”اگر کویٔی اَپنی بیوی کو طلاق دے اَور وہ بیوی اُسے چھوڑکر کسی اَور سے شادی کرکے رہنے لگے، تو کیا وہ پہلا آدمی پھر سے اُس طلاق شُدہ کے پاس جائے گا؟ کیا وہ مُلک نہایت ناپاک نہ ہو جائے گا؟ لیکن تُو متعدّد عاشقوں کے ساتھ فاحِشہ کی مانند رہ چُکی ہے۔ کیا تُو اَب میرے پاس لَوٹ آئے گی؟“ یہی یَاہوِہ کا فرمان ہے۔
