیں سمجھتا۔ ایسا شخص بحث مباحثہ کرنے اور خالی باتوں پر جھگڑنے میں غیرصحت مند دل چسپی لیتا ہے۔ نتیجے میں حسد، جھگڑے، کفر اور بدگمانی پیدا ہوتی ہے۔


پھر اُس نے اُن سے مزید کہا، ”خبردار! ہر قسم کے لالچ سے بچے رہنا، کیونکہ انسان کی زندگی اُس کے مال و دولت کی کثرت پر منحصر نہیں۔“


بادشاہ جو جی چاہے کرے گا۔ وہ سرفراز ہو کر اپنے آپ کو تمام معبودوں سے عظیم قرار دے گا۔ خداؤں کے خدا کے خلاف وہ ناقابلِ بیان کفر بکے گا۔ اُسے کامیابی بھی حاصل ہو گی، لیکن صرف اُس وقت تک جب تک الٰہی غضب ٹھنڈا نہ ہو جائے۔ کیونکہ جو کچھ مقرر ہوا ہے اُسے پورا ہونا ہے۔


اُنہوں نے اپنی تکلیفوں اور پھوڑوں کی وجہ سے آسمان پر کفر بکا اور اپنے کاموں سے انکار نہ کیا۔


لیکن یہ جھوٹے اُستاد بےعقل جانوروں کی مانند ہیں، جو فطری طور پر اِس لئے پیدا ہوئے ہیں کہ اُنہیں پکڑا اور ختم کیا جائے۔ جو کچھ وہ نہیں سمجھتے اُس پر وہ کفر بکتے ہیں۔ اور جنگلی جانوروں کی طرح وہ بھی ہلاک ہو جائیں گے۔


لالچ کے سبب سے یہ اُستاد آپ کو فرضی کہانیاں سنا کر آپ کی لُوٹ کھسوٹ کریں گے۔ لیکن اللہ نے بڑی دیر سے اُنہیں مجرم ٹھہرایا، اور اُس کا فیصلہ سُست رفتار نہیں ہے۔ ہاں، اُن کا منصف اونگھ نہیں رہا بلکہ اُنہیں ہلاک کرنے کے لئے تیار کھڑا ہے۔


لیکن فی الحال آپ شیخی مار کر اپنے غرور کا اظہار کرتے ہیں۔ اِس قسم کی تمام شیخی بازی بُری ہے۔


وہ ہر ایک کی مخالفت کرے گا جو خدا اور معبود کہلاتا ہے اور اپنے آپ کو اُن سب سے بڑا ٹھہرائے گا۔ ہاں، وہ اللہ کے گھر میں بیٹھ کر اعلان کرے گا، ”مَیں اللہ ہوں۔“


چنانچہ آپ کا دوسری شاخوں کے سامنے شیخی مارنے کا حق نہیں۔ اور اگر آپ شیخی ماریں تو یہ خیال کریں کہ آپ جڑ کو قائم نہیں رکھتے بلکہ جڑ آپ کو۔


وہ اللہ تعالیٰ کے خلاف کفر بکے گا، اور مُقدّسین اُس کے تحت پِستے رہیں گے، یہاں تک کہ وہ عیدوں کے مقررہ اوقات اور شریعت کو تبدیل کرنے کی کوشش کرے گا۔ مُقدّسین کو ایک عرصے، دو عرصوں اور آدھے عرصے کے لئے اُس کے حوالے کیا جائے گا۔


لوگوں پر آسمان سے من من بھر کے بڑے بڑے اولے گر گئے۔ اور لوگوں نے اولوں کی بلا کی وجہ سے اللہ پر کفر بکا، کیونکہ یہ بلا نہایت سخت تھی۔


اللہ چاہتا ہے کہ آپ کلامِ مُقدّس میں مذکور شاہی شریعت پوری کریں، ”اپنے پڑوسی سے ویسی محبت رکھنا جیسی تُو اپنے آپ سے رکھتا ہے۔“


وہ شرابی نہ ہو، نہ لڑاکا بلکہ نرم دل اور امن پسند۔ وہ پیسوں کا لالچ کرنے والا نہ ہو۔


ہمنیُس اور سکندر بھی اِن میں شامل ہیں۔ اب مَیں نے اِنہیں ابلیس کے حوالے کر دیا ہے تاکہ وہ کفر بکنے سے باز آنا سیکھیں۔


