15 اُوریاہ امام کو اُس نے حکم دیا، ”اب سے آپ کو تمام قربانیوں کو نئی قربان گاہ پر پیش کرنا ہے۔ اِن میں صبح و شام کی روزانہ قربانیاں بھی شامل ہیں اور بادشاہ اور اُمّت کی مختلف قربانیاں بھی، مثلاً بھسم ہونے والی قربانیاں اور غلہ اور مَے کی نذریں۔ قربانیوں کے تمام خون کو بھی صرف نئی قربان گاہ پر چھڑکنا ہے۔ آئندہ پیتل کی پرانی قربان گاہ صرف میرے ذاتی استعمال کے لئے ہو گی جب مجھے اللہ سے کچھ دریافت کرنا ہو گا۔“
15 تَب آحازؔ بادشاہ نے اورِیّاہؔ کاہِنؔ کو یہ حُکم دیا: ”اُس بڑے نئے مذبح پر صُبح کی سوختنی نذر، شام کی اناج کی نذر، بادشاہ کی سوختنی نذر اَور اُس کی اناج کی نذر، مُلک کے سَب لوگوں کی سوختنی نذریں اَور اُن کی اناج کی نذر گزراننا اَور اُن کے تپاون کی نذر اُنڈیلنا۔ اَور سوختنی نذروں اَور ذبیحوں کا سارا خُون اُس پر چھڑکنا۔ مگر یہ کانسے کے مذبح صرف میرے اِستعمال کے لیٔے چھوڑ دینا تاکہ میں اُس کے ذریعے یَاہوِہ کی رہنمائی حاصل کر سکوں۔“
15 اور آخز بادشاہ نے اُورؔیاہ کاہِن کو حُکم کِیا کہ بڑے مذبح پر صُبح کی سوختنی قُربانی اور شام کی نذر کی قُربانی اور بادشاہ کی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی اور مُملکت کے سب لوگوں کی سوختنی قُربانی اور اُن کی نذر کی قُربانی اور اُن کا تپاون چڑھایا کر اور سوختنی قُربانی کا سارا خُون اور ذِبیحہ کا سارا خُون اُس پر چِھڑکا کر اور پِیتل کا وہ مذبح میرے سوال کرنے کے لِئے رہے گا۔
15 ऊरियाह इमाम को उसने हुक्म दिया, “अब से आपको तमाम क़ुरबानियों को नई क़ुरबानगाह पर पेश करना है। इनमें सुबहो-शाम की रोज़ाना क़ुरबानियाँ भी शामिल हैं और बादशाह और उम्मत की मुख़्तलिफ़ क़ुरबानियाँ भी, मसलन भस्म होनेवाली क़ुरबानियाँ और ग़ल्ला और मै की नज़रें। क़ुरबानियों के तमाम ख़ून को भी सिर्फ़ नई क़ुरबानगाह पर छिड़कना है। आइंदा पीतल की पुरानी क़ुरबानगाह सिर्फ़ मेरे ज़ाती इस्तेमाल के लिए होगी जब मुझे अल्लाह से कुछ दरियाफ़्त करना होगा।”
اُس نے اونچی جگہوں کے مندروں کو گرا دیا، پتھر کے اُن ستونوں کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا جن کی پوجا کی جاتی تھی اور یسیرت دیوی کے کھمبوں کو کاٹ ڈالا۔ پیتل کا جو سانپ موسیٰ نے بنایا تھا اُسے بھی بادشاہ نے ٹکڑے ٹکڑے کر دیا، کیونکہ اسرائیلی اُن ایام تک اُس کے سامنے بخور جلانے آتے تھے۔ (سانپ نخُشتان کہلاتا تھا۔)
