Biblia Todo Logo
آن لائن بائبل

- اشتہارات -




۲-کرنتھیوں 4:4 - ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن

4 اِس جہان کے شریر خدا نے اُن کے ذہنوں کو اندھا کر دیا ہے جو ایمان نہیں رکھتے۔ اِس لئے وہ اللہ کی خوش خبری کی جلالی روشنی نہیں دیکھ سکتے۔ وہ یہ پیغام نہیں سمجھ سکتے جو مسیح کے جلال کے بارے میں ہے، اُس کے بارے میں جو اللہ کی صورت ہے۔

باب دیکھیں کاپی

اُردو ہم عصر ترجُمہ

4 چونکہ اِس جہان کے جھُوٹے خُدا نے اُن بےاِعتقادوں کی عقل کو اَندھا کر دیا ہے، اِس لیٔے وہ خُدا کی صورت یعنی المسیح کے جلال کی خُوشخبری کی رَوشنی کو دیکھنے سے محروم ہیں۔

باب دیکھیں کاپی

کِتابِ مُقادّس

4 یعنی اُن بے اِیمانوں کے واسطے جِن کی عقلوں کو اِس جہان کے خُدا نے اَندھا کر دِیا ہے تاکہ مسِیح جو خُدا کی صُورت ہے اُس کے جلال کی خُوشخبری کی رَوشنی اُن پر نہ پڑے۔

باب دیکھیں کاپی

किताबे-मुक़द्दस

4 इस जहान के शरीर ख़ुदा ने उनके ज़हनों को अंधा कर दिया है जो ईमान नहीं रखते। इसलिए वह अल्लाह की ख़ुशख़बरी की जलाली रौशनी नहीं देख सकते। वह यह पैग़ाम नहीं समझ सकते जो मसीह के जलाल के बारे में है, उसके बारे में जो अल्लाह की सूरत है।

باب دیکھیں کاپی




۲-کرنتھیوں 4:4
42 حوالہ جات  

”اللہ نے اُن کی آنکھوں کو اندھا اور اُن کے دل کو بےحس کر دیا ہے، ایسا نہ ہو کہ وہ اپنی آنکھوں سے دیکھیں، اپنے دل سے سمجھیں، میری طرف رجوع کریں اور مَیں اُنہیں شفا دوں۔“


توبھی وہ ذہنی طور پر اَڑ گئے، کیونکہ آج تک جب پرانے عہدنامے کی تلاوت کی جاتی ہے تو یہی نقاب قائم ہے۔ آج تک نقاب کو ہٹایا نہیں گیا کیونکہ یہ عہد صرف مسیح میں منسوخ ہوتا ہے۔


تُو اُن کی آنکھوں کو کھول دے گا تاکہ وہ تاریکی اور ابلیس کے اختیار سے نور اور اللہ کی طرف رجوع کریں۔ پھر اُن کے گناہوں کو معاف کر دیا جائے گا اور وہ اُن کے ساتھ آسمانی میراث میں شریک ہوں گے جو مجھ پر ایمان لانے سے مُقدّس کئے گئے ہیں۔‘


اِس قوم کے دل کو بےحس کر دے، اُن کے کانوں اور آنکھوں کو بند کر۔ ایسا نہ ہو کہ وہ اپنی آنکھوں سے دیکھیں، اپنے کانوں سے سنیں، میری طرف رجوع کریں اور شفا پائیں۔“


ہم جانتے ہیں کہ ہم اللہ کے فرزند ہیں اور کہ تمام دنیا ابلیس کے قبضے میں ہے۔


کیونکہ جس خدا نے فرمایا، ”اندھیرے میں سے روشنی چمکے،“ اُس نے ہمارے دلوں میں اپنی روشنی چمکنے دی تاکہ ہم اللہ کا وہ جلال جان لیں جو عیسیٰ مسیح کے چہرے سے چمکتا ہے۔


کیونکہ پہلے آپ اِن میں پھنسے ہوئے اِس دنیا کے طور طریقوں کے مطابق زندگی گزارتے تھے۔ آپ ہَوا کی قوتوں کے سردار کے تابع تھے، اُس روح کے جو اِس وقت اُن میں سرگرمِ عمل ہے جو اللہ کے نافرمان ہیں۔


