اگرچہ تُم میرے لیٔے سوختنی نذریں اَور اناج کی نذریں گزرانتے ہو، لیکن مَیں اُنہیں قبُول نہیں کروں گا۔ اگر تُم بہترین سلامتی کی نذر کی قُربانیاں گزرانو، تو بھی مَیں اُن کا کویٔی لحاظ نہ کروں گا۔
کیونکہ جَب مَیں تمہارے آباؤاَجداد کو مِصر سے باہر نکال لایا اَور اُن سے بات کی تو اُس وقت مَیں نے اُنہیں صِرف سوختنی نذروں اَور ذبیحوں کے متعلّق ہی اَحکام نہ دئیے تھے،
”تمہاری کثیرُالتعداد قُربانیاں میرے کس کام کی ہیں؟“ یَاہوِہ فرماتے ہیں: مینڈھوں کی سوختنی نذروں سے، اَور فربہ جانوروں کی چربی سے میرا جی بھر چُکاہے؛ بَیلوں، برّوں اَور بکروں کا خُون میری خُوشی کا باعث نہیں۔
وہ ستایا گیا اَور زخمی ہُوا، پھر بھی اُس نے اَپنا مُنہ نہ کھولا؛ بھیڑ کی طرح ذبح کرنے کے لیٔے لے گیٔے، اَور جِس طرح برّہ اَپنے بال کترنے والوں کے سامنے بے زبان ہوتاہے، اُسی طرح اُنہُوں نے بھی اَپنا مُنہ نہیں کھولا۔