25 حِزقیاہ نے لاویوں کو جھانجھ، ستار اور سرود تھما کر اُنہیں رب کے گھر میں کھڑا کیا۔ سب کچھ اُن ہدایات کے مطابق ہوا جو رب نے داؤد بادشاہ، اُس کے غیب بین جاد اور ناتن نبی کی معرفت دی تھیں۔
25 اَور اِس کے بعد حِزقیاہؔ نے داویؔد اَور بادشاہ کے غیب بین گادؔ اَور ناتنؔ نبی کے حُکم کے مُطابق لیویوں کو جھانجھ، سِتار اَور بربط کے ساتھ یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں مامُور کیا اَور یہ یَاہوِہ کا حُکم تھا جو یَاہوِہ نے اَپنے نبیوں کی مَعرفت دیا تھا۔
25 اور اُس نے داؤُد اور بادشاہ کے غَیب بِین جاد اور ناتن نبی کے حُکم کے مُطابِق خُداوند کے گھر میں لاویوں کو جھانجھ اور سِتار اور بربط کے ساتھ مُقرّر کِیا کیونکہ یہ نبیوں کی معرفت خُداوند کا حُکم تھا۔
25 हिज़क़ियाह ने लावियों को झाँझ, सितार और सरोद थमाकर उन्हें रब के घर में खड़ा किया। सब कुछ उन हिदायात के मुताबिक़ हुआ जो रब ने दाऊद बादशाह, उसके ग़ैबबीन जाद और नातन नबी की मारिफ़त दी थीं।
سلیمان نے اماموں کے مختلف گروہوں کو وہ ذمہ داریاں سونپیں جو اُس کے باپ داؤد نے مقرر کی تھیں۔ لاویوں کی ذمہ داریاں بھی مقرر کی گئیں۔ اُن کی ایک ذمہ داری رب کی حمد و ثنا کرنے میں پرستاروں کی راہنمائی کرنی تھی۔ نیز، اُنہیں روزانہ کی ضروریات کے مطابق اماموں کی مدد کرنی تھی۔ رب کے گھر کے دروازوں کی پہرا داری بھی لاویوں کی ایک خدمت تھی۔ ہر دروازے پر ایک الگ گروہ کی ڈیوٹی لگائی گئی۔ یہ بھی مردِ خدا داؤد کی ہدایات کے مطابق ہوا۔
عید کے پورے دوران آسف کے خاندان کے گلوکار اپنی اپنی جگہ پر کھڑے رہے، جس طرح داؤد، آسف، ہیمان اور بادشاہ کے غیب بین یدوتون نے ہدایت دی تھی۔ دربان بھی رب کے گھر کے دروازوں پر مسلسل کھڑے رہے۔ اُنہیں اپنی جگہوں کو چھوڑنے کی ضرورت بھی نہیں تھی، کیونکہ باقی لاویوں نے اُن کے لئے بھی فسح کے لیلے تیار کر رکھے۔
موسیقار بھی لاوی تھے۔ اُن کے سربراہ باقی تمام خدمت میں حصہ نہیں لیتے تھے، کیونکہ اُنہیں ہر وقت اپنی ہی خدمت سرانجام دینے کے لئے تیار رہنا پڑتا تھا۔ اِس لئے وہ رب کے گھر کے کمروں میں رہتے تھے۔
رب کے گھر کے صحن، اُس کے ارد گرد کے کمرے اور وہ کمرے جن میں رب کے لئے مخصوص کئے گئے سامان کو محفوظ رکھنا تھا۔ داؤد نے روح کی ہدایت سے یہ پورا نقشہ تیار کیا تھا۔
ایک دن جاد نبی نے داؤد سے کہا، ”یہاں پہاڑی قلعے میں مت رہیں بلکہ دوبارہ یہوداہ کے علاقے میں واپس چلے جائیں۔“ داؤد اُس کی سن کر حارت کے جنگل میں جا بسا۔
یروشلم میں جمع شدہ اسرائیلیوں نے بڑی خوشی سے سات دن تک بےخمیری روٹی کی عید منائی۔ ہر دن لاوی اور امام اپنے ساز بجا کر بلند آواز سے رب کی ستائش کرتے رہے۔
فصیل کی مخصوصیت کے لئے پورے ملک کے لاویوں کو یروشلم بُلایا گیا تاکہ وہ خوشی منانے میں مدد کر کے حمد و ثنا کے گیت گائیں اور جھانجھ، ستار اور سرود بجائیں۔