کیونکہ ہماری جنگ انسان کے ساتھ نہیں ہے بلکہ حکمرانوں اور اختیار والوں کے ساتھ، اِس تاریک دنیا کے حاکموں کے ساتھ اور آسمانی دنیا کی شیطانی قوتوں کے ساتھ ہے۔


اب دنیا کی عدالت کرنے کا وقت آ گیا ہے، اب دنیا کے حکمران کو نکال دیا جائے گا۔


پھر عیسیٰ دوبارہ لوگوں سے مخاطب ہوا، ”دنیا کا نور مَیں ہوں۔ جو میری پیروی کرے وہ تاریکی میں نہیں چلے گا، کیونکہ اُسے زندگی کا نور حاصل ہو گا۔“


عیسیٰ نے جواب دیا، ”نور تھوڑی دیر اَور تمہارے پاس رہے گا۔ جتنی دیر وہ موجود ہے اِس نور میں چلتے رہو تاکہ تاریکی تم پر چھا نہ جائے۔ جو اندھیرے میں چلتا ہے اُسے نہیں معلوم کہ وہ کہاں جا رہا ہے۔


اب سے مَیں تم سے زیادہ باتیں نہیں کروں گا، کیونکہ اِس دنیا کا حکمران آ رہا ہے۔ اُسے مجھ پر کوئی قابو نہیں ہے،


چنانچہ ہم سب جن کے چہروں سے نقاب ہٹایا گیا ہے خداوند کا جلال منعکس کرتے اور قدم بہ قدم جلال پاتے ہوئے مسیح کی صورت میں بدلتے جاتے ہیں۔ یہ خداوند ہی کا کام ہے جو روح ہے۔


کیونکہ اللہ چاہتا تھا کہ وہ جان لیں کہ غیریہودیوں میں یہ راز کتنا بیش قیمت اور جلالی ہے۔ اور یہ راز ہے کیا؟ یہ کہ مسیح آپ میں ہے۔ وہی آپ میں ہے جس کے باعث ہم اللہ کے جلال میں شریک ہونے کی اُمید رکھتے ہیں۔


اللہ کو دیکھا نہیں جا سکتا، لیکن ہم مسیح کو دیکھ سکتے ہیں جو اللہ کی صورت اور کائنات کا پہلوٹھا ہے۔


لیکن دوسری طرف سے یہ حکم نیا بھی ہے، اور اِس کی سچائی مسیح اور آپ میں ظاہر ہوئی ہے۔ کیونکہ تاریکی ختم ہونے والی ہے اور حقیقی روشنی چمکنے لگ گئی ہے۔


وہ جو اللہ کی صورت پر تھا نہیں سمجھتا تھا کہ میرا اللہ کے برابر ہونا کوئی ایسی چیز ہے جس کے ساتھ زبردستی چمٹے رہنے کی ضرورت ہے۔


کلام انسان بن کر ہمارے درمیان رہائش پذیر ہوا اور ہم نے اُس کے جلال کا مشاہدہ کیا۔ وہ فضل اور سچائی سے معمور تھا اور اُس کا جلال باپ کے اکلوتے فرزند کا سا تھا۔


فرزند اللہ کا شاندار جلال منعکس کرتا اور اُس کی ذات کی عین شبیہ ہے۔ وہ اپنے قوی کلام سے سب کچھ سنبھالے رکھتا ہے۔ جب وہ دنیا میں تھا تو اُس نے ہمارے لئے گناہوں سے پاک صاف ہو جانے کا انتظام قائم کیا۔ اِس کے بعد وہ آسمان پر قادرِ مطلق کے دہنے ہاتھ جا بیٹھا۔


ساتھ ساتھ یہ تربیت اُس مبارک دن کا انتظار کرنے میں ہماری مدد کرتی ہے جس کی اُمید ہم رکھتے ہیں اور جب ہمارے عظیم خدا اور نجات دہندہ عیسیٰ مسیح کا جلال ظاہر ہو جائے گا۔


اور عدالت کے بارے میں یہ کہ اِس دنیا کے حکمران کی عدالت ہو چکی ہے۔


اِس تجربے کی بنا پر ہمارا نبیوں کے پیغام پر اعتماد زیادہ مضبوط ہے۔ آپ اچھا کریں گے اگر اِس پر خوب دھیان دیں۔ کیونکہ یہ کسی تاریک جگہ میں روشنی کی مانند ہے جو اُس وقت تک چمکتی رہے گی جب تک پَو پھٹ کر صبح کا ستارہ آپ کے دلوں میں طلوع نہ ہو جائے۔


