”خبردار اِس کا ذِکر، کسی سے نہ کرنا۔ بَلکہ سیدھے کاہِنؔ کے پاس جا کر، اَپنے آپ کو دِکھاؤ اَور اَپنے ساتھ وہ نذریں بھی لے جانا جو حضرت مَوشہ نے مُقرّر کی ہیں تاکہ سَب پر گواہی ہو، جائے کہ تُم پاک ہو گئے ہو۔“
اُونی یا سُوتی کپڑے، سُوت یا اُون سے بُنے ہویٔے لباس یا چمڑے کی بنی ہُوئی کسی چیز میں کوڑھ کی متعدّی لگی ہو، تو اُسے پاک یا ناپاک قرار دینے کے ضوابط یہی ہیں۔
” ’اگر اَہرونؔ کی نَسل میں سے کسی کو جِلدی کوڑھ کی بیماری ہو یا اُسے کسی جریان کا مرض ہو، تو وہ تَب تک مُقدّس قُربانیوں کو نہ کھائے جَب تک وہ پاک نہ ہو جائے۔ اَور اگر وہ کسی لاش کو چھُوئے یا نطفہ خارج ہونے کا مریض ہو، تَب بھی وہ ناپاک ہوگا،