Biblia Todo Logo
آن لائن بائبل

- اشتہارات -




۱-کرنتھیوں 1:20 - کِتابِ مُقادّس

20 کہاں کا حکِیم؟ کہاں کا فقِیہہ؟ کہاں کا اِس جہان کا بحث کرنے والا؟ کیا خُدا نے دُنیا کی حِکمت کو بیوُقُوفی نہیں ٹھہرایا؟

باب دیکھیں کاپی

اُردو ہم عصر ترجُمہ

20 کہاں کا دانشمند؟ کہاں کا فقیہ؟ کہاں کا اُس دَور کا بحث کرنے والا؟ کیا خُدا نے دُنیا کی حِکمت کو بےوقُوفی نہیں ٹھہرایا؟

باب دیکھیں کاپی

किताबे-मुक़द्दस

20 अब दानिशमंद शख़्स कहाँ है? आलिम कहाँ है? इस जहान का मुनाज़रे का माहिर कहाँ है? क्या अल्लाह ने दुनिया की हिकमतो-दानाई को बेवुक़ूफ़ी साबित नहीं किया?

باب دیکھیں کاپی

ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن

20 اب دانش مند شخص کہاں ہے؟ عالِم کہاں ہے؟ اِس جہان کا مناظرے کا ماہر کہاں ہے؟ کیا اللہ نے دنیا کی حکمت و دانائی کو بےوقوفی ثابت نہیں کیا؟

باب دیکھیں کاپی




۱-کرنتھیوں 1:20
28 حوالہ جات  

وہ اپنے آپ کو دانا جتا کر بیوُقُوف بن گئے۔


وہ مُشِیروں کو لُٹوا کر اسِیری میں لے جاتا ہے اور عدالت کرنے والوں کو بیوُقُوف بنا دیتا ہے۔


کیونکہ دُنیا کی حِکمت خُدا کے نزدِیک بیوُقُوفی ہے۔ چُنانچہ لِکھا ہے کہ وہ حکِیموں کو اُن ہی کی چالاکی میں پھنسا دیتا ہے۔


کیونکہ لِکھا ہے کہ مَیں حکِیموں کی حِکمت کو نیست اور عقل مندوں کی عقل کو ردّ کرُوں گا۔


مَیں جُھوٹوں کے نِشانوں کو باطِل کرتا اور فال گِیروں کو دِیوانہ بناتا ہُوں اور حِکمت والوں کو ردّ کرتا اور اُن کی حِکمت کو حماقت ٹھہراتا ہُوں۔


وہ زمِین کی قَوموں کے سرداروں کی عقل اُڑا دیتا اور اُنہیں اَیسے بیابان میں بھٹکا دیتا ہے جہاں راستہ نہیں۔


پِھر بھی کامِلوں میں ہم حِکمت کی باتیں کہتے ہیں لیکن اِس جہان کی اور اِس جہان کے نیست ہونے والے سرداروں کی حِکمت نہیں۔


ہمارے پَیغام پر کَون اِیمان لایا؟ اور خُداوند کا بازُو کِس پر ظاہِر ہُؤا؟


تیرا دِل اُس دہشت پر سوچے گا۔ کہاں ہے وہ گِننے والا؟ کہاں ہے وہ تولنے والا؟ کہاں ہے وہ جو بُرجوں کو گِنتا تھا؟


وہ اِعتماد والے کی قُوّتِ گویائی دُور کرتا اور بزُرگوں کی دانائی کو چِھین لیتا ہے۔


جب اخِیُتفل نے دیکھا کہ اُس کی مشورَت پر عمل نہیں کِیا گیا تو اُس نے اپنے گدھے پر زِین کَسا اور اُٹھ کر اپنے شہر کو اپنے گھر گیا اور اپنے گھرانے کا بندوبست کر کے اپنے کو پھانسی دی اور مَر گیا اور اپنے باپ کی قبر میں دفن ہُؤا۔


تب ابی سلوؔم اور سب اِسرائیلی کہنے لگے کہ یہ مشورَت جو ارکی حُوسی نے دی ہے اخِیُتفل کی مشورَت سے اچّھی ہے کیونکہ یہ تو خُداوند ہی نے ٹھہرا دِیا تھا کہ اخِیُتفل کی اچّھی صلاح باطِل ہو جائے تاکہ خُداوند ابی سلوؔم پر بلا نازِل کرے۔