اور اگر اُس پرانے نظام کا جلال بہت تھا جو اب منسوخ ہے تو پھر اُس نئے نظام کا جلال کہیں زیادہ ہو گا جو قائم رہے گا۔


مَیں یہ کہتا ہوں کہ جو قربانیاں وہ گزرانتے ہیں اللہ کو نہیں بلکہ شیاطین کو گزرانتے ہیں۔ اور مَیں نہیں چاہتا کہ آپ شیاطین کی رفاقت میں شریک ہوں۔


اور جو مجھے دیکھتا ہے وہ اُسے دیکھتا ہے جس نے مجھے بھیجا ہے۔


اگر مَیں نے اُن کے درمیان ایسا کام نہ کیا ہوتا جو کسی اَور نے نہیں کیا تو وہ قصوروار نہ ٹھہرتے۔ لیکن اب اُنہوں نے سب کچھ دیکھا ہے اور پھر بھی مجھ سے اور میرے باپ سے دشمنی رکھی ہے۔


کسی نے کبھی بھی اللہ کو نہیں دیکھا۔ لیکن اکلوتا فرزند جو اللہ کی گود میں ہے اُسی نے اللہ کو ہم پر ظاہر کیا ہے۔


اللہ کا نور صیون سے چمک اُٹھا ہے، اُس پہاڑ سے جو کامل حُسن کا اظہار ہے۔


اور صحت بخش تعلیم کیا ہے؟ وہ جو مبارک خدا کی اُس جلالی خوش خبری میں پائی جاتی ہے جو میرے سپرد کی گئی ہے۔


رب نے سوال کیا، ’کس طرح؟‘ روح نے جواب دیا، ’مَیں نکل کر اُس کے تمام نبیوں پر یوں قابو پاؤں گی کہ وہ جھوٹ ہی بولیں گے۔‘ رب نے فرمایا، ’تُو کامیاب ہو گی۔ جا اور یوں ہی کر!‘


خود رَو کانٹےدار پودوں کے درمیان گرے ہوئے دانے وہ لوگ ہیں جو کلام سنتے تو ہیں، لیکن پھر روزمرہ کی پریشانیاں اور دولت کا فریب کلام کو پھلنے پھولنے نہیں دیتا۔ نتیجے میں وہ پھل لانے تک نہیں پہنچتا۔


کہ مسیح دُکھ اُٹھا کر پہلا شخص ہو گا جو مُردوں میں سے جی اُٹھے گا اور کہ وہ یوں اپنی قوم اور غیریہودیوں کے سامنے اللہ کے نور کا پرچار کرے گا۔“


تاکہ ابلیس ہم سے فائدہ نہ اُٹھائے۔ کیونکہ ہم اُس کی چالوں سے خوب واقف ہیں۔


جب مَیں مسیح کی خوش خبری سنانے کے لئے تروآس گیا تو خداوند نے میرے لئے آگے خدمت کرنے کا ایک دروازہ کھول دیا۔


مسیح وہی ہے جس نے اپنے آپ کو ہمارے گناہوں کی خاطر قربان کر دیا اور یوں ہمیں اِس موجودہ شریر جہان سے بچا لیا ہے، کیونکہ یہ اللہ ہمارے باپ کی مرضی تھی۔


ناممکن ہے کہ اُنہیں بحال کر کے دوبارہ توبہ تک پہنچایا جائے جنہوں نے اپنا ایمان ترک کر دیا ہو۔ اُنہیں تو ایک بار اللہ کے نور میں لایا گیا تھا، اُنہوں نے آسمان کی نعمت چکھ لی تھی، وہ روح القدس میں شریک ہوئے،


لیکن جو اپنے بھائی سے نفرت کرتا ہے وہ تاریکی ہی میں ہے اور اندھیرے میں چلتا پھرتا ہے۔ اُس کو یہ نہیں معلوم کہ وہ کہاں جا رہا ہے، کیونکہ تاریکی نے اُسے اندھا کر رکھا ہے۔


ہمیں فالو کریں:

اشتہارات


اشتہارات