Biblia Todo Logo
آن لائن بائبل

- اشتہارات -




۲-سموئیل 13:19 - ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن

19 بڑی رنجش کے عالم میں اُس نے اپنا یہ لباس پھاڑ کر اپنے سر پر راکھ ڈال لی۔ پھر اپنا ہاتھ سر پر رکھ کر وہ چیختی چلّاتی وہاں سے چلی گئی۔

باب دیکھیں کاپی

اُردو ہم عصر ترجُمہ

19 تامارؔ نے اَپنے سَر پر خاک ڈال لی اَور کشیدہ کاری والا لباس جو وہ پہنے ہُوئے تھی پھاڑ ڈالا اَور سَر پر ہاتھ رکھ کر زار زار روتی ہُوئی باہر چلی گئی۔

باب دیکھیں کاپی

کِتابِ مُقادّس

19 اور تمر نے اپنے سر پر خاک ڈالی اور اپنے رنگ برنگ کے جوڑے کو جو پہنے ہُوئے تھی چاک کِیا اور سر پر ہاتھ دھر کر روتی ہُوئی چلی۔

باب دیکھیں کاپی

किताबे-मुक़द्दस

19 बड़ी रंजिश के आलम में उसने अपना यह लिबास फाड़कर अपने सर पर राख डाल ली। फिर अपना हाथ सर पर रखकर वह चीख़ती-चिल्लाती वहाँ से चली गई।

باب دیکھیں کاپی




۲-سموئیل 13:19
10 حوالہ جات  

تُو اُس جگہ سے بھی اپنے ہاتھوں کو سر پر رکھ کر نکلے گی۔ کیونکہ رب نے اُنہیں رد کیا ہے جن پر تُو بھروسا رکھتی ہے۔ اُن سے تجھے مدد حاصل نہیں ہو گی۔“


یشوع نے رنجش کا اظہار کر کے اپنے کپڑوں کو پھاڑ دیا اور رب کے صندوق کے سامنے منہ کے بل گر گیا۔ وہاں وہ شام تک پڑا رہا۔ اسرائیل کے بزرگوں نے بھی ایسا ہی کیا اور اپنے سر پر خاک ڈال لی۔


یہ سب کچھ سن کر داؤد اور اُس کے تمام لوگوں نے غم کے مارے اپنے کپڑے پھاڑ لئے۔


کہ ایک آدمی ساؤل کی لشکرگاہ سے پہنچا۔ دُکھ کے اظہار کے لئے اُس نے اپنے کپڑوں کو پھاڑ کر اپنے سر پر خاک ڈال رکھی تھی۔ داؤد کے پاس آ کر وہ بڑے احترام کے ساتھ اُس کے سامنے جھک گیا۔


اِس لئے مَیں اپنی باتیں مسترد کرتا، اپنے آپ پر خاک اور راکھ ڈال کر توبہ کرتا ہوں۔“


جب اُنہوں نے دُور سے اپنی نظر اُٹھا کر ایوب کو دیکھا تو اُس کی اِتنی بُری حالت تھی کہ وہ پہچانا نہیں جاتا تھا۔ تب وہ زار و قطار رونے لگے۔ اپنے کپڑے پھاڑ کر اُنہوں نے اپنے سروں پر خاک ڈالی۔


جب مردکی کو معلوم ہوا کہ کیا ہوا ہے تو اُس نے رنجش سے اپنے کپڑوں کو پھاڑ کر ٹاٹ کا لباس پہن لیا اور سر پر راکھ ڈال لی۔ پھر وہ نکل کر بلند آواز سے گریہ و زاری کرتے کرتے شہر میں سے گزرا۔


اُسی دن بن یمین کے قبیلے کا ایک آدمی میدانِ جنگ سے بھاگ کر سَیلا پہنچ گیا۔ اُس کے کپڑے پھٹے ہوئے تھے اور سر پر خاک تھی۔


اُس وقت روبن موجود نہیں تھا۔ جب وہ گڑھے کے پاس واپس آیا تو یوسف اُس میں نہیں تھا۔ یہ دیکھ کر اُس نے پریشانی میں اپنے کپڑے پھاڑ ڈالے۔


جب گھر پہنچ گئی تو ابی سلوم نے اُس سے پوچھا، ”میری بہن، کیا امنون نے آپ سے زیادتی کی ہے؟ اب خاموش ہو جائیں۔ وہ تو آپ کا بھائی ہے۔ اِس معاملے کو حد سے زیادہ اہمیت مت دینا۔“ اُس وقت سے تمر اکیلی ہی اپنے بھائی ابی سلوم کے گھر میں رہی۔


ہمیں فالو کریں:

اشتہارات


اشتہارات