Biblia Todo Logo
آن لائن بائبل

- اشتہارات -




۱-یوحنا 1:8 - ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن

8 اگر ہم گناہ سے پاک ہونے کا دعویٰ کریں تو ہم اپنے آپ کو فریب دیتے ہیں اور ہم میں سچائی نہیں ہے۔

باب دیکھیں کاپی

اُردو ہم عصر ترجُمہ

8 اگر ہم دعویٰ کرتے ہیں کہ ہم بےگُناہ ہیں تو اَپنے آپ کو فریب دیتے ہیں اَور ہم میں سچّائی نہیں ہے۔

باب دیکھیں کاپی

کِتابِ مُقادّس

8 اگر ہم کہیں کہ ہم بے گُناہ ہیں تو اپنے آپ کو فریب دیتے ہیں اور ہم میں سچّائی نہیں۔

باب دیکھیں کاپی

किताबे-मुक़द्दस

8 अगर हम गुनाह से पाक होने का दावा करें तो हम अपने आपको फ़रेब देते हैं और हममें सच्चाई नहीं है।

باب دیکھیں کاپی




۱-یوحنا 1:8
33 حوالہ جات  

سب نے گناہ کیا، سب اللہ کے اُس جلال سے محروم ہیں جس کا وہ تقاضا کرتا ہے،


ہم سب سے تو کئی طرح کی غلطیاں سرزد ہوتی ہیں۔ لیکن جس شخص سے بولنے میں کبھی غلطی نہیں ہوتی وہ کامل ہے اور اپنے پورے بدن کو قابو میں رکھنے کے قابل ہے۔


دنیا میں کوئی بھی انسان اِتنا راست باز نہیں کہ ہمیشہ اچھا کام کرے اور کبھی گناہ نہ کرے۔


ہم سب بھیڑبکریوں کی طرح آوارہ پھر رہے تھے، ہر ایک نے اپنی اپنی راہ اختیار کی۔ لیکن رب نے اُسے ہم سب کے قصور کا نشانہ بنایا۔


جو کہتا ہے، ”مَیں اُسے جانتا ہوں“ لیکن اُس کے احکام پر عمل نہیں کرتا وہ جھوٹا ہے اور سچائی اُس میں نہیں ہے۔


اگر ہم دعویٰ کریں کہ ہم نے گناہ نہیں کیا تو ہم اُسے جھوٹا قرار دیتے ہیں اور اُس کا کلام ہمارے اندر نہیں ہے۔


کون کہہ سکتا ہے، ”مَیں نے اپنے دل کو پاک صاف کر رکھا ہے، مَیں اپنے گناہ سے پاک ہو گیا ہوں“؟


بھلا انسان کیا ہے کہ پاک صاف ٹھہرے؟ عورت سے پیدا ہوئی مخلوق کیا ہے کہ راست باز ثابت ہو؟ کچھ بھی نہیں!


جو سمجھتا ہے کہ مَیں کچھ ہوں اگرچہ وہ حقیقت میں کچھ بھی نہیں ہے تو وہ اپنے آپ کو فریب دے رہا ہے۔


ہم سب ناپاک ہو گئے ہیں، ہمارے تمام نام نہاد راست کام گندے چیتھڑوں کی مانند ہیں۔ ہم سب پتوں کی طرح مُرجھا گئے ہیں، اور ہمارے گناہ ہمیں ہَوا کے جھونکوں کی طرح اُڑا کر لے جا رہے ہیں۔


اپنے خادم کو اپنی عدالت میں نہ لا، کیونکہ تیرے حضور کوئی بھی جاندار راست باز نہیں ٹھہر سکتا۔


کیا آپ اپنے آپ کو دین دار سمجھتے ہیں؟ اگر آپ اپنی زبان پر قابو نہیں رکھ سکتے تو آپ اپنے آپ کو فریب دیتے ہیں۔ پھر آپ کی دین داری کا اظہار بےکار ہے۔


یہ لوگ آپس میں جھگڑنے کی وجہ سے ہمیشہ کُڑھتے رہتے ہیں۔ اُن کے ذہن بگڑ گئے ہیں اور سچائی اُن سے چھین لی گئی ہے۔ ہاں، یہ سمجھتے ہیں کہ خدا ترس زندگی گزارنے سے مالی نفع حاصل کیا جا سکتا ہے۔


تو پھر انسان اللہ کے سامنے کس طرح راست باز ٹھہر سکتا ہے؟ جو عورت سے پیدا ہوا وہ کس طرح پاک صاف ثابت ہو سکتا ہے؟


ہو سکتا ہے وہ تیرا گناہ کریں، ایسی حرکتیں تو ہم سب سے سرزد ہوتی رہتی ہیں، اور نتیجے میں تُو ناراض ہو کر اُنہیں دشمن کے حوالے کر دے جو اُنہیں قید کر کے اپنے کسی دُوردراز یا قریبی ملک میں لے جائے۔


کوئی اپنے آپ کو فریب نہ دے۔ اگر آپ میں سے کوئی سمجھے کہ وہ اِس دنیا کی نظر میں دانش مند ہے تو پھر ضروری ہے کہ وہ بےوقوف بنے تاکہ واقعی دانش مند ہو جائے۔


کون ناپاک چیز کو پاک صاف کر سکتا ہے؟ کوئی نہیں!


