Biblia Todo Logo
آن لائن بائبل

- اشتہارات -




۱-تھسلنیکیوں 2:13 - ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن

13 ایک اَور وجہ ہے کہ ہم ہر وقت خدا کا شکر کرتے ہیں۔ جب ہم نے آپ تک اللہ کا پیغام پہنچایا تو آپ نے اُسے سن کر یوں قبول کیا جیسا یہ حقیقت میں ہے یعنی اللہ کا کلام جو انسانوں کی طرف سے نہیں ہے اور جو آپ ایمان داروں میں کام کر رہا ہے۔

باب دیکھیں کاپی

اُردو ہم عصر ترجُمہ

13 اِس لیٔے ہم ہمیشہ خُدا کا شُکر کرتے ہیں کہ جَب تُم نے ہماری زبانی خُدا کے پیغام کو سُنا تو اُسے آدمیوں کا کلام نہیں بَلکہ خُدا کا کلام سمجھ کر قبُول کیا، جَیسا کہ وہ حقیقت میں ہے، اَور وہ تُم میں جو ایمان لایٔے ہو، تاثیر بھی کر رہاہے۔

باب دیکھیں کاپی

کِتابِ مُقادّس

13 اِس واسطے ہم بھی بِلاناغہ خُدا کا شُکر کرتے ہیں کہ جب خُدا کا پَیغام ہماری معرفت تُمہارے پاس پُہنچا تو تُم نے اُسے آدمِیوں کا کلام سمجھ کر نہیں بلکہ (جَیسا حقِیقت میں ہے) خُدا کا کلام جان کر قبُول کِیا اور وہ تُم میں جو اِیمان لائے ہو تاثِیر بھی کر رہا ہے۔

باب دیکھیں کاپی

किताबे-मुक़द्दस

13 एक और वजह है कि हम हर वक़्त ख़ुदा का शुक्र करते हैं। जब हमने आप तक अल्लाह का पैग़ाम पहुँचाया तो आपने उसे सुनकर यों क़बूल किया जैसा यह हक़ीक़त में है यानी अल्लाह का कलाम जो इनसानों की तरफ़ से नहीं है और जो आप ईमानदारों में काम कर रहा है।

باب دیکھیں کاپی




۱-تھسلنیکیوں 2:13
41 حوالہ جات  

کیونکہ اللہ کا کلام زندہ، موثر اور ہر دو دھاری تلوار سے زیادہ تیز ہے۔ وہ انسان میں سے گزر کر اُس کی جان روح سے اور اُس کے جوڑوں کو گُودے سے الگ کر لیتا ہے۔ وہی دل کے خیالات اور سوچ کو جانچ کر اُن پر فیصلہ کرنے کے قابل ہے۔


غرض، ایمان پیغام سننے سے پیدا ہوتا ہے، یعنی مسیح کا کلام سننے سے۔


کیونکہ آپ کی نئے سرے سے پیدائش ہوئی ہے۔ اور یہ کسی فانی بیج کا پھل نہیں ہے بلکہ اللہ کے لافانی، زندہ اور قائم رہنے والے کلام کا پھل ہے۔


لیکن رب کا کلام ابد تک قائم رہتا ہے۔“ مذکورہ کلام اللہ کی خوش خبری ہے جو آپ کو سنائی گئی ہے۔


چونکہ آپ نومولود بچے ہیں اِس لئے خالص روحانی دودھ پینے کے آرزومند رہیں، کیونکہ اِسے پینے سے ہی آپ بڑھتے بڑھتے نجات کی نوبت تک پہنچیں گے۔


لیکن عیسیٰ نے جواب دیا، ”بات یہ نہیں ہے۔ حقیقت میں وہ مبارک ہیں جو اللہ کا کلام سن کر اُس پر عمل کرتے ہیں۔“


یہ سن کر غیریہودی خوش ہوئے اور خداوند کے کلام کی تمجید کرنے لگے۔ اور جتنے ابدی زندگی کے لئے مقرر کئے گئے تھے وہ ایمان لائے۔


جو بھی مسیح میں یہ اُمید رکھتا ہے وہ اپنے آپ کو پاک صاف رکھتا ہے، ویسے ہی جیسا مسیح خود ہے۔


لیکن اگرچہ میری یہ حالت آپ کے لئے آزمائش کا باعث تھی توبھی آپ نے مجھے حقیر نہ جانا، نہ مجھے نیچ سمجھا، بلکہ آپ نے مجھے یوں خوش آمدید کہا جیسا کہ مَیں اللہ کا کوئی فرشتہ یا مسیح عیسیٰ خود ہوں۔


چنانچہ ہم سب جن کے چہروں سے نقاب ہٹایا گیا ہے خداوند کا جلال منعکس کرتے اور قدم بہ قدم جلال پاتے ہوئے مسیح کی صورت میں بدلتے جاتے ہیں۔ یہ خداوند ہی کا کام ہے جو روح ہے۔


