23 اِس لیٔے اُنہُوں نے ایک دُوسرے سے کہا، یہ تو خُون ہے! لگتا ہے کہ وہ بادشاہ آپَس میں ہی جنگ کرلئے ہیں اَور اُنہُوں نے ایک دُوسرے کو قتل کر دیا ہے۔ لہٰذا اَے مُوآبیوں، اَب لُوٹ کے لیٔے آگے بڑھو!
جس طرح کوئی اپنا ہاتھ گھونسلے میں ڈال کر انڈے نکال لیتا ہے اُسی طرح مَیں نے قوموں کی دولت چھین لی ہے۔ عام آدمی پرندوں کو بھگا کر اُن کے چھوڑے ہوئے انڈے اکٹھے کر لیتا ہے جبکہ مَیں نے یہی سلوک دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ کیا۔ جب مَیں اُنہیں اپنے قبضے میں لایا تو ایک نے بھی اپنے پَروں کو پھڑپھڑانے یا چونچ کھول کر چیں چیں کرنے کی جرأت نہ کی‘۔“
یہوسفط اور اُس کے لوگوں کے لئے صرف دشمن کو لُوٹنے کا کام باقی رہ گیا تھا۔ کثرت کے جانور، قسم قسم کا سامان، کپڑے اور کئی قیمتی چیزیں تھیں۔ اِتنا سامان تھا کہ وہ اُسے ایک وقت میں اُٹھا کر اپنے ساتھ لے جا نہیں سکتے تھے۔ سارا مال جمع کرنے میں تین دن لگے۔
کیونکہ رب نے شام کے فوجیوں کو رتھوں، گھوڑوں اور ایک بڑی فوج کا شور سنا دیا تھا۔ وہ ایک دوسرے سے کہنے لگے، ”اسرائیل کے بادشاہ نے حِتّی اور مصری بادشاہوں کو اُجرت پر بُلایا تاکہ وہ ہم پر حملہ کریں!“
’وہ لُوٹا ہوا مال آپس میں بانٹ رہے ہوں گے۔ ہر مرد کے لئے ایک دو لڑکیاں اور سیسرا کے لئے رنگ دار لباس ہو گا۔ ہاں، وہ رنگ دار لباس اور میری گردن کو سجانے کے لئے دو نفیس رنگ دار کپڑے لا رہے ہوں گے۔‘
دشمن نے ڈینگ مار کر کہا، ’مَیں اُن کا پیچھا کر کے اُنہیں پکڑ لوں گا، مَیں اُن کا لُوٹا ہوا مال تقسیم کروں گا۔ میری لالچی جان اُن سے سیر ہو جائے گی، مَیں اپنی تلوار کھینچ کر اُنہیں ہلاک کروں گا۔‘
لیکن جب وہ اسرائیلی لشکرگاہ کے قریب پہنچے تو اسرائیلی اُن پر ٹوٹ پڑے اور اُنہیں مار کر بھگا دیا۔ پھر اُنہوں نے اُن کے ملک میں داخل ہو کر موآب کو شکست دی۔