ہو سکتا ہے وہ تیرا گناہ کریں، ایسی حرکتیں تو ہم سب سے سرزد ہوتی رہتی ہیں، اور نتیجے میں تُو ناراض ہو کر اُنہیں دشمن کے حوالے کر دے جو اُنہیں قید کر کے کسی دُوردراز یا قریبی ملک میں لے جائے۔


کیونکہ سچائی ہم میں رہتی ہے اور ابد تک ہمارے ساتھ رہے گی۔


جب ہم تاریکی میں چلتے ہوئے اللہ کے ساتھ رفاقت رکھنے کا دعویٰ کرتے ہیں تو ہم جھوٹ بول رہے اور سچائی کے مطابق زندگی نہیں گزار رہے۔


کلامِ مُقدّس کو نہ صرف سنیں بلکہ اُس پر عمل بھی کریں، ورنہ آپ اپنے آپ کو فریب دیں گے۔


ساتھ ساتھ شریر اور دھوکے باز لوگ اپنے غلط کاموں میں ترقی کرتے جائیں گے۔ وہ دوسروں کو غلط راہ پر لے جائیں گے اور اُنہیں خود بھی غلط راہ پر لایا جائے گا۔


”مَیں خوب جانتا ہوں کہ تیری بات درست ہے۔ لیکن اللہ کے حضور انسان کس طرح راست باز ٹھہر سکتا ہے؟


کیونکہ مَیں نہایت خوش ہوا جب بھائیوں نے آ کر گواہی دی کہ آپ کس طرح سچائی کے مطابق زندگی گزارتے ہیں۔ اور یقیناً آپ ہمیشہ سچائی کے مطابق زندگی گزارتے ہیں۔


یوں جو نقصان اُنہوں نے دوسروں کو پہنچایا وہی اُنہیں خود بھگتنا پڑے گا۔ اُن کے نزدیک لطف اُٹھانے سے مراد یہ ہے کہ دن کے وقت کھل کر عیش کریں۔ وہ داغ اور دھبے ہیں جو آپ کی ضیافتوں میں شریک ہو کر اپنی دغابازیوں کی رنگ رلیاں مناتے ہیں۔


تُو بضد ہے کہ مَیں بےقصور ہوں، اللہ کا مجھ پر غصہ ٹھنڈا ہو گیا ہے۔ لیکن مَیں تیری عدالت کروں گا، اِس لئے کہ تُو کہتی ہے، ’مجھ سے گناہ سرزد نہیں ہوا۔‘


تم اپنے باپ ابلیس سے ہو اور اپنے باپ کی خواہشوں پر عمل کرنے کے خواہاں رہتے ہو۔ وہ شروع ہی سے قاتل ہے اور سچائی پر قائم نہ رہا، کیونکہ اُس میں سچائی ہے نہیں۔ جب وہ جھوٹ بولتا ہے تو یہ فطری بات ہے، کیونکہ وہ جھوٹ بولنے والا اور جھوٹ کا باپ ہے۔


کلامِ مُقدّس میں یوں لکھا ہے، ”کوئی نہیں جو راست باز ہے، ایک بھی نہیں۔


اگر کوئی کہے، ”مَیں اللہ سے محبت رکھتا ہوں“ لیکن اپنے بھائی سے نفرت کرے تو وہ جھوٹا ہے۔ کیونکہ جو اپنے بھائی سے جسے اُس نے دیکھا ہے محبت نہیں رکھتا وہ کس طرح اللہ سے محبت رکھ سکتا ہے جسے اُس نے نہیں دیکھا؟


لیکن اگر بیماری جلدی سے پھیل گئی ہو، یہاں تک کہ سر سے لے کر پاؤں تک پوری جِلد متاثر ہوئی ہو


یسعیاہ بولا، ”اُنہوں نے محل میں کیا کچھ دیکھا؟“ حِزقیاہ نے کہا، ”اُنہوں نے محل میں سب کچھ دیکھ لیا ہے۔ میرے خزانوں میں کوئی چیز نہ رہی جو مَیں نے اُنہیں نہیں دکھائی۔“


ہمیں فالو کریں:

اشتہارات


اشتہارات