یہ لوگ تھسلُنیکے کے یہودیوں کی نسبت زیادہ کھلے ذہن کے تھے۔ یہ بڑے شوق سے پولس اور سیلاس کی باتیں سنتے اور روز بہ روز کلامِ مُقدّس کی تفتیش کرتے رہے کہ کیا واقعی ایسا ہے جیسا ہمیں بتایا جا رہا ہے؟


یہ پیغام جو آپ کے پاس پہنچ گیا پوری دنیا میں پھل لا رہا اور بڑھ رہا ہے، بالکل اُسی طرح جس طرح یہ آپ میں بھی اُس دن سے کام کر رہا ہے جب آپ نے پہلی بار اِسے سن کر اللہ کے فضل کی پوری حقیقت سمجھ لی۔


اُس نے جواب دیا، ”میری ماں اور بھائی وہ سب ہیں جو اللہ کا کلام سن کر اُس پر عمل کرتے ہیں۔“


اُن کی خاطر مَیں اپنے آپ کو مخصوص کرتا ہوں، تاکہ اُنہیں بھی سچائی کے وسیلے سے مخصوص و مُقدّس کیا جائے۔


جو تمہیں قبول کرے وہ مجھے قبول کرتا ہے، اور جو مجھے قبول کرتا ہے وہ اُس کو قبول کرتا ہے جس نے مجھے بھیجا ہے۔


اُنہیں سچائی کے وسیلے سے مخصوص و مُقدّس کر۔ تیرا کلام ہی سچائی ہے۔


اُس کلام کے ذریعے جو مَیں نے تم کو سنایا ہے تم تو پاک صاف ہو چکے ہو۔


تمثیل کا مطلب یہ ہے: بیج سے مراد اللہ کا کلام ہے۔


کیونکہ تم خود بات نہیں کرو گے بلکہ تمہارے باپ کا روح تمہاری معرفت بولے گا۔


مَیں چاہتا ہوں کہ آپ وہ کچھ یاد رکھیں جس کی پیش گوئی مُقدّس نبیوں نے کی تھی اور ساتھ ساتھ ہمارے خداوند اور نجات دہندہ کا وہ حکم بھی جو آپ کو اپنے رسولوں کی معرفت ملا۔


اُسی نے اپنی مرضی سے ہمیں سچائی کے کلام کے وسیلے سے پیدا کیا۔ یوں ہم ایک طرح سے اُس کی تمام مخلوقات کا پہلا پھل ہیں۔


مُردوں کی قیامت کا ذکر سن کر بعض نے پولس کا مذاق اُڑایا۔ لیکن بعض نے کہا، ”ہم کسی اَور وقت اِس کے بارے میں آپ سے مزید سننا چاہتے ہیں۔“


اُن میں سے تھواتیرہ شہر کی ایک عورت تھی جس کا نام لُدیہ تھا۔ اُس کا پیشہ قیمتی ارغوانی رنگ کے کپڑے کی تجارت تھا اور وہ اللہ کی پرستش کرنے والی غیریہودی تھی۔ خداوند نے اُس کے دل کو کھول دیا، اور اُس نے پولس کی باتوں پر توجہ دی۔


یہ سنتے ہی مَیں نے اپنے لوگوں کو آپ کو بُلانے کے لئے بھیج دیا۔ اچھا ہوا کہ آپ آ گئے ہیں۔ اب ہم سب اللہ کے حضور حاضر ہیں تاکہ وہ کچھ سنیں جو رب نے آپ کو ہمیں بتانے کو کہا ہے۔“


جنہوں نے پطرس کی بات قبول کی اُن کا بپتسمہ ہوا۔ یوں اُس دن جماعت میں تقریباً 3,000 افراد کا اضافہ ہوا۔


جب یروشلم میں رسولوں نے سنا کہ سامریہ نے اللہ کا کلام قبول کر لیا ہے تو اُنہوں نے پطرس اور یوحنا کو اُن کے پاس بھیج دیا۔


ایک دن عیسیٰ گلیل کی جھیل گنیسرت کے کنارے پر کھڑا ہجوم کو اللہ کا کلام سنا رہا تھا۔ لوگ سنتے سنتے اِتنے قریب آ گئے کہ اُس کے لئے جگہ کم ہو گئی۔


”جو بات آپ نے رب کا نام لے کر ہم سے کی ہے وہ ہم نہیں مانتے۔


تب زرُبابل بن سیالتی ایل، امامِ اعظم یشوع بن یہوصدق اور قوم کے پورے بچے ہوئے حصے نے رب اپنے خدا کی سنی۔ جو بھی بات رب اُن کے خدا نے حجی نبی کو سنانے کو کہا تھا اُسے اُنہوں نے مان لیا۔ رب کا خوف پوری قوم پر طاری ہوا۔


کیونکہ ہمیں بھی اُن کی طرح ایک خوش خبری سنائی گئی۔ لیکن یہ پیغام اُن کے لئے بےفائدہ تھا، کیونکہ وہ اُسے سن کر ایمان نہ لائے۔


ہمیں فالو کریں:

اشتہارات


اشتہارات