” ’اگر وہ نذر گلّہ کا جانور ہو تو وہ بے عیب نر ہو اَور لازِم ہے کہ نذر لانے والا اُسے خیمہ اِجتماع کے مدخل پر سوختنی نذر کے طور پر نذر کرے تاکہ وہ یَاہوِہ کے حُضُور مقبُول ٹھہرے۔
اِس طرح کاہِنؔ یَاہوِہ کے حُضُور اُس کے لیٔے کفّارہ دے گا، اَور اِس طرح اُسے اُن تمام خطاؤں کی جو اُس نے کی ہیں جِن سے وہ مُجرم ٹھہرا ہے مُعافی مِل جائے گی۔“
”اَہرونؔ اَور اُس کے بیٹوں کو یہ حُکم دو، ’سوختنی نذر کے لیٔے ضوابط یہ ہیں: سوختنی نذر مذبح کے آتِشدان پر ساری رات صُبح ہونے تک رہے اَور مذبح پر آگ لازماً جلتی رہے۔