اِس لِئے یروشلِیم کے بادشاہ ادُونی صدق نے حبروؔن کے بادشاہ ہُوہاؔم اور یرموؔت کے بادشاہ پِیرام اور لکِیس کے بادشاہ یافیع اور عجلُوؔن کے بادشاہ دبِیر کو یُوں کہلا بھیجا کہ
پِھر بھی شاہِ اسُور نے ترتان اور رب سارِس اور ربشاقی کو لکِیس سے بڑے لشکر کے ساتھ حِزقیاہ بادشاہ کے پاس یروشلِیم کو بھیجا۔ سو وہ چلے اور یروشلِیم کو آئے اور جب وہاں پُہنچے تو جا کر اُوپر کے تالاب کی نالی کے پاس جو دھوبِیوں کے مَیدان کے راستہ پر ہے کھڑے ہو گئے۔
اور شاہِ یہُوداؔہ حِزقیاہ نے شاہِ اسُور کو لکِیس میں کہلا بھیجا کہ مُجھ سے خطا ہُوئی۔ میرے پاس سے لَوٹ جا۔ جو کُچھ تُو میرے سر کرے مَیں اُسے اُٹھاؤُں گا۔ سو شاہِ اسُور نے تِین سَو قِنطار چاندی اور تِیس قِنطار سونا شاہِ یہُوداؔہ حِزقیاہ کے ذِمّہ لگایا۔