اور اخِیُتفل کی مشورَت جو اِن دِنوں ہوتی وہ اَیسی سمجھی جاتی تھی کہ گویا خُدا کے کلام سے آدمی نے بات پُوچھ لی۔ یُوں اخِیُتفل کی مشورَت داؤُد اور ابی سلوؔم کی خِدمت میں اَیسی ہی ہوتی تھی۔


اور کِسی نے داؤُد کو بتایا کہ اخِیتُفل بھی مُفسِدوں میں شامِل اور ابی سلوؔم کے ساتھ ہے۔ تب داؤُد نے کہا اَے خُداوند! مَیں تُجھ سے مِنّت کرتا ہُوں کہ اخِیتُفل کی صلاح کو بیُوقُوفی سے بدل دے۔


اَے قَوموں کے بادشاہ! کَون ہے جو تُجھ سے نہ ڈرے؟ یقِیناً یہ تُجھ ہی کو زیبا ہے کیونکہ قَوموں کے سب حکِیموں میں اور اُن کی تمام مُملکتوں میں تیرا ہمتا کوئی نہیں۔


اور جو جھاڑِیوں میں بویا گیا یہ وہ ہے جو کلام کو سُنتا ہے اور دُنیا کی فِکر اور دَولت کا فریب اُس کلام کو دبا دیتا ہے اور وہ بے پَھل رہ جاتا ہے۔


اب دُنیا کی عدالت کی جاتی ہے۔ اب دُنیا کا سردار نِکال دِیا جائے گا۔


اور چند اِپِکُوری اور ستوئیِکی فیلسُوف اُس کا مُقابلہ کرنے لگے۔ بعض نے کہا کہ یہ بکواسی کیا کہنا چاہتا ہے؟ اَوروں نے کہا یہ غَیر معبُودوں کی خبر دینے والا معلُوم ہوتا ہے۔ اِس لِئے کہ وہ یِسُوع اور قِیامت کی خُوشخبری دیتا تھا۔


کیونکہ اُس کی اَن دیکھی صِفتیں یعنی اُس کی ازلی قُدرت اور الُوہِیت دُنیا کی پَیدایش کے وقت سے بنائی ہُوئی چِیزوں کے ذرِیعہ سے معلُوم ہو کر صاف نظر آتی ہیں۔ یہاں تک کہ اُن کو کُچھ عُذر باقی نہیں۔


اَے بھائِیو! اپنے بُلائے جانے پر تو نِگاہ کرو کہ جِسم کے لِحاظ سے بُہت سے حکِیم، بُہت سے اِختیار والے، بُہت سے اشراف نہیں بُلائے گئے۔


بلکہ خُدا نے دُنیا کے بیوُقُوفوں کو چُن لِیا کہ حکِیموں کو شرمِندہ کرے اور خُدا نے دُنیا کے کمزوروں کو چُن لِیا کہ زورآوروں کو شرمِندہ کرے۔


اور خُدا نے دُنیا کے کمِینوں اور حقِیروں کو بلکہ بے وجُودوں کو چُن لِیا کہ مَوجُودوں کو نیست کرے۔


جِسے اِس جہان کے سرداروں میں سے کِسی نے نہ سمجھا کیونکہ اگر سمجھتے تو جلال کے خُداوند کو مصلُوب نہ کرتے۔


کوئی اپنے آپ کو فریب نہ دے۔ اگر کوئی تُم میں اپنے آپ کو اِس جہان میں حکِیم سمجھے تو بیوُقُوف بنے تاکہ حکِیم ہو جائے۔


کیا تُم نہیں جانتے کہ مُقدّس لوگ دُنیا کا اِنصاف کریں گے؟ پس جب تُم کو دُنیا کا اِنصاف کرنا ہے تو کیا چھوٹے سے چھوٹے جھگڑوں کے بھی فَیصل کرنے کے لائِق نہیں؟


لیکن خُداوند ہم کو سزا دے کر تربِیّت کرتا ہے تاکہ ہم دُنیا کے ساتھ مُجرِم نہ ٹھہریں۔


اَے زِنا کرنے والیو! کیا تُمہیں نہیں معلُوم کہ دُنیا سے دوستی رکھنا خُدا سے دُشمنی کرنا ہے؟ پس جو کوئی دُنیا کا دوست بننا چاہتا ہے وہ اپنے آپ کو خُدا کا دُشمن بناتا ہے۔


ہمیں فالو کریں:

اشتہارات


اشتہارات