19 دیکھیں، ہمارا شہر اسرائیل کا سب سے زیادہ امن پسند اور وفادار شہر ہے۔ آپ ایک ایسا شہر تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو ’اسرائیل کی ماں‘ کہلاتا ہے۔ آپ رب کی میراث کو کیوں ہڑپ کر لینا چاہتے ہیں؟“
19 اَور ہم اِسرائیل میں صُلح پسند لوگ اَور وفادار اَور صُلح پسند لوگ ہیں اَور آپ ایک اَیسے شہر کو تباہ کر رہے ہو جو اِسرائیل میں شہروں کی ماں ہے آپ یَاہوِہ کی مِیراث کو کس لیٔے نگلنا چاہتے ہو؟“
19 اور مَیں اِسرائیل میں اُن لوگوں میں سے ہُوں جو صُلح پسند اور دِیانت دار ہیں۔ تُو چاہتا ہے کہ ایک شہر اور ماں کو اِسرائیلِیوں کے درمِیان ہلاک کرے۔ سو تُو کیوں خُداوند کی مِیراث کو نِگلنا چاہتا ہے؟
19 देखें, हमारा शहर इसराईल का सबसे ज़्यादा अमनपसंद और वफ़ादार शहर है। आप एक ऐसा शहर तबाह करने की कोशिश कर रहे हैं जो ‘इसराईल की माँ’ कहलाता है। आप रब की मीरास को क्यों हड़प कर लेना चाहते हैं?”
گزارش ہے کہ میرا آقا اور بادشاہ اپنے خادم کی بات سنے۔ اگر رب نے آپ کو میرے خلاف اُکسایا ہو تو وہ میری غلہ کی نذر قبول کرے۔ لیکن اگر انسان اِس کے پیچھے ہیں تو رب کے سامنے اُن پر لعنت! اپنی حرکتوں سے اُنہوں نے مجھے میری موروثی زمین سے نکال دیا ہے اور نتیجے میں مَیں رب کی قوم میں نہیں رہ سکتا۔ حقیقت میں وہ کہہ رہے ہیں، ’جاؤ، دیگر معبودوں کی پوجا کرو!‘
داؤد نے جِبعونیوں سے پوچھا، ”مَیں اُس زیادتی کا کفارہ کس طرح دے سکتا ہوں جو آپ سے ہوئی ہے؟ مَیں آپ کے لئے کیا کروں تاکہ آپ دوبارہ اُس زمین کو برکت دیں جو رب نے ہمیں میراث میں دی ہے؟“
اُس نے کہا، ”اب فوراً داؤد کو اطلاع دیں کہ کسی صورت میں بھی اِس رات کو دریائے یردن کی اُس جگہ پر نہ گزاریں جہاں لوگ دریا کو پار کرتے ہیں۔ لازم ہے کہ آپ آج ہی دریا کو عبور کر لیں، ورنہ آپ تمام ساتھیوں سمیت برباد ہو جائیں گے۔“
اِس جھونپڑی میں رہتے ہوئے ہم بوجھ تلے کراہتے ہیں۔ کیونکہ ہم اپنا فانی لباس اُتارنا نہیں چاہتے بلکہ اُس پر آسمانی گھر کا لباس پہن لینا چاہتے ہیں تاکہ زندگی وہ کچھ نگل جائے جو فانی ہے۔
جب اِس فانی اور مرنے والے جسم نے بقا اور ابدی زندگی کا لباس پہن لیا ہو گا تو پھر وہ کلام پورا ہو گا جو پاک نوشتوں میں لکھا ہے کہ ”موت الٰہی فتح کا لقمہ ہو گئی ہے۔
تیرے تمام دشمن منہ پسار کر تیرے خلاف باتیں کرتے ہیں۔ وہ آوازے کستے اور دانت پیستے ہوئے کہتے ہیں، ”ہم نے اُسے ہڑپ کر لیا ہے۔ لو، وہ دن آ گیا ہے جس کے انتظار میں ہم رہے۔ آخرکار وہ پہنچ گیا، آخرکار ہم نے اپنی آنکھوں سے اُسے دیکھ لیا ہے۔“
رب نے بےرحمی سے یعقوب کی آبادیوں کو مٹا ڈالا، قہر میں یہوداہ بیٹی کے قلعوں کو ڈھا دیا۔ اُس نے یہوداہ کی سلطنت اور بزرگوں کو خاک میں ملا کر اُن کی بےحرمتی کی ہے۔
مَیں بابل کے دیوتا بیل کو سزا دے کر اُس کے منہ سے وہ کچھ نکال دوں گا جو اُس نے ہڑپ کر لیا تھا۔ اب سے دیگر اقوام جوق در جوق اُس کے پاس نہیں آئیں گی، کیونکہ بابل کی فصیل بھی گر گئی ہے۔
صیون بیٹی روتی ہے، ’شاہِ بابل نبوکدنضر نے مجھے ہڑپ کر لیا، چوس لیا، خالی برتن کی طرح ایک طرف رکھ دیا ہے۔ اُس نے اژدہے کی طرح مجھے نگل لیا، اپنے پیٹ کو میری لذیذ چیزوں سے بھر لیا ہے۔ پھر اُس نے کُلّی کر کے مجھے اُگل دیا۔‘
اُس وقت زمین نے اپنا منہ کھول کر اُنہیں قورح سمیت ہڑپ کر لیا تھا۔ اُس کے 250 ساتھی بھی مر گئے تھے جب آگ نے اُنہیں بھسم کر دیا۔ یوں وہ سب اسرائیل کے لئے عبرت انگیز مثال بن گئے تھے۔
کیونکہ تُو، اے رب قادرِ مطلق نے اسرائیل کو دنیا کی تمام قوموں سے الگ کر کے اپنی خاص ملکیت بنا لیا ہے۔ ہمارے باپ دادا کو مصر سے نکالتے وقت تُو نے موسیٰ کی معرفت اِس حقیقت کا اعلان کیا۔“