25 مگر چُونکہ اُس کے پاس ادا کرنے کو کُچھ نہ تھا اِس لِئے اُس کے مالِک نے حُکم دِیا کہ یہ اور اِس کی بِیوی بچّے اور جو کُچھ اِس کا ہے سب بیچا جائے اور قرض وُصُول کر لِیا جائے۔
25 مگر اُس کے پاس قرض چُکانے کے لیٔے کُچھ نہ تھا، اِس لیٔے اُس کے مالک نے حُکم دیا کہ اُسے، اُس کی بیوی کو اَور بال بچّوں کو اَورجو کُچھ اُس کا ہے سَب کُچھ بیچ دیا جائے اَور قرض وصول کر لیا جائے۔
پر ہمارے جِسم تو ہمارے بھائیوں کے جِسم کی طرح ہیں اور ہمارے بال بچّے اَیسے ہیں جَیسے اُن کے بال بچّے اور دیکھو ہم اپنے بیٹے بیٹیوں کو نَوکر ہونے کے لِئے غُلامی کے سپُرد کرتے ہیں اور ہماری بیٹیوں میں سے بعض لَونڈیاں بن چُکی ہیں اور ہمارا کُچھ بس نہیں چلتا کیونکہ ہمارے کھیت اور انگُورِستان اَوروں کے قبضہ میں ہیں۔
اور انبیا زادوں کی بِیویوں میں سے ایک عَورت نے الِیشع سے فریاد کی اور کہنے لگی کہ تیرا خادِم میرا شَوہر مَر گیا ہے اور تُو جانتا ہے کہ تیرا خادِم خُداوند سے ڈرتا تھا۔ سو اب قرض خواہ آیا ہے کہ میرے دونوں بیٹوں کو لے جائے تاکہ وہ غُلام بنیں۔
اور مَیں نے اُن سے کہا کہ ہم نے اپنے مقدُور کے مُوافِق اپنے یہُودی بھائیوں کو جو اَور قَوموں کے ہاتھ بیچ دِئے گئے تھے دام دے کر چُھڑایا۔ سو کیا تُم اپنے ہی بھائیوں کو بیچو گے؟ اور کیا وہ ہمارے ہی ہاتھ میں بیچے جائیں گے؟ تب وہ چُپ رہے اور اُن کو کُچھ جواب نہ سُوجھا۔
خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تیری ماں کا طلاق نامہ جِسے لِکھ کر مَیں نے اُسے چھوڑ دِیا کہاں ہے؟ یا اپنے قرض خواہوں میں سے کِس کے ہاتھ مَیں نے تُم کو بیچا؟ دیکھو تُم اپنی شرارتوں کے سبب سے بِک گئے اور تُمہاری خطاؤں کے باعِث تُمہاری ماں کو طلاق دی گئی۔