اَور مَیں اَپنا ہاتھ اُن کے خِلاف بڑھاؤں گا اَور مُلک کو بیابان سے لے کر دِبلہ تک، جہاں جہاں وہ بستے ہیں، ویران اَور سُنسان کر دُوں گا۔ تَب وہ جان لیں گے کہ مَیں یَاہوِہ ہُوں۔‘ “
”اَے دیبونؔ کے باشِندوں، اَپنی شان و شوکت سے نیچے اُتر آؤ، اَور خشک زمین پر بیٹھ جاؤ؛ کیونکہ مُوآب کو تباہ کرنے والا تُم پر بھی حملہ کرےگا اَور تمہارے مُستحکم شہروں کو اُجاڑ دے گا۔
اہلِ دیبونؔ اُونچے مقاموں پر واقع عبادت گاہ میں، ماتم کرنے کے لیٔے گیٔے؛ نبوؔ اَور میدباؔ پر اہلِ مُوآب واویلا کرتے ہیں۔ ہر ایک کا سَر مُنڈا ہُواہے اَور ہر ایک کی داڑھی کاٹی گئی ہے۔
پھر وہاں سے بیرؔ تک اُنہُوں نے اَپنا سفر جاری رکھا۔ یہ وُہی کنواں ہے جہاں یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہاتھا، ”لوگوں کو جمع کرنا اَور مَیں اُنہیں پانی دُوں گا۔“