اُسی دن بادشاہ نے صحن کا درمیانی حصہ قربانیاں چڑھانے کے لئے مخصوص کیا۔ وجہ یہ تھی کہ پیتل کی قربان گاہ اِتنی قربانیاں پیش کرنے کے لئے چھوٹی تھی، کیونکہ بھسم ہونے والی قربانیوں اور غلہ کی نذروں کی تعداد بہت زیادہ تھی۔ اِس کے علاوہ سلامتی کی بےشمار قربانیوں کی چربی کو بھی جلانا تھا۔
میری قوم لکڑی سے دریافت کرتی ہے کہ کیا کرنا ہے، اور اُس کی لاٹھی اُسے ہدایت دیتی ہے۔ کیونکہ زناکاری کی روح نے اُنہیں بھٹکا دیا ہے، زنا کرتے کرتے وہ اپنے خدا سے کہیں دُور ہو گئے ہیں۔
ایک ہفتے تک یہ حکمران متعدد لوگوں کو ایک عہد کے تحت رہنے پر مجبور کرے گا۔ اِس ہفتے کے بیچ میں وہ ذبح اور غلہ کی قربانیوں کا انتظام بند کرے گا اور مقدِس کے ایک طرف وہ کچھ کھڑا کرے گا جو بےحرمتی اور تباہی کا باعث ہے۔ لیکن تباہ کرنے والے کا خاتمہ بھی مقرر کیا گیا ہے، اور آخرکار وہ بھی تباہ ہو جائے گا۔“
مَیں دعا کر ہی رہا تھا کہ جبرائیل جسے مَیں نے دوسری رویا میں دیکھا تھا میرے پاس آ پہنچا۔ رب کے گھر میں شام کی قربانی پیش کرنے کا وقت تھا۔ مَیں بہت ہی تھک گیا تھا۔
اے اللہ، تُو نے اپنی قوم، یعقوب کے گھرانے کو ترک کر دیا ہے۔ اور کیا عجب! کیونکہ وہ مشرقی جادوگری سے بھر گئے ہیں۔ فلستیوں کی طرح ہمارے لوگ بھی قسمت کا حال پوچھتے ہیں، وہ پردیسیوں کے ساتھ بغل گیر رہتے ہیں۔
یہاں تک کہ اُس نے وادیٔ بن ہنوم میں اپنے بیٹوں کو بھی قربان کر کے جلا دیا۔ جادوگری، غیب دانی اور افسوں گری کرنے کے علاوہ وہ مُردوں کی روحوں سے رابطہ کرنے والوں اور رمّالوں سے بھی مشورہ کرتا تھا۔ غرض اُس نے بہت کچھ کیا جو رب کو ناپسند تھا اور اُسے طیش دلایا۔
بھسم ہونے والی بےشمار قربانیوں کے علاوہ اماموں نے سلامتی کی قربانیوں کی چربی بھی جلائی۔ ساتھ ساتھ اُنہوں نے مَے کی نذریں پیش کیں۔ یوں رب کے گھر میں خدمت کا نئے سرے سے آغاز ہوا۔
رب کے گھر اور نئی قربان گاہ کے درمیان اب تک پیتل کی پرانی قربان گاہ تھی۔ اب آخز نے اُسے اُٹھا کر رب کے گھر کے سامنے سے منتقل کر کے نئی قربان گاہ کے پیچھے یعنی شمال کی طرف رکھوا دیا۔
آپ نے میرے مالک کا چاندی کا پیالہ کیوں چُرایا ہے؟ اُس سے وہ نہ صرف پیتے ہیں بلکہ اُسے غیب دانی کے لئے بھی استعمال کرتے ہیں۔ آپ ایک نہایت سنگین جرم کے مرتکب ہوئے ہیں‘۔“
اِس کے بعد حیرام نے پیتل کا بڑا گول حوض ڈھال دیا جس کا نام ’سمندر‘ رکھا گیا۔ اُس کی اونچائی ساڑھے 7 فٹ، اُس کا منہ 15 فٹ چوڑا اور اُس کا گھیرا تقریباً 45 فٹ تھا۔