کیونکہ کچھ دیر ہوئی تھیوداس اُٹھ کر کہنے لگا کہ مَیں کوئی خاص شخص ہوں۔ تقریباً 400 آدمی اُس کے پیچھے لگ گئے۔ لیکن اُسے قتل کیا گیا اور اُس کے پیروکار بکھر گئے۔ اُن کی سرگرمیوں سے کچھ نہ ہوا۔


فریسیوں نے یہ سب کچھ سنا تو وہ اُس کا مذاق اُڑانے لگے، کیونکہ وہ لالچی تھے۔


لوگ شدید تپش سے جُھلس گئے، اور اُنہوں نے اللہ کے نام پر کفر بکا جسے اِن بلاؤں پر اختیار تھا۔ اُنہوں نے توبہ کرنے اور اُسے جلال دینے سے انکار کیا۔


پھر مَیں نے دیکھا کہ سمندر میں سے ایک حیوان نکل رہا ہے۔ اُس کے دس سینگ اور سات سر تھے۔ ہر سینگ پر ایک تاج اور ہر سر پر کفر کا ایک نام تھا۔


اور وہ سب کے لئے اِس لئے مُوا تاکہ جو زندہ ہیں وہ اپنے لئے نہ جئیں بلکہ اُس کے لئے جو اُن کی خاطر مُوا اور پھر جی اُٹھا۔


یوں تم کہتے ہو کہ اُسے اپنے ماں باپ کی عزت کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اور اِسی طرح تم اللہ کے کلام کو اپنی روایت کی خاطر منسوخ کر لیتے ہو۔


لیکن کیا کلہاڑی اُس کے سامنے شیخی بگھارتی جو اُسے چلاتا ہے؟ کیا آری اُس کے سامنے اپنے آپ پر فخر کرتی جو اُسے استعمال کرتا ہے؟ یہ اُتنا ہی ناممکن ہے جتنا یہ کہ لاٹھی پکڑنے والے کو گھمائے یا ڈنڈا آدمی کو اُٹھائے۔


وہ آنکھیں جو غرور سے دیکھتی ہیں، وہ زبان جو جھوٹ بولتی ہے، وہ ہاتھ جو بےگناہوں کو قتل کرتے ہیں،


ایسے لوگ اپنی ملکیت پر اعتماد اور اپنی بڑی دولت پر فخر کرتے ہیں۔


داؤد کا زبور۔ موسیقی کے راہنما کے لئے۔ حکمت کا یہ گیت اُس وقت سے متعلق ہے جب دو ئیگ ادومی ساؤل بادشاہ کے پاس گیا اور اُسے بتایا، ”داؤد اخی مَلِک امام کے گھر میں گیا ہے۔“ اے سورمے، تُو اپنی بدی پر کیوں فخر کرتا ہے؟ اللہ کی شفقت دن بھر قائم رہتی ہے۔


نہیں، اپنے دشمنوں سے محبت کرو اور اُن ہی سے بھلائی کرو۔ اُنہیں اُدھار دو جن کے بارے میں تمہیں واپس ملنے کی اُمید نہیں ہے۔ پھر تم کو بڑا اجر ملے گا اور تم اللہ تعالیٰ کے فرزند ثابت ہو گے، کیونکہ وہ بھی ناشکروں اور بُرے لوگوں پر نیکی کا اظہار کرتا ہے۔


اور یاد رہے کہ یہ راست بازوں کے لئے نہیں دی گئی۔ کیونکہ یہ اُن کے لئے ہے جو بغیر شریعت کے اور سرکش زندگی گزارتے ہیں، جو بےدین اور گناہ گار ہیں، جو مُقدّس اور روحانی باتوں سے خالی ہیں، جو اپنے ماں باپ کے قاتل ہیں، جو خونی،


خاص کر اُنہیں جو اپنے جسم کی گندی خواہشات کے پیچھے لگے رہتے اور خداوند کے اختیار کو حقیر جانتے ہیں۔ یہ لوگ گستاخ اور مغرور ہیں اور جلالی ہستیوں پر کفر بکنے سے نہیں ڈرتے۔


ہمیں فالو کریں:

اشتہارات


اشتہارات